محمد یعقوب آسی
محفلین
دل کے اس مشہور ڈاکٹر سے جو کہ سرجن تھے کہ فزیشن؟ اگر ڈاکٹر نے مشورہ دیا ہے کہ دوائی جاری رکھیئے تو پھر اسے جاری رکھیئے کہ آپریشن کی فی الوقت شاید ضرورت نہ ہو۔ ایکو کارڈیو گرافی ہوئی تھی؟ ایجکشن فریکشن کتنی تھی؟
اتنا نہیں پتہ قیصرانی صاحب۔ دیسی سا بندہ واقع ہوا ہوں، پچھلے بیس برسوں میں بیسیوں ڈاکٹر ادل بدل ہوتے رہے، اپنا سلسلہ جاری رہا۔
ایک بار تو ایسی نوبت آئی کہ پانچ ڈاکٹروں کے نسخے یک جا ہو گئے، صبح دوپہر شام کی ملا کر کوئی پاؤ بھر گولیاں تو بنتی ہوں گی۔ اپنے فیملی فزیشن سے پوچھا کہ حضرت! مجھے کھانا بھی کھانا ہے یا دوائیں ہی شکم پری کو کافی سمجھوں؟ انہوں نے اپنے ہسپتال کے ایک سپیشلسٹ کو طلب کر لیا، باقی تین چار ڈاکٹروں سے فون پر بات کی اور پھر مجھے چھ منتخب دوائیوں کا نسخہ تجویز کر دیا۔ بعد ازاں وہ نسخہ میں نے راولپنڈی میں دل کے مشہور ہسپتال میں ایک ڈاکٹر صاحب کو بتایا جن کی شہرت بھی اچھی ہے اور ان کے پاس خاصی ڈگریاں شگریاں بھی ہیں۔ انہوں نے اس نسخے کو صاد کر دیا اور کچھ دواؤن کا اضافہ کر دیا اس ہدایت کے ساتھ کہ یہ تازہ تجویز کردہ دوائیں ایک مہینے تک کھائیں پھر بند کر دیں اور وہ چھ دوائیوں والا سلسلہ جاری رکھیں۔
اب تو کچھ کچھ اپنے جسم کی سمجھ بھی آنے لگی ہے۔ جو ڈاکٹروں نے بتایا کر رہا ہوں (اتمامِ حجت کے لئے) صحت بیماری زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ کبھی تکلیف ہو جاتی ہے تو اپنے لئے نہیں (یقین کریں اپنے لئے نہیں) بچوں کے متفکر چہرے دیکھ کر گھبرا جاتا ہوں، اور کچھ بھی نہیں۔ معمول کی زندگی خوش و خرم گزار رہا ہوں۔ اس کی ایک جھلک آپ میرے ظریفانہ تبصروں میں بھی دیکھ چکے ہیں۔ جو ہونا ہو گا ہوئے گا۔ اللہ کا بہت کرم رہا، زندگی بہت عمدہ گزری ہے۔ الحمد للہ!
آپ کی محبتوں اور توجہ کے لئے ممنون ہوں۔ دعاؤں میں یاد رکھئے گا۔