سیما علی
لائبریرین
محبت کا رہے گا کیا بھرم جب ہم نہیں ہوں گےیہ ضروری ہے کہ آنکھوں کا بھرم قائم رہے
نیند رکھو یا نہ رکھو خواب معیاری رکھو
راحت اندوری
بھرم
تماشہ بن کے رہ جائے گا غم جب ہم نہیں ہوں گے
کسے ہو گا یہاں ارمان غم جب ہم نہیں ہوں گے
نہ ہو گا کوئی مرہون ستم جب ہم نہیں ہوں گے
صادق دہلوی
ستم