اے خان
محفلین
ماشاءاللہ بہت مبارک ہو. اللہ آپ کو سدا سلامت رکھے.عجب رسمِ دنیا ہے جی کہ آج "قید با مشقت" کاٹتے ہوئے اٹھارہ سال ہو گئے اور اس پر الحمدللہ بھی کہنا پڑ رہا ہے!
ماشاءاللہ بہت مبارک ہو. اللہ آپ کو سدا سلامت رکھے.عجب رسمِ دنیا ہے جی کہ آج "قید با مشقت" کاٹتے ہوئے اٹھارہ سال ہو گئے اور اس پر الحمدللہ بھی کہنا پڑ رہا ہے!
مظہر کلیم والی عمران سیریز کے ایک ناول میں سی سی فلائی کے نام سے ذکر تھا، بلکہ اسی مکھی کا کافی اہم رول تھا کسی سازش کے تناظر میں۔یاد پڑتا ہے کہ بچپن میں کچھ کہانیوں میں tsetse fly کا ذکر پڑھا تھا۔ شاید اردو زبان میں۔ کسی کو ایسی کہانیاں یا ناول یاد ہیں؟
اب تنزانیہ میں ان مکھیوں نے کاٹا تو یاد آیا کہ سلیپنگ سکنیس کا کوئی چکر تھا
سیتسی فلائی کو سی سی فلائی کہنے نے وہاں خوب بے عزت کروایاسی سی فلائی
آپ پر سلامتی ہو سدا محترم بٹیانایاب بھائی !
کہاں رہے آپ؟ بہت عرصہ بعد آئے ہیں۔
اللہ تعالی آپ کے لیے آسانیاں پیدا کرے نایاب بھائی! مجھے بھی آپ کو اتنے دنوں بعد آن لائن دیکھ کر بہت خوشی ہوئی!آپ پر سلامتی ہو سدا محترم بٹیا
زندگی کی جنگ میں مصروف وقت کے ہاتھ کھلونا
کبھی وقت ہی وقت کبھی اک پل کی فرصت نہیں ۔
تلاش رزق میں جہاں ہوتا ہوں وہاں نیٹ کی کچھ پابندی ہے ۔
محفل پڑھتا رہتا ہوں مگر لاگ ان ہوتے جواب دینا ممکن نہیں ۔
آج موقع ملا تو حاضر ہو گیا ۔ اپنی دعاؤں کی پٹاری لیئے
اللہ سوہنا سدا مہربان رہے آپ پر آپ سدا خوش و شاد وآباد رہیں آمین
بہت دعائیں
میرے محترم بھائیاللہ تعالی آپ کے لیے آسانیاں پیدا کرے نایاب بھائی! مجھے بھی آپ کو اتنے دنوں بعد آن لائن دیکھ کر بہت خوشی ہوئی!
میری محترم بٹیامیرے ساتھ یہاں محفل پر کافی دنوں سے یہ ہو رہا ہے۔ اگر میری غلطی ہوتی ہے تو میں معافی مانگ لیتی ہوں۔ مجھے اس میں کوئی عار محسوس نہیں ہوتا ہے۔ اگر میری غلطی نہ بھی ہو تو میری کوشش ہوتی ہے کہ وضاحت دوں اور کبھی کبھی نیچے جھک کر معافی بھی مانگ لیتی ہوں کہ کسی کی دل آزاری نہ ہو اور اور میں rude نہ بنوں۔ لیکن کبھی کبھی وضاحت دیتے ہوئے بہت زیادہ دکھ ہوتا ہے کیونکہ میری آج تک کوشش رہی ہے کہ میں تمیز کے دائرے میں رہوں۔
بہت اچھا لکھا ہے۔ بالکل درست نشاندہی فرمائی ہے۔محفلین کا ایک انتہائی افسوسناک طرزِ عمل یہ رہا ہے کہ کسی کا ایک جملہ پکڑ کر اسے سنانا شروع کر دیتے ہیں۔ کبھی یہ کوشش نہیں ہوتی کہ پیچھے کوئی کیا کہتا رہا ہے۔ پچھلے مراسلوں سے اس کے مراسلے کو کبھی جوڑنے کی کوشش نہیں کرتے۔
یہ ایسا ہی ہے کہ آپ کسی کے طرزِ فکر کو سمجھنے کی کوشش نہ کریں۔ یہی حرکتیں غیر مسلم قرآن اور احادیث کو سمجھنے میں کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے غیر مسلموں کے مباحثوں میں اکثر یہ چیز دیکھنے میں آتی تھی۔ کبھی کبھی آدھی آیت کو پکڑ کر اسلام پر پوری پوری کتابیں لکھی گئیں اور اسلام کو دہشت گرد مذہب قرار دیا گیا۔ اس سب کی بنیاد کیا ہوتی تھی آدھی آیت!
لیکن غیر مسلموں سے ہم بھی کچھ مختلف نہیں ہیں۔ ہم اپنے مسلمان بہن بھائیوں کو نہیں چھوڑتے۔ کسی کا طرزِ فکر تھوڑا سا مختلف ہو تو اس کی کسی بھی بات کو لے بس شروع ہو جاتے ہیں۔ اب یہ افسوسناک طرزِ عمل اتنا بڑھ چکا ہے کہ ہم عام اور بے ضرر باتوں کو لے کر بھی کسی کی سیدھی سادی بات کو متنازعہ بنانے سے نہیں چوکتے ہیں۔ بس غلط فہمیوں میں مبتلا ہونا آنا چاہئے۔
یہ صرف اس فورم تک محدود نہیں ہے۔ یہ سب عام زندگی میں بھی ہوتا ہے۔ ہم یہی کرتے ہیں۔ یہ فضول بات ہے کہ پبلک فورم ہے تو ہر طرح کی باتیں سننے کو مل سکتی ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب آپ خود کسی پر تنقید کرتے ہیں تو اپنے اوپر اور اپنے پسندیدہ دوست احباب اور اپنے افکار پر تنقید کے لئے یا سوال اٹھائے جانے کے لئے تیار بھی رہئے۔
کوئی آپ کا دشمن نہیں ہوتا ہے۔ سوال اگر تمیز سے کیا جائے تو اسے برداشت کرنے کی عادت بنانی چاہئے ناکہ یہ کہا جائے کہ سوال کیا ہی کیوں گیا؟ یہ ملک دشمنی ہے، یہ مذہب دشمنی ہے یا پھر یہ میرے اس پیارے سے دشمنی ہے یا پھر مجھ سے!
ہماری قوم کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں علمی مباحثے کرنا ہی نہیں آتے ہیں۔ ہم سے سوال کیا جاتا ہے تو ہمیں غصہ آجاتا ہے یا کوئی بات بری لگ جاتی ہے۔
بہت افسوس ہوا یہ سن کر۔میرے ساتھ یہاں محفل پر کافی دنوں سے یہ ہو رہا ہے۔ اگر میری غلطی ہوتی ہے تو میں معافی مانگ لیتی ہوں۔ مجھے اس میں کوئی عار محسوس نہیں ہوتا ہے۔ اگر میری غلطی نہ بھی ہو تو میری کوشش ہوتی ہے کہ وضاحت دوں اور کبھی کبھی نیچے جھک کر معافی بھی مانگ لیتی ہوں کہ کسی کی دل آزاری نہ ہو اور اور میں rude نہ بنوں۔ لیکن کبھی کبھی وضاحت دیتے ہوئے بہت زیادہ دکھ ہوتا ہے کیونکہ میری آج تک کوشش رہی ہے کہ میں تمیز کے دائرے میں رہوں۔
لیکن بس اب نہیں!!!!!!! بہت ہو گیا! آئندہ میرے ساتھ اس طرح کا رویہ اپنایا گیا کہ میری بات کو پوری طرح سمجھا نہیں گیا اور بیکار الزامات مجھ پر لگائے گئے تو یہ یاد رکھا جائے کہ اب سخت جواب ہی میری طرف سے آئے گا۔
یہ کب تک ایسا چلے گا کہ ایک ہی جیسی باتوں کو سو بار رپیٹ کرنا پڑے اپنی وضاحت دینے کے لئے۔ ہم اپنے آپ کو اچھا اور برتر ثابت کرنے کے لئے دوسرے کو گھٹیا اور نیچ ثابت کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ ایسی ہوتی ہے دوستی؟؟؟؟؟؟ ایسا ہوتا ہے لحاظ؟؟؟؟؟؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سب ایک دوسرے کو بہن یا بھائی نہیں سمجھتے بلکہ دشمن سمجھتے ہیں!!!!!!!
مظہر کلیم صاحب اتنی کچھ فورجری کر جاتے تھے۔ وجہ شاید یہ کہ ان کے ناولز میں حقائق کی بجائے سب کچھ افسانہ ہوا کرتا تھا۔ حتیٰ کہ سائنس تک افسانوی ہوتی تھی۔سیتسی فلائی کو سی سی فلائی کہنے نے وہاں خوب بے عزت کروایا
اوہو کیا ہوگیا۔۔ اتنا غصہ؟محفلین کا ایک انتہائی افسوسناک طرزِ عمل یہ رہا ہے کہ کسی کا ایک جملہ پکڑ کر اسے سنانا شروع کر دیتے ہیں۔ کبھی یہ کوشش نہیں ہوتی کہ پیچھے کوئی کیا کہتا رہا ہے۔ پچھلے مراسلوں سے اس کے مراسلے کو کبھی جوڑنے کی کوشش نہیں کرتے۔
یہ ایسا ہی ہے کہ آپ کسی کے طرزِ فکر کو سمجھنے کی کوشش نہ کریں۔ یہی حرکتیں غیر مسلم قرآن اور احادیث کو سمجھنے میں کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے غیر مسلموں کے مباحثوں میں اکثر یہ چیز دیکھنے میں آتی تھی۔ کبھی کبھی آدھی آیت کو پکڑ کر اسلام پر پوری پوری کتابیں لکھی گئیں اور اسلام کو دہشت گرد مذہب قرار دیا گیا۔ اس سب کی بنیاد کیا ہوتی تھی آدھی آیت!
لیکن غیر مسلموں سے ہم بھی کچھ مختلف نہیں ہیں۔ ہم اپنے مسلمان بہن بھائیوں کو نہیں چھوڑتے۔ کسی کا طرزِ فکر تھوڑا سا مختلف ہو تو اس کی کسی بھی بات کو لے بس شروع ہو جاتے ہیں۔ اب یہ افسوسناک طرزِ عمل اتنا بڑھ چکا ہے کہ ہم عام اور بے ضرر باتوں کو لے کر بھی کسی کی سیدھی سادی بات کو متنازعہ بنانے سے نہیں چوکتے ہیں۔ بس غلط فہمیوں میں مبتلا ہونا آنا چاہئے۔
یہ صرف اس فورم تک محدود نہیں ہے۔ یہ سب عام زندگی میں بھی ہوتا ہے۔ ہم یہی کرتے ہیں۔ یہ فضول بات ہے کہ پبلک فورم ہے تو ہر طرح کی باتیں سننے کو مل سکتی ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب آپ خود کسی پر تنقید کرتے ہیں تو اپنے اوپر اور اپنے پسندیدہ دوست احباب اور اپنے افکار پر تنقید کے لئے یا سوال اٹھائے جانے کے لئے تیار بھی رہئے۔
کوئی آپ کا دشمن نہیں ہوتا ہے۔ سوال اگر تمیز سے کیا جائے تو اسے برداشت کرنے کی عادت بنانی چاہئے ناکہ یہ کہا جائے کہ سوال کیا ہی کیوں گیا؟ یہ ملک دشمنی ہے، یہ مذہب دشمنی ہے یا پھر یہ میرے اس پیارے سے دشمنی ہے یا پھر مجھ سے!
ہماری قوم کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں علمی مباحثے کرنا ہی نہیں آتے ہیں۔ ہم سے سوال کیا جاتا ہے تو ہمیں غصہ آجاتا ہے یا کوئی بات بری لگ جاتی ہے۔
میرے ساتھ یہاں محفل پر کافی دنوں سے یہ ہو رہا ہے۔ اگر میری غلطی ہوتی ہے تو میں معافی مانگ لیتی ہوں۔ مجھے اس میں کوئی عار محسوس نہیں ہوتا ہے۔ اگر میری غلطی نہ بھی ہو تو میری کوشش ہوتی ہے کہ وضاحت دوں اور کبھی کبھی نیچے جھک کر معافی بھی مانگ لیتی ہوں کہ کسی کی دل آزاری نہ ہو اور اور میں rude نہ بنوں۔ لیکن کبھی کبھی وضاحت دیتے ہوئے بہت زیادہ دکھ ہوتا ہے کیونکہ میری آج تک کوشش رہی ہے کہ میں تمیز کے دائرے میں رہوں۔
لیکن بس اب نہیں!!!!!!! بہت ہو گیا! آئندہ میرے ساتھ اس طرح کا رویہ اپنایا گیا کہ میری بات کو پوری طرح سمجھا نہیں گیا اور بیکار الزامات مجھ پر لگائے گئے تو یہ یاد رکھا جائے کہ اب سخت جواب ہی میری طرف سے آئے گا۔
یہ کب تک ایسا چلے گا کہ ایک ہی جیسی باتوں کو سو بار رپیٹ کرنا پڑے اپنی وضاحت دینے کے لئے۔ ہم اپنے آپ کو اچھا اور برتر ثابت کرنے کے لئے دوسرے کو گھٹیا اور نیچ ثابت کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ ایسی ہوتی ہے دوستی؟؟؟؟؟؟ ایسا ہوتا ہے لحاظ؟؟؟؟؟؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سب ایک دوسرے کو بہن یا بھائی نہیں سمجھتے بلکہ دشمن سمجھتے ہیں!!!!!!!
یہی بہترین وقت ہے انٹرویو کااوہو کیا ہوگیا۔۔ اتنا غصہ؟
آپ بہت بہترین محفلین ہیں۔
لگتا ہے آپ کا انٹرویو بھی کرنا پڑے گا۔
واقعی زبردست اور تیکھے جواب متوقع ہیں۔یہی بہترین وقت ہے انٹرویو کا
کوئی کیوں؟؟؟واقعی زبردست اور تیکھے جواب متوقع ہیں۔
کھولے پھر کوئی دھاگہ!
عثمان کو لڑی کھولنے سے الرجی ہےکوئی کیوں؟؟؟
آپ کیوں نہیں؟؟؟
اگر یہ مرض متعدی ہوگیا تو کون کھولے گا لڑی؟؟؟عثمان کو لڑی کھولنے سے الرجی ہے