محمد وارث
لائبریرین
یتیم ضرور ہوئے تھے لیکن بچے بھی قابل نکل آئے تھے۔ ادب اور موسیقی دونوں میں پاکستان کا دامن خالی نہیں ہے۔ باقی ان دونوں کی قدر یہاں کی حکومتوں اور حکومتی گماشتوں نے نہیں کی تھی جس کا نقصان پاکستانی عوام کو اٹھانا پڑا ہمیشہ کی طرح،بہت ہی زبردست وارث بھائی۔کیا کمال کی شخصیت یاد کرا دی۔
بلاشبہ استاد بڑے غلام علی خان ایک عظیم ہستی تھے۔ ہم نے ان کے ساتھ جو کچھ کیا، وہ اپنی جگہ ایک افسوسناک اور شرمناک داستان ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں فن و ادب کم از کم دو بار ضرور یتیم ہوئے ہیں۔ ایک جب قرۃ العین حیدر پاکستان سے بھارت لوٹ گئیں اور دوسرے جب استاد بڑے غلام علی خان بھی پاکستان سے بھارت منتقل ہو گئے۔