رات بھر انتظار کرتا رہا (غزل از عاطف بٹ)

مقدس

لائبریرین
ہائے کس کا انتظار عاطف بھیا
مجھے تو نیند آ جاتی ہے ہی ہی ہی اگر زیادہ انتظار کرنا پڑے تو
 

نیلم

محفلین
بےوفائی رہی شعار اس کا
میں فقط اعتبار کرتا رہا

چھپ کے دشمن کے بھیس میں وہ رذیل
دوستوں پر ہی وار کرتا رہا
زبردست
 

یوسف-2

محفلین
میرا آنگن رہا سدا تاریک​
اس کا روشن دیار کرتا رہا​
میں بچاتا رہا ردائے عشق​
وہ اسے تار تار کرتا رہا​
عاطف بٹ صاحب! اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں :) بہت خوب اور :zabardast1:
 
Top