رمضان کی برکت سوات طالبان کے ترجمان مسلم خان اور کمانڈر محمود خان گرفتار

عسکری

معطل
بھائیو اور بہنو رمضان کی برکت اور اللہ کی مدد سے پاکستانی افواج نے سوات کے قسائی مسلم خان اور کمانڈر محمود خان کو گرفتار کر لیا ہے :dancing: امید کرتے ہیں ان کو سوات کے اسی خونی چوک پر لٹکایا جائے گا سب کی عبرت کے لیے:party:

1596.jpg



1595.jpg
 

عسکری

معطل
طالبان ترجمان مسلم خان گرفتار
عبدالحئی کاکڑ

بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور



مسلم خان کو کچھ عرصہ کے لیے تحریکِ طالبان پاکستان کا ترجمان بھی بنایا گیا تھا
پاکستانی فوج نے سوات میں طالبان کے ترجمان اور کمانڈر مسلم خان سمیت پانچ طالبان رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔

پاکستان کے فوجی ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان طالبان رہنماؤں کو گزشتہ ہفتے ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا۔

کلِک مسلم خان: پی پی پی سے طالبان تک

ان کے بقول گرفتار ہونے والوں میں طالبان ترجمان مسلم خان، کمانڈر محمود خان، شموزئی کے کمانڈر فضل غفار عرف مفتی بشیر، چہار باغ کے کمانڈر عبدالرحمن اور مٹہ کے کمانڈر شمشیر کے بھائی سرتاج شامل ہیں۔

فوجی ترجمان نے کہا کہ ان طالبان رہنماؤں کی گرفتاری کے بارے میں اس لیے زیادہ تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں کیونکہ ان کی نشاندہی پر علاقے میں حساس نوعیت کی مزید کاروائیاں بھی ہو رہی ہیں۔

ادھر پاکستان کے ایک انگریزی اخبار ’دی نیوز‘ نے ان طالبان رہنماؤں کی گرفتاری کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان رہنماؤں کو مذاکرات کے دوران حراست میں لیا گیا ہے۔ سلمان نامی ایک شخص نے جو مسلم خان کی غیر حاضری میں خود کوسوات طالبان کا نیا ترجمان ظاہر کرتے ہیں، اخبار کو بتایا ہے امریکہ میں مقیم سوات کے باشندے کمال خان کی ضمانت پر طالبان فوجی حکام سے بات چیت کرنے پر راضی ہوئے تھے مگر اب ان کا طالبان کی پانچ رکنی مذاکرتی ٹیم سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہو رہا ہے۔


محمود خان حکومت کیساتھ امن معاہدے کے پورے عمل میں پیش پیش رہے تھے
تاہم میجر جنرل اطہر عباس کا کہنا ہے کہ ’یہ بات بالکل غلط ہے۔ دہشت گردوں کیساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہورہے ہیں۔ ان طالبان رہنماؤں کو ایک فوجی کاروائی کے دوران ہی گرفتار کیا گیا ہے‘۔ انہوں نے ان رہنماؤں کی گرفتاری کو طالبان کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا۔

یاد رہے کہ حاجی مسلم خان گزشتہ تقریباً ڈھائی سال سے سوات طالبان کی ترجمانی کا فریضہ سر انجام دیتے رہے ہیں جبکہ محمود خان کو اس وقت شہرت ملی جب طالبان نے پچھلے سال سولہ فروری کو صوبہ سرحد کی حکومت کیساتھ امن معاہدہ کیا۔ محمود خان اس پورے عمل میں پیش پیش رہے تھے۔ حکومت نے ان دونوں کی سر کی قیمت ایک ایک کروڑ روپے مقرر کی تھی۔

سوات سے یہ اطلاعات بھی ملی ہیں کہ حاجی آباد کی علاقے میں فوج کی بڑے پیمانے پر نقل و حرکت نظر آئی ہے جہاں پر مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ روز طالبان ایک گروپ کی صورت میں نظر آئے تھے۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق فوج کو طالبان کے اس گروپ میں کسی اہم طالب رہنماء کی موجود گی کا شک ہے۔

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2009/09/090911_muslim_khan_arrest_rh.shtml
 

arifkarim

معطل
کمال ہے ، ان افراد نے پکڑے جانے سے پہلے "جام شہادت" نوش نہیں فرمایا؟! یا پاک فوج نے یہ جام پینے ہی نہیں دیا! :)
 

طالوت

محفلین
ہاہاہاہاہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رمضان کی برکتیں خوب نازل ہو رہی ہیں پاکستان پر ۔ یہاں مسلم خان پکڑا گیا وہاں متحدہ بے قصور ثابت ہو گئی ۔ البتہ عوام پر مسلسل بے برکتی نازل ہو رہی ہیں روزے بھی اور دھکے بھی ۔ دھکے بھی اور خالی ہاتھ بھی ۔
وسلام
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہ مقام شکر ہے کہ کل انتہائی رعونت سے بات کرنے والے اور ڈنڈوں اور کوڑوں کی شریعت نافذ کرنے والے آج قانون کی گرفت میں آ گئے ہیں۔ اب ایجنسیاں دوبارہ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے انہیں فرار ہونے کا موقع نہ دیں تو انشاءاللہ اسی طرح اسلام اور پاکستان کے ان دشمنوں کا صفایا ہو جائے گا۔
 

arifkarim

معطل
یہ مقام شکر ہے کہ کل انتہائی رعونت سے بات کرنے والے اور ڈنڈوں اور کوڑوں کی شریعت نافذ کرنے والے آج قانون کی گرفت میں آ گئے ہیں۔ اب ایجنسیاں دوبارہ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے انہیں فرار ہونے کا موقع نہ دیں تو انشاءاللہ اسی طرح اسلام اور پاکستان کے ان دشمنوں کا صفایا ہو جائے گا۔

ہمارے ہاں قانون کی گرفت بھی ڈالرز کے آگے بے بس ہے۔ یقیناً کوئی نہ کوئی شیخ یا ایجنٹ انکو پھع بچا لے گا یا نئے ٹولے پیدا کرنے کی کوشش کرے گا۔
 

عسکری

معطل
:talktothehand:
ہر علاقے کے عمائدین کو حق حاصل ہے کہ اپنے علاقے میں اسلامی شعائر کے لئے جدو جہد کریں

:idontknow: اس نے 1500 سے زیادہ قتل قبول کر رکھے ہین بی بی سی کو فون کر کر کے؟ عمائدین اور جانور نما انسان میں فرق ہے کیا؟ اگر نہیں تو صرف وہ ویدیو دیکھ لیں جن میں پاکستانی فوجیوں کو زبح کیا اس قسائی نے۔:mad:
 

گرائیں

محفلین
ہر علاقے کے عمائدین کو حق حاصل ہے کہ اپنے علاقے میں اسلامی شعائر کے لئے جدو جہد کریں

جناب عمائدین کو حق حاصل ہے، موچیوں، چوکیدارون اور ٹیلیفون آپریٹروں کو نہیں کہ وہ بغیر کسی تعلیم کے داڑھی رکھ کر، پگڑی باندھ کر لوگوں پر اپنی مرضی کا اسلام نافذ کرتے پھریں۔

براہ مہربانی اپنی آنکھیں کھولیں۔ آپ کس دنیا میں رہ رہے ہیں؟؟
 

dxbgraphics

محفلین
آپ کی بات اپنی جگہ ٹھیک ہے لیکن ہم نے 47سے لیکر آج تک جمہوری نظام میں کیا دیکھا کیا یہ لوگ اس قابل ہیں ایک اسلامی نظام چلانے کے لئے۔ اس نظام میں اتنی دیمک ہے کہ اس کا اثر پورے معاشرے میں واضح نظر آرہا ہے۔ میرے علم کے مطابق جب نظام عدل نافذ ہوا تو بغیر پیسوں کے بہت سے لوگوں کو قاضی کی عدالت میں سستا انصاف فراہم ہوا ہمارے ایک رشتہ دار کا پانچ سالہ عدالتی کیس ایک ہفتے میں نبٹ گیا۔ جو مغربی دنیا کو ایک آنکھ نہ بھایا۔ان معاملات کو حکومت اور عمائدین سوات کے درمیان خراب کرنے میں ۔۔۔۔۔۔ پر تبراکرنے والوں کا کردار خصوصی طور پر رہا ہے۔ خیر بحث کہاں کی کہاں نکل جائے گی۔ لیکن میں حکومتی موقف کی بلکل حمایت نہیں کرونگا۔ کیوں کہ حکومت جمہوری بھی نہیں ۔ جہاں پوری پاکستانی قوم جو چاہتی ہے وہ نہیں ہورہا بلکہ اس کے برعکس حکمران امریکی دجالی آقا کو خوش کرنے میں ایک دوسرے سے آگے اپنے اپنے ایمان کو بیچنے کےلئے ترازو میں تول رہے ہیں۔بیرون ملکوں میں اپنی کوٹھیوں کی خریدو فروخت میں مصروف۔ کریڈٹ کارڈز کی چوری میں مصروف۔ زنا بالجبر میں مصروف۔ پھر ان کے کیس کو رفع دفع کرنے میں مصروف ایک ایسے دجالی نظام میں ہم پھنس چکے ہیں جس کا اگر دل کی گہرائی سے سوچا جائے تو اس جمہوری نظام میں کوئی حل موجود نہیں۔ دوسرا اگر یہ داڑھی والے حضرات جو چوکیدار ہیں اس قابل نہیں ہیں یہ فیصلہ ہم اس لئے نہیں کر سکتے کہ ہمارے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کی زندگی کا نمونہ موجود ہےآپ صلعم کو لکھنا پڑھنا نہیں آتا تھا۔اور پھر حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ خود راتوں کو چوکیداری کے فرائض انجام دیتے تھے۔ لیکن انہوں نے ایک ایسی خلافت قائم کی جو ہم خلافت علیٰ منہاج النبوہ کے نام سے جانتے ہیں۔
میں بحث میں نہیں پڑنا چاہتا لہذا میں مزید جواب شاید نہ دے سکوں
 

dxbgraphics

محفلین
آپ کی بات اپنی جگہ ٹھیک ہے لیکن ہم نے 47سے لیکر آج تک جمہوری نظام میں کیا دیکھا کیا یہ لوگ اس قابل ہیں ایک اسلامی نظام چلانے کے لئے۔ اس نظام میں اتنی دیمک ہے کہ اس کا اثر پورے معاشرے میں واضح نظر آرہا ہے۔ میرے علم کے مطابق جب نظام عدل نافذ ہوا تو بغیر پیسوں کے بہت سے لوگوں کو قاضی کی عدالت میں سستا انصاف فراہم ہوا ہمارے ایک رشتہ دار کا پانچ سالہ عدالتی کیس ایک ہفتے میں نبٹ گیا۔ جو مغربی دنیا کو ایک آنکھ نہ بھایا۔ان معاملات کو حکومت اور عمائدین سوات کے درمیان خراب کرنے میں ۔۔۔۔۔۔ پر تبراکرنے والوں کا کردار خصوصی طور پر رہا ہے۔ خیر بحث کہاں کی کہاں نکل جائے گی۔ لیکن میں حکومتی موقف کی بلکل حمایت نہیں کرونگا۔ کیوں کہ حکومت جمہوری بھی نہیں ۔ جہاں پوری پاکستانی قوم جو چاہتی ہے وہ نہیں ہورہا بلکہ اس کے برعکس حکمران امریکی دجالی آقا کو خوش کرنے میں ایک دوسرے سے آگے اپنے اپنے ایمان کو بیچنے کےلئے ترازو میں تول رہے ہیں۔بیرون ملکوں میں اپنی کوٹھیوں کی خریدو فروخت میں مصروف۔ کریڈٹ کارڈز کی چوری میں مصروف۔ زنا بالجبر میں مصروف۔ پھر ان کے کیس کو رفع دفع کرنے میں مصروف ایک ایسے دجالی نظام میں ہم پھنس چکے ہیں جس کا اگر دل کی گہرائی سے سوچا جائے تو اس جمہوری نظام میں کوئی حل موجود نہیں۔ دوسرا اگر یہ داڑھی والے حضرات جو چوکیدار ہیں اس قابل نہیں ہیں یہ فیصلہ ہم اس لئے نہیں کر سکتے کہ ہمارے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کی زندگی کا نمونہ موجود ہےآپ صلعم کو لکھنا پڑھنا نہیں آتا تھا۔اور پھر حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ خود راتوں کو چوکیداری کے فرائض انجام دیتے تھے۔ لیکن انہوں نے ایک ایسی خلافت قائم کی جو ہم خلافت علیٰ منہاج النبوہ کے نام سے جانتے ہیں۔
میں بحث میں نہیں پڑنا چاہتا لہذا میں مزید جواب شاید نہ دے سکوں
 

گرائیں

محفلین
آپ کی بات اپنی جگہ ٹھیک ہے لیکن ہم نے 47سے لیکر آج تک جمہوری نظام میں کیا دیکھا کیا یہ لوگ اس قابل ہیں ایک اسلامی نظام چلانے کے لئے۔ اس نظام میں اتنی دیمک ہے کہ اس کا اثر پورے معاشرے میں واضح نظر آرہا ہے۔ میرے علم کے مطابق جب نظام عدل نافذ ہوا تو بغیر پیسوں کے بہت سے لوگوں کو قاضی کی عدالت میں سستا انصاف فراہم ہوا ہمارے ایک رشتہ دار کا پانچ سالہ عدالتی کیس ایک ہفتے میں نبٹ گیا۔ جو مغربی دنیا کو ایک آنکھ نہ بھایا۔ان معاملات کو حکومت اور عمائدین سوات کے درمیان خراب کرنے میں ۔۔۔۔۔۔ پر تبراکرنے والوں کا کردار خصوصی طور پر رہا ہے۔ خیر بحث کہاں کی کہاں نکل جائے گی۔ لیکن میں حکومتی موقف کی بلکل حمایت نہیں کرونگا۔ کیوں کہ حکومت جمہوری بھی نہیں ۔ جہاں پوری پاکستانی قوم جو چاہتی ہے وہ نہیں ہورہا بلکہ اس کے برعکس حکمران امریکی دجالی آقا کو خوش کرنے میں ایک دوسرے سے آگے اپنے اپنے ایمان کو بیچنے کےلئے ترازو میں تول رہے ہیں۔بیرون ملکوں میں اپنی کوٹھیوں کی خریدو فروخت میں مصروف۔ کریڈٹ کارڈز کی چوری میں مصروف۔ زنا بالجبر میں مصروف۔ پھر ان کے کیس کو رفع دفع کرنے میں مصروف ایک ایسے دجالی نظام میں ہم پھنس چکے ہیں جس کا اگر دل کی گہرائی سے سوچا جائے تو اس جمہوری نظام میں کوئی حل موجود نہیں۔ دوسرا اگر یہ داڑھی والے حضرات جو چوکیدار ہیں اس قابل نہیں ہیں یہ فیصلہ ہم اس لئے نہیں کر سکتے کہ ہمارے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کی زندگی کا نمونہ موجود ہےآپ صلعم کو لکھنا پڑھنا نہیں آتا تھا۔اور پھر حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ خود راتوں کو چوکیداری کے فرائض انجام دیتے تھے۔ لیکن انہوں نے ایک ایسی خلافت قائم کی جو ہم خلافت علیٰ منہاج النبوہ کے نام سے جانتے ہیں۔
میں بحث میں نہیں پڑنا چاہتا لہذا میں مزید جواب شاید نہ دے سکوں

یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ آپ بحث میں نہیں پڑنا چاہتے ، مگر کیا میں آپ سے پوچھ سکتا ہوں کہ آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کا موازنہ آج کل کے جاہل اور چوکیداروں سے کیسے کر لیا؟
 

dxbgraphics

محفلین
گرائیں بھائی مجھے اللہ ایسی جراءت کبھی نہ دے۔ میں نے عرض کیا ہے کہ ہمارے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی موجود ہے پھر صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کی راہنمائی بھی سامنے ہے۔جو کہ ہمارے لئے ایک واضح نمونہ ہے۔ اب اس کو آپ موازنہ ہرگز نہ سمجھیں۔ شکریہ
اس کے برعکس مشرف صاحب مری میں رات کے دو بجے ایک گانے والی کی فرمائش کرتے ہیں تو خاک سرزمین پاکستان میں امن قائم ہوگا۔
 

گرائیں

محفلین
بہر حال بات کرنے میں احتیاط کرنی چاہئے۔ ورنہ آپ کے "دوست " یہاں پر آپ کے ساتھ وہ کچھ کریں گے کہ اللہ کی پناہ۔ :grin:
 

جیہ

لائبریرین
یہاں سوات میں افواہیں ہیں کہ ملا فضل اللہ کو انتہائی زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے
یا
وہ مارے گئے ہیں
یا
اس نے ایک ڈیل کے نیتیجے میں گرفتاری دے دی ہے۔ صوفی محمد کے اہل خانہ کو کل چھوڑ‌دیا گیا تھا
 

نبیل

تکنیکی معاون
آپ کی بات اپنی جگہ ٹھیک ہے لیکن ہم نے 47سے لیکر آج تک جمہوری نظام میں کیا دیکھا کیا یہ لوگ اس قابل ہیں ایک اسلامی نظام چلانے کے لئے۔ اس نظام میں اتنی دیمک ہے کہ اس کا اثر پورے معاشرے میں واضح نظر آرہا ہے۔ میرے علم کے مطابق جب نظام عدل نافذ ہوا تو بغیر پیسوں کے بہت سے لوگوں کو قاضی کی عدالت میں سستا انصاف فراہم ہوا ہمارے ایک رشتہ دار کا پانچ سالہ عدالتی کیس ایک ہفتے میں نبٹ گیا۔ جو مغربی دنیا کو ایک آنکھ نہ بھایا۔ان معاملات کو حکومت اور عمائدین سوات کے درمیان خراب کرنے میں ۔۔۔۔۔۔ پر تبراکرنے والوں کا کردار خصوصی طور پر رہا ہے۔ خیر بحث کہاں کی کہاں نکل جائے گی۔ لیکن میں حکومتی موقف کی بلکل حمایت نہیں کرونگا۔ کیوں کہ حکومت جمہوری بھی نہیں ۔ جہاں پوری پاکستانی قوم جو چاہتی ہے وہ نہیں ہورہا بلکہ اس کے برعکس حکمران امریکی دجالی آقا کو خوش کرنے میں ایک دوسرے سے آگے اپنے اپنے ایمان کو بیچنے کےلئے ترازو میں تول رہے ہیں۔بیرون ملکوں میں اپنی کوٹھیوں کی خریدو فروخت میں مصروف۔ کریڈٹ کارڈز کی چوری میں مصروف۔ زنا بالجبر میں مصروف۔ پھر ان کے کیس کو رفع دفع کرنے میں مصروف ایک ایسے دجالی نظام میں ہم پھنس چکے ہیں جس کا اگر دل کی گہرائی سے سوچا جائے تو اس جمہوری نظام میں کوئی حل موجود نہیں۔ دوسرا اگر یہ داڑھی والے حضرات جو چوکیدار ہیں اس قابل نہیں ہیں یہ فیصلہ ہم اس لئے نہیں کر سکتے کہ ہمارے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کی زندگی کا نمونہ موجود ہےآپ صلعم کو لکھنا پڑھنا نہیں آتا تھا۔اور پھر حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ خود راتوں کو چوکیداری کے فرائض انجام دیتے تھے۔ لیکن انہوں نے ایک ایسی خلافت قائم کی جو ہم خلافت علیٰ منہاج النبوہ کے نام سے جانتے ہیں۔
میں بحث میں نہیں پڑنا چاہتا لہذا میں مزید جواب شاید نہ دے سکوں

آپ کی پوسٹ سے ہی ظاہر ہو رہا ہے کہ یہ اصل میں نظام عدل نہیں بلک ایک مخصوص فرقے کے تنگ نظر ،تشدد پسند اور دہشت گرد گروہ کی ظلم اور بربریت کو قائم کی خواہش کا اظہار ہے۔ عوام کو اگر موجودہ کرپٹ نظام پسند نہیں ہے تو انہیں لشکر جھنگوی اور طالبان جیسے جاہل اور درندہ صفت گروہ بھی پسند نہیں ہیں جو دوسرے فرقوں کی عبادت گاہوں پر خودکش دھماکے کرتے ہیں اور لوگوں کو ذبح کرکے ان کی ویڈیو تیار کرتے ہیں۔ ان ۔۔۔۔ لوگوں کا صحابہ کرام (رضوان اللہ علیہم اجمعین) سے موازنہ کرنا انتہائی پست ذہنیت کا کام ہی ہو سکتا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہاں سوات میں افواہیں ہیں کہ ملا فضل اللہ کو انتہائی زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے
یا
وہ مارے گئے ہیں
یا
اس نے ایک ڈیل کے نیتیجے میں گرفتاری دے دی ہے۔ صوفی محمد کے اہل خانہ کو کل چھوڑ‌دیا گیا تھا

خبر فراہم کرنے کا شکریہ جویریہ بہن۔
اگر ملا فضل اللہ واقعی ہلاک ہو گیا ہے تو یہ میرے لیے افسوسناک خبر ہے۔
اس شخص کو اتنی آسان موت نہیں مرنا چاہیے۔ اس کی موت اس قدر عبرت ناک ہونی چاہیے کہ آنے والی نسلیں بھی اس سے سبق سیکھیں۔
 
Top