آپ نے ہمارے دل کی بات کی ہے تین چار دن سے یہی بات ہم گھر میں کہہ رہے ہیں ۔۔۔۔۔بکری پال لی جائے یہی واحد حل رہ گیا ہے۔۔۔۔۔مشکل لیکن ممکن العمل حل تو یہی نظر آرہا ہے کہ ایک بکری خرید کر دودھ کی ضروریات پوری کی جائیں۔
بر سبیلِ تذکرہ، کئی لوگ بالخصوص خواتین بکری کے دودھ سے پرہیز کرتی ہیں۔ شاید انھیں ہیک آتی ہے۔ ہمارے گھر میں بھی یہی صورتِ حال ہے۔آپ نے ہمارے دل کی بات کی ہے تین چار دن سے یہی بات ہم گھر میں کہہ رہے ہیں ۔۔۔۔۔بکری پال لی جائے یہی واحد حل رہ گیا ہے۔۔۔۔۔
ہیک کو ختم کیا جاسکتا ہے پر ان خطرناک ملاوٹوں سے تو بہتر ہے اور پھر ڈر تو نہیں ہوگا کم از کم ہیک تو بہت معمولی بات ہے تھوڑے سے بادام اور اخروٹ گرائینڈ کرکے ڈالے جاسکتے ہیں۔۔بر سبیلِ تذکرہ، کئی لوگ بالخصوص خواتین بکری کے دودھ سے پرہیز کرتی ہیں۔ شاید انھیں ہیک آتی ہے۔ ہمارے گھر میں بھی یہی صورتِ حال ہے۔
ڈاکٹر صاحب کا کہنا ہے کہ اب بھینسوں کو بھی ان تجربات سے گزارنے کا آغاز ہو رہا ہے۔ اور پھر بھینسوں کے دودھ میں اضافے کے لیے انھیں مضرِ صحت ٹیکے لگانا تو اب ایک عام سی بات ہے۔مجھے پریشانی کی کوئی وجہ سمجھ نہ آسکی ۔تھوڑی ویڈیو بھی دیکھی۔اس میں تو گائے کے دودھ کی بات کی گئی ہے اور عام تو بھینس کا دودھ ہے گائے کا دودھ تو عام نہیں۔
بکری ضرور خریدیے گا ... بس یہ خیال رہے کہ وہ گاندھی جی والی بکری نہ نکلےاچھا ہوا دودھ کا دودھ ہو گیا پانی کا پانی۔بکری خریدنے کا پلان کینسل۔اب خلیل صاحب کی یہ لڑی پڑھی جائے:
بھائی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ لائیو اسٹاک فارمنگ کے ماہر ہیں، وہاں یہ شعبہ برسہابرس سے سائنسی بنیادوں پر چلایا جا رہا، یہی وجہ ہے کہ ہمارے مقابلے میں ان کہ پیداوار کے معیار و مقداردونوں ہم سے کہیں بہتر ہیں ... چونکہ یہ ایک طرح سے ان کی "کور کمپٹینسی" ہے، اسی لیے ان کے امدادی ادارے اس میدان میں ترقی پزیر ممالک کی معاونت کرتے ہیں ... جیسے USAID آپ ہو اریگیشن کے کافی پراجکٹس میں فعال نظر آئے گا.ڈاکٹر صاحب کا کہنا ہے کہ اب بھینسوں کو بھی ان تجربات سے گزارنے کا آغاز ہو رہا ہے۔ اور پھر بھینسوں کے دودھ میں اضافے کے لیے انھیں مضرِ صحت ٹیکے لگانا تو اب ایک عام سی بات ہے۔
میرے خیال میں ملک بھر میں جہاں جہاں مویشیوں کے جدید فارمز کھولے جا رہے ہیں یا گئے ہیں، وہاں وہاں ان طریقوں کو متعارف کروائے جانے کے خدشات موجود ہیں۔ اس حوالے سے تحقیقات کی ضرورت ہے۔
میں نے ایک دفعہ آسٹریلیین حکومت کے امدادی ادارے AUSAID کی پاکستان میں "امدادی" سرگرمیوں پر انٹرنیٹ ریسرچ کی تھی۔AUSAID اپنے امدادی ایجنڈے کے تحت پاکستان میں جن جن شعبوں کو فنڈنگ فراہم کر رہا تھا ان میں مویشیوں کی فارمنگ کا شعبہ بھی شامل تھا۔ بہرحال، اس حوالے سے جامع تحقیق کی ضرورت ہے۔
جس جانور کا گوشت حرام ہے اس کا دودھ بھی حرام ہے، گدھی کا دودھ بھی حرام ہے۔ دوا کے طور پر پینا بھی جائز نہیں۔مجھے یاد پڑتا ہے کہ گدھی کا دودھ ، ماں کے دودھ سے نزدیک ہے
بات معلومات کے تناظر میں تھی اچھا ہے آپ نے دینی نقطہ نظر بھی لکھ دیاجس جانور کا گوشت حرام ہے اس کا دودھ بھی حرام ہے، گدھی کا دودھ بھی حرام ہے۔ دوا کے طور پر پینا بھی جائز نہیں۔
ایک بنیادی سوال:بھائی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ لائیو اسٹاک فارمنگ کے ماہر ہیں، وہاں یہ شعبہ برسہابرس سے سائنسی بنیادوں پر چلایا جا رہا، یہی وجہ ہے کہ ہمارے مقابلے میں ان کہ پیداوار کے معیار و مقداردونوں ہم سے کہیں بہتر ہیں ... چونکہ یہ ایک طرح سے ان کی "کور کمپٹینسی" ہے، اسی لیے ان کے امدادی ادارے اس میدان میں ترقی پزیر ممالک کی معاونت کرتے ہیں ... جیسے USAID آپ ہو اریگیشن کے کافی پراجکٹس میں فعال نظر آئے گا.
یہ صاحب بھی سنسنی پھیلانے والوں میں سے ہیں ... اکثر غلط بات کرتے دکھائی دیتے ہیں ....ایک اور حضرت شاید محسن بھٹی ، کی وڈیوز ہیں جو اسی طرح مختلف چیزوں میں ملاوٹ کا پردہ فاش کیا کرتے ہیں
اے 2 کے مبینہ فوائد سےمتعلق زیادہ تر مواد جو دستیاب ہے اس کی بنیاد اے 2 کمپنی کی اسپانسرڈ ریسرچ ہے، جس کا رد کئی آزاد ریسرچز میں ہو چکاہے ...ایک بنیادی سوال:
کیا a1 دودھ کی قسم جینیاتی تغیر (genetic mutation) کے ذریعے حاصل کی گئی ہے؟