ذو معنیٰ اشعار

فرخ منظور

لائبریرین
چند ذو معنیٰ اشعار حاضر خدمت ھیں، ان میں مزید اضافے کے لیے "صلائے عام ہے یاران نکتہ داں کے لیے" -
خیر اندیش
فرّخ

دو منفیوں کی ضرب سے بنتی ھیں مثبتیں
تو بھی خدا کے واسطے کہہ دے نہیں نہیں

لام نستعلیق کا ہے، اس بت خوشخط کا زلف
ھم تو کافر ہوں اگر بندے نہ ہوں اسلام (اس لام) کے

دعویٰ کروں گا حشر میں موسیٰ پہ قتل کا
کیوں آب دی تھی ان نے میرے قاتل کی تیغ کو

کل جو مسجد میں جا پھنسے مومن
رات کاٹی خدا خدا کر کے

مگس کو باغ میں جانے نہ دینا
ناحق خون پروانے کا ہوگا

یہ فتنۃ آدمی کی خانہ ویرانی کو کیا کم ہے
ہوئے تم دوست جسکے دشمن اسکا آسماں کیوں ہو
 

فاتح

لائبریرین
اس کے رخسار پہ ہے اور ترے ہونٹ پہ تل
تلملانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
(تل ملانے)

(عنایت علی خان)
 
اس سینے کا وہ چاک ستم، اس کُرتی کا تزّیب غضب
اس قد کی زینت قہر بلا، اس کافر چھب کا زیب غضب
ان ڈبیوں کا آزار بُرا، ان گیندوں کا آسیب غضب
وہ چھوٹی چھوٹی سخت کچیں، وہ کچے کچے سیب غضب
انگیا کی بھڑک، گوٹوں کی جھمک، بُندوں کی کساوٹ ویسی ہے
بفیضان نظر حضرت قبلہ فاتح صاحب
 
Top