عاطف بٹ
محفلین
السلام علیکم اراکینِ محفل،
متعدد وعدہ خلافیوں کے بعد اب میں کوشش کررہا ہوں کہ اپنی مصروفیات سے تھوڑا تھوڑا وقت نکال کر کچھ وعدے پورے کرلوں۔
آپ میں سے بیشتر لوگ جانتے ہیں کہ میرا کالج شرقپور میں واقع ہے۔ میں گزشتہ دنوں اپنے کالج کے اردگرد واقع مختلف دیہات میں گیا اور وہاں کئی گھنٹے گھوم پھر کر تصاویر بنائیں۔ یہ تمام تصاویر بناتے وقت میں ایک ہاتھ سے موٹرسائیکل چلارہا تھا اور دوسرے ہاتھ میں موبائل پکڑ کر تصاویر لے رہا تھا، لٰہذا کسی تصویر میں اگر زاویہ کچھ بگڑا ہوا دکھائی دے تو سمجھ جائیں کہ اس وقت میرا دھیان تصویرکشی کی طرف کم اور رستے کی جانب زیادہ تھا۔ موٹرسائیکل کی پچھلی نشست پر زاہد حسین بھٹی صاحب بیٹھے تھے، جو کالج میں میرے صدرِ شعبہ ہیں۔ وہ چونکہ اسی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، لٰہذا وہ پیچھے بیٹھے مجھے راستہ بتانے کے ساتھ ساتھ مختلف دیہات کے بارے میں معلومات بھی دے رہے تھے۔
جو تصاویر میں نے ان دیہات میں گھومتے پھرتے بنائیں ان کی تعداد ڈھائی سو زائد ہے اور وہ مختلف نوعیت کی ہیں، لٰہذا میں نے سوچا ہے کہ سب تصویریں ایک ہی دھاگے میں ڈالنے کی بجائے ہر نوعیت کے اعتبار سے الگ دھاگہ بنایا جائے۔ پہلی قسط کے طور پر دیہات کے روایتی ذرائع آمد و رفت کی تصاویر پیشِ خدمت ہیں۔
متعدد وعدہ خلافیوں کے بعد اب میں کوشش کررہا ہوں کہ اپنی مصروفیات سے تھوڑا تھوڑا وقت نکال کر کچھ وعدے پورے کرلوں۔
آپ میں سے بیشتر لوگ جانتے ہیں کہ میرا کالج شرقپور میں واقع ہے۔ میں گزشتہ دنوں اپنے کالج کے اردگرد واقع مختلف دیہات میں گیا اور وہاں کئی گھنٹے گھوم پھر کر تصاویر بنائیں۔ یہ تمام تصاویر بناتے وقت میں ایک ہاتھ سے موٹرسائیکل چلارہا تھا اور دوسرے ہاتھ میں موبائل پکڑ کر تصاویر لے رہا تھا، لٰہذا کسی تصویر میں اگر زاویہ کچھ بگڑا ہوا دکھائی دے تو سمجھ جائیں کہ اس وقت میرا دھیان تصویرکشی کی طرف کم اور رستے کی جانب زیادہ تھا۔ موٹرسائیکل کی پچھلی نشست پر زاہد حسین بھٹی صاحب بیٹھے تھے، جو کالج میں میرے صدرِ شعبہ ہیں۔ وہ چونکہ اسی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، لٰہذا وہ پیچھے بیٹھے مجھے راستہ بتانے کے ساتھ ساتھ مختلف دیہات کے بارے میں معلومات بھی دے رہے تھے۔
جو تصاویر میں نے ان دیہات میں گھومتے پھرتے بنائیں ان کی تعداد ڈھائی سو زائد ہے اور وہ مختلف نوعیت کی ہیں، لٰہذا میں نے سوچا ہے کہ سب تصویریں ایک ہی دھاگے میں ڈالنے کی بجائے ہر نوعیت کے اعتبار سے الگ دھاگہ بنایا جائے۔ پہلی قسط کے طور پر دیہات کے روایتی ذرائع آمد و رفت کی تصاویر پیشِ خدمت ہیں۔