ابن جمال صاحب کسی بھی چیز پر تنقید کرنا بے حد آسان ہے۔ اور ویسے بھی آپ نے ایسا موضوع چنا ہے کہ اس پر کچھ بھی لکھ دیتے آپ کو دس پندرہ ’’شکریے‘‘ راہ چلتے ہی ہاتھ لگ جاتے۔ خیر مین مقصد کی طرف آتے ہیں تو جناب تنقید سے پہلے تو تنقید کرنے والے کا معیار بھی دیکھنا چاہیے۔ اب یہ تو نہیں ہونا چاہیے کہ کوئی چار آنے کی سائنس پڑھ کر آئن اسٹائن کو گا لیاں دینا شروع کر دے تو برائے مہربانی پہلے اپنا تعارف کرائیں کہ آپ خود کتنے پانی میں ہیں جو آپ نے ان ویب سائٹس کو بلیک لسٹ کرنے کی سعی کر ڈالی۔
اور دوسری بات یہ ہے کہ جب آپ نے ہمارے سامنے ان ویب سائٹس کو ناقابل اعتبار ثابت کرنے کی کوشش کی تو ساتھ میں چند قابل اعتبار ویب سائٹس بھی بتا دیتے تو ہمیں اندازہ ہو جاتا کہ آپ نے یہ تنقید دین کی خدمت سمجھ کر کی ہے یا مسلک کی۔ جب آپ اپنی پسند کی کچھ ویب سائٹس دیں گے تو ہمیں بھی آپ کے بارے میں اچھی طرح اندازہ ہو جائے گا۔
اور آخری بات یہ کہ آپ نے نشانہ انھی ویب سائٹس کو بنایا جہاں فقط توحید کی دعوت دی گئی تھی نا کہ بدعات کی۔ افسوس کی بات ہے کہ ان ویب سائٹس پر ’’ہاتھ کے ہاتھ استخارہ کرائیں‘‘ کے اشتہار بھی نہیں۔ اس لیے میری آپ سے گزارش ہے کہ ہمیں چند اچھی ویب سائٹس کے لنک مہیا کریں