دیئے گئے لفظ پر شاعری

راجہ صاحب

محفلین
باندھ لیں ہاتھ پہ سینے پہ سجا لیں تم کو
جی میں آتا ہے کہ تعویذ بنا لیں تم کو

وصی شاہ

اب ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تعویز
 

شمشاد

لائبریرین
اصل شعر کچھ یوں ہے :

باندھ لیں ہاتھ پہ سینے پہ سجا لیں تم کو
جی میں آتا ہے کہ تعویذ بنا لیں تم کو

یہ لیجیئے پوری غزل ہی لکھ دیتا ہوں :

باندھ لیں ہاتھ پہ سینے پہ سجا لیں تم کو
جی میں آتا ہے کہ تعویذ بنا لیں تم کو

پھر تمھں روز سنواریں تمھیں بڑھتا دیکھیں
کیوں نہ آنگن میں چنبیلی سا لگا لیں تم کو

کیا عجب خواہشیں اَٹھتی ہیں ہمارے دل میں
کر کے مُناَ سا ہواؤں میں اچھالیں تم کو

کبھی خوابوں کی طرح آنکھ کے پردے میں رہو
کبھی خواہش کی طرح دل میں بلا لیں تم کو

اس قدر ٹوٹ کے تم پہ ہمیں پیار آتا ہے
اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو​
 

مغزل

محفلین
ترا ہی سایہ ہو مجھ پر ازل سے تا بہ ابد
مرے لبوں پہ ہے مولا سوال شفقت کا

اگلا لفظ ہے " شفقت ‘
 

گرو جی

محفلین
ویسے میرے خیال میں ایک ایسا دھاگہ بھی ہونا چاہیے جس میں الفاظ لکھے ہوئے ہوں‌تا کہ ممبران کی مشکلات دور ہو جاہیں لفظ لکھتے ہوئے
 

راجہ صاحب

محفلین
یہ شعر تو کچھ ایسے نہیں۔۔۔۔؟

اک زندگی گذیدہ سے یہ دشمنی نہ کر
اے دوست مجھکو عمر ابد کی دعا نہ دے


ممکن ہے مگر میں نے تو ایسے ہی پڑھا ہے بلکہ کئی جگہ ایسے ہی لکھا دیکھا ہے اب آگے اللہ بہتر جانتا ہے یا جسکا شعر ہے وہ :)
 

تیشہ

محفلین
:confused: لفظ تو کسی نے دیا ہی نہیں ، ، ،

خیر میں دیتی ہوں ،


دیکھیے دل کے مضافات میں رکھئیے ہم کو
گاہے بگاہے تو ملاقات میں رکھئیے ہم کو
راس آتی ہے یہی صورت ِحالات ہمیں
بس اسی صورت ِحالات میں رکھئیے ہمکو ،


اگلا لفظ ' ' راس ' '
 

شمشاد

لائبریرین
نہ ہی فکر عاقبت ہے، نہ ہی کاوش زمانہ
ہمیں راس آ گئی ہیں غم عاشقی کی باتیں
(سرور)

اگلا لفظ " غم "
 

مغزل

محفلین
غمیں نہ ہو کہ بہت دور ہیں ابھی باقی
نئے ستاروں سے خالی نہیں ہے سپرِ کبود

اگلا لفظ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ’’ ستاروں / ستارے ‘‘
 

شمشاد

لائبریرین
آپ نے اگلا لفظ نہیں دیا۔ تو میں خود ہی لکھ دیتا ہوں۔

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں


اگلا لفظ " امتحاں "
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے زندگی وہ دیا لگے ، کہ ابھی بجھے جو ہوا لگے
کبھی کیا لگے ، کبھی کیا لگے ، کسی زاوئیے پہ یقیں نہیں


اگلا لفظ " ہوا "
 

سارہ خان

محفلین
جہاں بجھ گئے تھے چراغ سب وہاں داغ دل کے جلے تھے پھر
جہاں آکے پاؤں کٹے مرے، وہاں نقشِ پا بھی چلے تھے پھر

نقش
 
Top