دھرنا کوریج: نومبر میں اسلام آباد کا حال

محمداحمد

لائبریرین
اس والے کا تو پتہ بھی نہیں چل رہا کہ ٹیسٹ میچ ہو گا، ون ڈے ہو گا یا پھر ٹی 20.

ایک ٹیم چاہتی ہے کہ بارش ہو جائے اور میچ ڈرا ہو جائے کہ میچ ہوا تو کپ ہاتھ سے گیا ہی گیا۔ :)

اور دوسری چاہتی ہے کہ زیادہ محنت نہ کرنی پڑے اور میچ کا فیصلہ ڈی ایل پر ہو جائے۔ :)

فیصلے سے مدت کا تعین بھی ہو جائے گا۔
 

ابن توقیر

محفلین
ہاہاہاہا۔۔۔!

یہ خوب ہے۔

یہ کیسے طے ہوتا ہے کہ 13 کھلاڑیوں میں تیرہواں کون سا ہے؟ جمہوری نظام؟

اس صورت میں "مِک" کے آنا پڑتا ہے،یا پھر سب سے تگڑا پلیئر چنا جاتا ہے،یا بالکل ہی ایویں سا مطلب میرے جیسا۔سُپرسمائلس

اب "مِک" کے آنے کا نہ پوچھیے گا،اس کی تعریف مجھے بھی نہیں آتی۔ھاھا
 

ابن توقیر

محفلین
اصل میں اصطلاحی نام کا فرق ہو گا ورنہ یہ کوئی ایسی قسم نہ ہو گی جس سے ہم ناواقف ہوں!

یہ کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ دو بندے جاتے ہیں اور واپس آکر دو فرضی نام بتاتے ہیں،دونوں منتخب کپتانوں کا اختیار ہوتا ہے ایک نام لینے کا۔پہلے ایک کپتان نام لیتا ہے تو اس نام والے کھلاڑی اس کپتان کے ہوجاتے ہیں۔دوسری جوڑی میں دوسرے کپتان کو اختیار ہوتا ہے پہلے نام منتخب کرنے کا۔
ویسے یہاں کپتان تو ایک ہی ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ہمارے ہاں عرف عام میں اسے''ریلو کٹا''کہا جاتا ہے۔
اب محمد احمد بھائی کہیں گے کہ دوپتی ہی ٹھیک ہے.
بالکل! کٹے کے مقابلے میں یہ دو دھاری تلوار خوب ہے۔ :)
ہمارے علاقے میں اسے "پڑوں پدّا" کہتے ہیں، یہ اور بھی بدنما ہے۔ اور سب سے ماٹھا کھلاڑی اس کا اہل ہوتا ہے۔ :)
 
یعنی دنوں ٹیموں کے خلاف فیلڈنگ کرنے کا مطلب دونوں طرف کے کیچز (غلطیاں) پکڑیں گے۔ :)

یہ تو پھر اچھی بات ہے اس سے غیرجانبداری کی مثال قائم ہوگی۔ :)

ساتھ ساتھ جانبدار ہو کر دونوں طرف سے بیٹنگ کا لطف الگ۔ :) :) :)
لیکن یہ قدرتی چیز ہے کہ تیر ھویں کھلا ڑی کی کی کسی ایک ٹیم کے ساتھ دلی وابستگی ضرور ہوتی ہے ۔۔ چاہے وہ اس کے کسی دوست یا بھا ئی کی وجہ سے ہو یا محبوبہ کے بھا ئی کی وجہ سے :LOL:
 

محمداحمد

لائبریرین
لیکن یہ قدرتی چیز ہے کہ تیر ھویں کھلا ڑی کی کی کسی ایک ٹیم کے ساتھ دلی وابستگی ضرور ہوتی ہے ۔

درست۔۔۔!

چاہے وہ اس کے کسی دوست یا بھا ئی کی وجہ سے ہو یا محبوبہ کے بھا ئی کی وجہ سے :LOL:

ہاہاہاہا۔۔۔! وجوہات خوب ڈھونڈ کر لائے ہیں آپ! :)
 

عثمان قادر

محفلین
مجھے کچھ باتوں کی سمجھ نہیں آ رہی ۔۔۔۔۔
اسلام آباد کو بند کرنے کے لیے کونسے دروازے کو تالا لگایا جائے گا؟ اور اس دروازے کی چابی عمران کو کیونکر دی گئی؟ اور کیا کسی کے پاس اس دروازے کی متبادل چابی نہیں کہ جب عمران اسلام آباد بند کرنے کا شوق پورا کر لیں تو اس کو کھولا جا سکے ؟ اور اگر متبادل چابی نہیں ہے تو قوم کو بتایا جائے کہ کیوں نہیں ہے؟ متبادل چابی کا نہ ہونا گڈ گورننس کے زمرے میں آتا ہے یا بیڈ گورننس کے؟ اور عمران خان اسلام آباد بند کرنے کے بعد اندر کیا کریں گے؟ :thinking::thinking::thinking::atwitsend::atwitsend:
 

ربیع م

محفلین
یہ کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ دو بندے جاتے ہیں اور واپس آکر دو فرضی نام بتاتے ہیں،دونوں منتخب کپتانوں کا اختیار ہوتا ہے ایک نام لینے کا۔پہلے ایک کپتان نام لیتا ہے تو اس نام والے کھلاڑی اس کپتان کے ہوجاتے ہیں۔دوسری جوڑی میں دوسرے کپتان کو اختیار ہوتا ہے پہلے نام منتخب کرنے کا۔
ویسے یہاں کپتان تو ایک ہی ہے۔
بالکل اس کا ایک اور نام ذہن میں گونج تو رہا ہے لیکن صحیح یاد نہیں آرہا
اس میں کچھ اس طرح سے مکالمہ کیا جاتا تھا!
ڈکم ڈکم ڈویا ڈو
جیویں تواڈا ماں پیو
ایک لوے بلا (فرضی نام) ایک لوے گیند (فرضی نام)
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ دو بندے جاتے ہیں اور واپس آکر دو فرضی نام بتاتے ہیں،دونوں منتخب کپتانوں کا اختیار ہوتا ہے ایک نام لینے کا۔پہلے ایک کپتان نام لیتا ہے تو اس نام والے کھلاڑی اس کپتان کے ہوجاتے ہیں۔دوسری جوڑی میں دوسرے کپتان کو اختیار ہوتا ہے پہلے نام منتخب کرنے کا۔
ویسے یہاں کپتان تو ایک ہی ہے۔
اس میں‌ چانس زیادہ ہے کہ کسی ایک کپتان کے پاس اتفاق سے سارے اچھے کھلاڑی جمع ہو جائیں۔

ہم یہ کرتے تھے کہ دونوں کپتان ایک ایک کر کے اپنے پسندیدہ کھلاڑی چنتے تھے۔ یعنی پہلے الف کپتان نے ایک کھلاڑی اپنی ٹیم میں لیا، پھر ب کپتان نے ایک کھلاڑی اپنی ٹیم میں اور پھر اسی ترتیب سے سارے کھلاڑی۔ اس میں زیادہ سے زیادہ صرف ایک اچھے کھلاڑی کا ایڈوانٹج پہلی باری والے کپتان کو ہوتا تھا اور بس۔ لیکن جھگڑا تو یہاں بھی ہوتا تھا بچپن میں۔ اگر کسی بزعمِ خود تیس مار خان کو کسی کپتان نے پہلے ہی آپشن میں اپنی ٹیم میں نہیں لیا تو وہ اچھا خاصا ناراض ہو جاتا تھا، اور پھر بعض کپتانوں کو دوستیاں بھی نبھانی پڑتی تھیں :)
 

محمداحمد

لائبریرین
اس میں‌ چانس زیادہ ہے کہ کسی ایک کپتان کے پاس اتفاق سے سارے اچھے کھلاڑی جمع ہو جائیں۔

ہم یہ کرتے تھے کہ دونوں کپتان ایک ایک کر کے اپنے پسندیدہ کھلاڑی چنتے تھے۔ یعنی پہلے الف کپتان نے ایک کھلاڑی اپنی ٹیم میں لیا، پھر ب کپتان نے ایک کھلاڑی اپنی ٹیم میں اور پھر اسی ترتیب سے سارے کھلاڑی۔ اس میں زیادہ سے زیادہ صرف ایک اچھے کھلاڑی کا ایڈوانٹج پہلی باری والے کپتان کو ہوتا تھا اور بس۔ لیکن جھگڑا تو یہاں بھی ہوتا تھا بچپن میں۔ اگر کسی بزعمِ خود تیس مار خان کو کسی کپتان نے پہلے ہی آپشن میں اپنی ٹیم میں نہیں لیا تو وہ اچھا خاصا ناراض ہو جاتا تھا، اور پھر بعض کپتانوں کو دوستیاں بھی نبھانی پڑتی تھیں :)

ہمارے ہاں بھی یہی طریقہ کار ہوا کرتا تھا۔ :)

اور کرکٹ واقعی بڑی دوستیوں کا سبب ہوا کرتا تھا۔
 
Top