ابن رضا
لائبریرین
نظم
ذرا سی بدگمانی کے
فسوں کی مہربانی سے
تعلق ٹوٹ جاتے ہیں
دلوں میں رنجشیں پروان چڑھتی ہیں
کہ جیسے سنگ دل آکاس بیل آ کر
بدن پر پیڑ کے ایسے
چمٹ جائے
کہ جیسے جونک ہو کوئی
کہ جو اس کی رگوں سے خون سارا
چوس کر اُس پیڑ کو تو ناتواں کردے
مگر خود پھیلتی جائے
اگر اس بدگمانی کے
فسوں کو توڑنا چاہیں
تو حسنِ ظن
سے بہتر دوسرا کوئی
نہیں منتر
ہمیشہ حسنِ ظن رکھیں
برائے توجہ اساتذہذرا سی بدگمانی کے
فسوں کی مہربانی سے
تعلق ٹوٹ جاتے ہیں
دلوں میں رنجشیں پروان چڑھتی ہیں
کہ جیسے سنگ دل آکاس بیل آ کر
بدن پر پیڑ کے ایسے
چمٹ جائے
کہ جیسے جونک ہو کوئی
کہ جو اس کی رگوں سے خون سارا
چوس کر اُس پیڑ کو تو ناتواں کردے
مگر خود پھیلتی جائے
اگر اس بدگمانی کے
فسوں کو توڑنا چاہیں
تو حسنِ ظن
سے بہتر دوسرا کوئی
نہیں منتر
ہمیشہ حسنِ ظن رکھیں
محمد یعقوب آسی صاحب و الف عین صاحب
آخری تدوین: