محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
دھُن کا پکا مکوڑا
از محمد خلیل الرحمٰن
چھوٹا سا یہ ایک مکوڑا
دوڑا دوڑا دوڑا دوڑا
اپنی دھن کا پکا ہے یہ
اپنے رستے چلتا ہے یہ
دانا رستے میں اِک پایا
اُس کو اپنے سر پہ اُٹھایا
جونہی میرے سامنے آیا
میں نے پھونک سے دور ہٹایا
گِر کر اُٹھا، اُٹھ کر سنبھلا
اپنے رستے چلنا چاہا
میں نے ہاتھ سے اس کو روکا
اُس نے میرے ہاتھ پہ کاٹا
درد سے چیخا، میں گھبرایا
میں نے اُس کا رستہ چھوڑا
اُس نےجونہی موقع پایا
اپنے رستے وہ لوٹ آیا
از محمد خلیل الرحمٰن
چھوٹا سا یہ ایک مکوڑا
دوڑا دوڑا دوڑا دوڑا
اپنی دھن کا پکا ہے یہ
اپنے رستے چلتا ہے یہ
دانا رستے میں اِک پایا
اُس کو اپنے سر پہ اُٹھایا
جونہی میرے سامنے آیا
میں نے پھونک سے دور ہٹایا
گِر کر اُٹھا، اُٹھ کر سنبھلا
اپنے رستے چلنا چاہا
میں نے ہاتھ سے اس کو روکا
اُس نے میرے ہاتھ پہ کاٹا
درد سے چیخا، میں گھبرایا
میں نے اُس کا رستہ چھوڑا
اُس نےجونہی موقع پایا
اپنے رستے وہ لوٹ آیا
آخری تدوین: