دیکھے ہوئے رستے ہیں ، میں کھو ہی نہیں سکتا-راحیلؔ فاروق

دیکھے ہوئے رستے ہیں ، میں کھو ہی نہیں سکتا
اس زعم پہ ہنستا ہوں اور رو ہی نہیں سکتا

تو اور مجھے پوچھے؟ تو اور مجھے روئے؟
وہ اور کوئی ہو گا تو ہو ہی نہیں سکتا

او رات اری او رات! او چاند، ارے او چاند!
وہ جاگ نہیں سکتا ، میں سو ہی نہیں سکتا

دستور کی طاقت مان ، تقدیر پہ رکھ ایمان
وہ فضل اٹھائے گا جو بو ہی نہیں سکتا

اسباب دھواں ہو جائے، گھر دھول اڑے راحیلؔ
افلاس کے دھبے میں جب دھو ہی نہیں سکتا​
راحیلؔ فاروق
کتاب زار
 
آخری تدوین:
دیکھے ہوئے رستے ہیں ، میں کھو ہی نہیں سکتا
اس زعم پہ ہنستا ہوں اور رو ہی نہیں سکتا

تو اور مجھے پوچھے؟ تو اور مجھے روئے؟
وہ اور کوئی ہو گا تو ہو ہی نہیں سکتا

او رات اری او رات! او چاند، ارے او چاند!
وہ جاگ نہیں سکتا ، میں سو ہی نہیں سکتا

دستور کی طاقت مان ، تقدیر پہ رکھ ایمان
وہ فضل اٹھائے گا جو بو ہی نہیں سکتا

اسباب دھواں ہو جائے، گھر دھول اڑے راحیلؔ
افلاس کے دھبے میں جب دھو ہی نہیں سکتا

راحیلؔ فاروق
کتاب زار
واہ بہت خوب سر لا جواب
 

ہادیہ

محفلین
راحیل فاروق صاحب خود کہاں چلے گئے ہیں؟ بہت عرصے سے کوئی اتا پتا ہی نہیں ۔ راحیل صاحب ہی نہیں بہت سے اچھے ممبرز یہاں کا رستہ ہی بھول گئے ہیں۔ اتنی ویرانی اداسی کبھی بھی یہاں آکر محسوس نہیں ہوتی تھی جیسی صورت حال اب ہے۔ پہلے ہر وقت رونق گہما گہمی۔۔ اب کچھ بھی پہلے جیسا نہیں ہے۔
 
راحیل فاروق صاحب خود کہاں چلے گئے ہیں؟ بہت عرصے سے کوئی اتا پتا ہی نہیں ۔ راحیل صاحب ہی نہیں بہت سے اچھے ممبرز یہاں کا رستہ ہی بھول گئے ہیں۔ اتنی ویرانی اداسی کبھی بھی یہاں آکر محسوس نہیں ہوتی تھی جیسی صورت حال اب ہے۔ پہلے ہر وقت رونق گہما گہمی۔۔ اب کچھ بھی پہلے جیسا نہیں ہے۔
بہت خالی خالی لگنے لگی ہے آج کل محفل ۔مراسلے اور لڑیاں بھی کافی کم ہورہی ہیں۔ناجانے محفل کی رونقوں کو کس کی نظربد لگی ہے۔اللہ کریم محفل کی رونقوں اور محفلین کی محبت کو سدا آباد رکھے۔آمین
 

جاسمن

لائبریرین
راحیل فاروق!
لوٹ آو۔۔
یہ ان محفلین میں سے ہیں جو خود سے چلے گئے۔۔۔۔لیکن محفل کو اداس کر گئے۔
 
Top