یاد تھیں ہم کو بھی رنگارنگ بزم آرائیاں لیکن اب نقش و نگارِ طاقِ نسیاں ہو گئیں (غالب)
شمشاد لائبریرین جون 22، 2008 #301 یاد تھیں ہم کو بھی رنگارنگ بزم آرائیاں لیکن اب نقش و نگارِ طاقِ نسیاں ہو گئیں (غالب)
شمشاد لائبریرین جون 22، 2008 #303 راجہ صاحب ایسی صورتحال میں دیئے گئے شعر میں سے خود ہی کوئی لفظ چُن لیا کریں۔ اگلا لفظ " یاد "
الف عین لائبریرین جون 22، 2008 #304 ذہن کی راہوں میں کرتی ہے سر آوارہ یہ تری یاد ہے یا بادِ سحر آوارہ میرا پہلا شعر۔۔۔ آوارہ
شمشاد لائبریرین جون 22، 2008 #305 ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیں دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں (حبیب جالب) الزام
گرو جی محفلین جون 22، 2008 #306 ہونٹون پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے آئے تو سہی برسرِالزام ہی آئے نیا لفظ ہونٹوں
شمشاد لائبریرین جون 22، 2008 #307 وہ ماتھے کا مطلع ہو کہ ہونٹوں کے دو مصرعے بچپن کی غزل ہی میری محبوب رہی ہے (بشیر بدر) بچپن
ت تیشہ محفلین جون 22، 2008 #308 میں اپنے نقش بناتی تھی جس میں بچپن سے وہ آئینہ تو کسی اور خط وخال کا تھا ،، آئینہ ،
گرو جی محفلین جون 22، 2008 #309 میں خیال ہوں کسی اور کا، مجھے سوچتا کوئی اور ہے سر آئینہ میرا عکس ہے پسِ آئینہ کوئی اور ہے، عکس
ت تیشہ محفلین جون 22، 2008 #310 بچھڑ کر بھی وہ چہرہ آنکھ سے ہٹتا نہیں محسن کہ جیسے جھیل میں عکس مہ کامل ٹھہر جائے ، ، جھیل ،
الف عین لائبریرین جون 23، 2008 #311 آنکھیں آنسو بھری پلکیں بوجھل گھنی جیسے جھیلیں بھی ہوں نرم سائے بھی ہوں وہ تو کہئے کہ ان کو ہنسیی آ گئئی بچ گئے آج ہم ڈوبتے ڈوبتے بشیر بدر ہنسی
آنکھیں آنسو بھری پلکیں بوجھل گھنی جیسے جھیلیں بھی ہوں نرم سائے بھی ہوں وہ تو کہئے کہ ان کو ہنسیی آ گئئی بچ گئے آج ہم ڈوبتے ڈوبتے بشیر بدر ہنسی
گرو جی محفلین جون 23، 2008 #313 ہر اک بات پہ کہتے ہو کہ تو کیا ہے تمہی کہو یہ اندازِ گفتگو کیا ہے گفتگو
ر راجہ صاحب محفلین جون 23، 2008 #314 وہ ملا تو صدیوں کے بعد بھی مرے لب پہ کوئی گلہ نہ تھا اسے میری چپ نے رلا دیا جسے گفتگو میں کمال تھا اب ۔ ۔ ۔ ۔ صدیوں
وہ ملا تو صدیوں کے بعد بھی مرے لب پہ کوئی گلہ نہ تھا اسے میری چپ نے رلا دیا جسے گفتگو میں کمال تھا اب ۔ ۔ ۔ ۔ صدیوں
ر راجہ صاحب محفلین جون 23، 2008 #315 وہ ملا تو صدیوں کے بعد بھی مرے لب پہ کوئی گلہ نہ تھا اسے میری چپ نے رلا دیا جسے گفتگو میں کمال تھا اب ۔ ۔ ۔ ۔ صدیوں
وہ ملا تو صدیوں کے بعد بھی مرے لب پہ کوئی گلہ نہ تھا اسے میری چپ نے رلا دیا جسے گفتگو میں کمال تھا اب ۔ ۔ ۔ ۔ صدیوں
سارہ خان محفلین جون 23، 2008 #316 صدیوں سے انسان یہ سنتا آیا ہے دکھ کی دھوپ کے آگے سکھ کا سایہ ہے ہمیں ان سستی خوشیوں کا لالچ نہ دو ہم نے سوچ سمجھ کر غم اپنایا ہے ۔۔۔ دھوپ
صدیوں سے انسان یہ سنتا آیا ہے دکھ کی دھوپ کے آگے سکھ کا سایہ ہے ہمیں ان سستی خوشیوں کا لالچ نہ دو ہم نے سوچ سمجھ کر غم اپنایا ہے ۔۔۔ دھوپ
ر راجہ صاحب محفلین جون 23، 2008 #317 دن بھر تو میں دنیا کے دھندوں میں کھویا رہا جب دیواروں سے دھوپ ڈھلی تم یاد آئے '' دھندوں ''