کبھی زلفوں کی گھٹا نے گھیرا کبھی آنکھوں کی چمک یاد آئی ذرّے پھر مائلِ رَم ہیں ناصر پھر اُنھیں سیرِ فلک یاد آئی (کاظمی) زلف