محمد وارث
لائبریرین
بہت ہی عظیم اور نایاب رباعیات ہیں یہ. اور آپکے ترجمے کی بدولت میرے جیسا کج فہم بھی اس کو سمجھنے میں کامیاب ہو گیا. جزاک الله
دوسری بات یہ وارث بھائی کہ سرمد کے متعلق سنا تو ہے لیکن انکی سوانح عمری کے بارے میں کبھی کوئی مستند کتاب یا باب نظروں سے نہیں گزرا. اگر اس ضمن میں بھی تھوڑی سی رہنمائی مل جاتی!
شکریہ ذوالقرنین صاحب۔
سرمد کے حالات مشہور محقق شیخ محمد اکرام نے اپنی کتاب رودِ کوثر میں لکھے ہیں اور یہ کتاب عام ملتی ہے۔
سرمد پر ایک مستقل تصنیف مولانا ابوالکلام آزاد کی ہے حیاتِ سرمد کے نام سے لیکن یہ ڈھونڈنی پڑے گی۔