جاسمن

لائبریرین
اس صورت حال میں تو مشکل ہی لگ رہی ہے بالخصوص کمپیوٹر ایک ہو، یہ تو وہی بات ہوئی نا، ایک انار سو بیمار۔
یہی بچے سدھر جائیں گے ان شاء اللہ۔
گالم گلوچ کا کلچر تو بدقسمتی سے ہر جگہ ہی عام ہے چاہے وہ ایلیٹ کلاس ہی کیوں نہ ہو۔ اب اس کا کیا علاج؟
چلیں کچھ فرق تو پڑے گا۔
اجالا تھوڑا بھی ہو تب بھی راستہ تو نظر آ ہی جاتا ہے۔
نہ ہونے سے ہونا بہتر ہے، چاہے کم ہی ہو۔
 

جاسمن

لائبریرین
اسے یہ کام کرتا دیکھ رہی ہوں تو سوچ رہی ہوں کہ کاش میں بھی اس کے ساتھ ہوتی!
میرے اپنے ذہن میں کئی منصوبے چلتے رہتے ہیں۔
نوجوانوں کے لیے ایک ادارہ جہاں انھیں تربیت دی جائے اور ہنر سکھائے جائیں۔
لاچار، لاوارث، معذور لوگوں کے لیے ادارہ
نشے کے عادی لوگوں کے لیے
یہ سب ادارے ایک ہی چار دیواری کے اندر ہوں۔
پھر ہمارے علاقے کے قریب کچی بستی ہے جہاں کے بچے نزدیک کے سکولوں میں پڑھنے نہیں جاتے۔ سکول میں بات کر کے ان بچوں کو داخل کرواؤ ں۔ ان بچوں اور خواتین کے لیے قاری صاحب کی خدمات حاصل کروں کہ وہ قرآن پڑھنا بھی نہیں جانتے۔ بلکہ کلمہ وغیرہ بھی نہیں آتا ۔
خواتین کو دستکاری سکھاؤں۔
فوڈ بینک قائم کروں کہ کئی گھروں میں ملازم مستقل رہنے والے ہوتے ہیں اور کھانا بچتا ہے تو پھینکا جاتا ہے۔ کھانا اکٹھا کر کے کچی بستی میں دوں۔
بچوں کے لیے بہترین سکول بناؤں۔
خانہ بدوش بچوں کے لیے بھی ہنر اور تعلیم کا بندو سے کروں۔
حق ہا!
بڑے اونچے خواب ہیں!
اللہ پاک تعبیریں دینے والا ہے۔
 

علی وقار

محفلین
اسے یہ کام کرتا دیکھ رہی ہوں تو سوچ رہی ہوں کہ کاش میں بھی اس کے ساتھ ہوتی!
میرے اپنے ذہن میں کئی منصوبے چلتے رہتے ہیں۔
نوجوانوں کے لیے ایک ادارہ جہاں انھیں تربیت دی جائے اور ہنر سکھائے جائیں۔
لاچار، لاوارث، معذور لوگوں کے لیے ادارہ
نشے کے عادی لوگوں کے لیے
یہ سب ادارے ایک ہی چار دیواری کے اندر ہوں۔
پھر ہمارے علاقے کے قریب کچی بستی ہے جہاں کے بچے نزدیک کے سکولوں میں پڑھنے نہیں جاتے۔ سکول میں بات کر کے ان بچوں کو داخل کرواؤ ں۔ ان بچوں اور خواتین کے لیے قاری صاحب کی خدمات حاصل کروں کہ وہ قرآن پڑھنا بھی نہیں جانتے۔ بلکہ کلمہ وغیرہ بھی نہیں آتا ۔
خواتین کو دستکاری سکھاؤں۔
فوڈ بینک قائم کروں کہ کئی گھروں میں ملازم مستقل رہنے والے ہوتے ہیں اور کھانا بچتا ہے تو پھینکا جاتا ہے۔ کھانا اکٹھا کر کے کچی بستی میں دوں۔
بچوں کے لیے بہترین سکول بناؤں۔
خانہ بدوش بچوں کے لیے بھی ہنر اور تعلیم کا بندو سے کروں۔
حق ہا!
بڑے اونچے خواب ہیں!
اللہ پاک تعبیریں دینے والا ہے۔
کوشش کر کے کوئی رضاکار ٹیم بنائیں، تب کامیابی کا امکان زیادہ ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
اس صورت حال میں تو مشکل ہی لگ رہی ہے بالخصوص کمپیوٹر ایک ہو، یہ تو وہی بات ہوئی نا، ایک انار سو بیمار۔
یہی بچے سدھر جائیں گے ان شاء اللہ۔
گالم گلوچ کا کلچر تو بدقسمتی سے ہر جگہ ہی عام ہے چاہے وہ ایلیٹ کلاس ہی کیوں نہ ہو۔ اب اس کا کیا علاج؟
میری اس سہیلی نے اپنی زندگی میں بہت دکھ دیکھے۔ کبھی میں اس پہ رشک کیا کرتی تھی۔ لیکن پھر زندگی نے بڑی کروٹیں لیں۔
آخری بار جب میں کراچی گئی تو اس کے بیٹے کے ڈائیلسز ہو رہے تھے۔ ہم اس کی فرمائش پہ خرگوش خرید کے لائے۔ بہت پیارا لڑکا تھا۔ نوجوان۔ بے حد محبت کرنے والا۔ جب ہم واپس آئے تو اگلے دن اس کے مرنے کی خبر آئی۔
اس کے نام پہ سہیلی نے سکول بنایا ہے ماشاءاللہ۔
 

جاسمن

لائبریرین
کوشش کر کے کوئی رضاکار ٹیم بنائیں، تب کامیابی کا امکان زیادہ ہے۔
ہم کافی کام پہلے ہی کر رہے ہیں۔ اپنے ادارے میں سوشل ورک سوسائٹی تو بہت چھوٹا سا کام ہے۔ ایک چھوٹا سا سینٹر ہے جہاں بہت ہی ضرورت مند بچے قرآن پاک کی اور عصری تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ہمارے پاس تین اوقات کا کھانا کھاتے ہیں۔ اور ان میں سے بھی ایک تعداد ہمارے پاس رات کو بھی رہتی ہے۔
ان بچوں کے کپڑے، علاج معالجہ، خوشی غمی میں ہم الحمد اللہ ان کے ساتھ ہوتے ہیں۔ ابھی ہمارے دو بچوں کی ہم نے آمین کی تھی الحمد اللہ ۔
اس کے علاوہ چند طلبہ، چند مریض، کچھ غریب گھرانے ہیں کہ جن کی مدد کرتے ہیں۔ کاؤنسلنگ کی خدمات بھی کبھی دینی پڑتی ہیں۔
جب کچھ امداد زیادہ آ جاتی ہے تو قیدیوں کے لیے عید پہ کپڑے وغیرہ بنوا دیتے ہیں۔ یا چند مزید لوگوں کی مدد کر دیتے ہیں۔
علی وقار! ہماری ٹیم گو کہ چھوٹی سی ہے۔ اس میں جس خاتون نے ہمارا سینٹر سنبھالا ہوا ہے، میں نے آج تک ویسی خاتون نہیں دیکھی۔ اس قدر بے غرض اور ایثار والی۔ اس قدر خوددار! ماشاءاللہ۔ بے لوث۔ اللہ کے لیے کام کرنے والی۔ سینٹر بھی اسی کے گھر کی بیٹھک میں ہے۔ اللہ اس کے اور اس سے متعلقین کے سب مسائل حل کرے۔ ڈھیروں خوشیاں اور آسانیاں عطا فرمائے۔ ہمارے کاموں میں برکت ڈالے۔ قبول کرے۔ اور امانت صحیح حق داروں تک پہنچائے۔ کسی امانت میں خیانت نہ ہو ہم سے۔ کسی کا کچھ دینا نہ رہ جائے۔ اللہ پاک معاف کر کے، معاف کروا کے، امانتیں اور قرض ادا کروا کے اٹھائے۔ آسانی والی، عزت والی، کلمے والی خوبصورت موت عطا فرمائے۔ آمین!
ثم آمین!
 

علی وقار

محفلین
ہم کافی کام پہلے ہی کر رہے ہیں۔ اپنے ادارے میں سوشل ورک سوسائٹی تو بہت چھوٹا سا کام ہے۔ ایک چھوٹا سا سینٹر ہے جہاں بہت ہی ضرورت مند بچے قرآن پاک کی اور عصری تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ہمارے پاس تین اوقات کا کھانا کھاتے ہیں۔ اور ان میں سے بھی ایک تعداد ہمارے پاس رات کو بھی رہتی ہے۔
ان بچوں کے کپڑے، علاج معالجہ، خوشی غمی میں ہم الحمد اللہ ان کے ساتھ ہوتے ہیں۔ ابھی ہمارے دو بچوں کی ہم نے آمین کی تھی الحمد اللہ ۔
اس کے علاوہ چند طلبہ، چند مریض، کچھ غریب گھرانے ہیں کہ جن کی مدد کرتے ہیں۔ کاؤنسلنگ کی خدمات بھی کبھی دینی پڑتی ہیں۔
جب کچھ امداد زیادہ آ جاتی ہے تو قیدیوں کے لیے عید پہ کپڑے وغیرہ بنوا دیتے ہیں۔ یا چند مزید لوگوں کی مدد کر دیتے ہیں۔
علی وقار! ہماری ٹیم گو کہ چھوٹی سی ہے۔ اس میں جس خاتون نے ہمارا سینٹر سنبھالا ہوا ہے، میں نے آج تک ویسی خاتون نہیں دیکھی۔ اس قدر بے غرض اور ایثار والی۔ اس قدر خوددار! ماشاءاللہ۔ بے لوث۔ اللہ کے لیے کام کرنے والی۔ سینٹر بھی اسی کے گھر کی بیٹھک میں ہے۔ اللہ اس کے اور اس سے متعلقین کے سب مسائل حل کرے۔ ڈھیروں خوشیاں اور آسانیاں عطا فرمائے۔ ہمارے کاموں میں برکت ڈالے۔ قبول کرے۔ اور امانت صحیح حق داروں تک پہنچائے۔ کسی امانت میں خیانت نہ ہو ہم سے۔ کسی کا کچھ دینا نہ رہ جائے۔ اللہ پاک معاف کر کے، معاف کروا کے، امانتیں اور قرض ادا کروا کے اٹھائے۔ آسانی والی، عزت والی، کلمے والی خوبصورت موت عطا فرمائے۔ آمین!
ثم آمین!
مجھے یہ سب کچھ پڑھ کر بہت اچھا لگا۔ :)
 

سیما علی

لائبریرین
ہمارے کاموں میں برکت ڈالے۔ قبول کرے۔ اور امانت صحیح حق داروں تک پہنچائے۔ کسی امانت میں خیانت نہ ہو ہم سے۔ کسی کا کچھ دینا نہ رہ جائے۔ اللہ پاک معاف کر کے، معاف کروا کے، امانتیں اور قرض ادا کروا کے اٹھائے۔ آسانی والی، عزت والی، کلمے والی خوبصورت موت عطا فرمائے۔ آمین!
ثم آمین
آمین ثم آمین
 

سیما علی

لائبریرین
چلیں کچھ فرق تو پڑے گا۔
اجالا تھوڑا بھی ہو تب بھی راستہ تو نظر آ ہی جاتا ہے۔
نہ ہونے سے ہونا بہتر ہے، چاہے کم ہی ہو۔
پروانے آ ہی جائیں گے کھنچ کر بہ جبر عشق
محفل میں صرف شمع جلانے کی دیر ہے
ہماری جاسمن اسی اصول پر عمل کرتی ہیں عشاق آتے جاتے اور راستہ روشن ہوتا جاتا ہے
مولا علی علیہ السلام فرماتے ہیں؀
اچھے کا م کر و اور تھوڑی سی بھلائی کو بھی حقیر نہ سمجھو .کیونکہ چھوٹی سی نیکی بھی بڑی اور تھوڑی سی بھلائی بھی بہت ہے .
 

جاسمن

لائبریرین
پتہ نہیں یہ چھوٹی چھوٹی نیکیاں بھی خالص ہیں یا نہیں!
ڈر ہی لگا رہتا ہے۔
اللہ ہماری نیتیں اپنے لیے خالص کرے۔ آمین!
 

محمداحمد

لائبریرین
آج ایک جگہ رائتہ کھاتے ہوئے مجھے محفل کی یہ گفتگو یاد آئی۔ رائتے میں دہی کی بس ایک موہوم سی یاد ہی باقی رہ گئی تھی۔ :)

ایک اور دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ ہومیوپیتھی پر اعتراضات کرنے والوں کا جو سب سے بڑا اعتراض ہوتا ہے کہ ہومیوپیتھی کی ہائی پوٹینسی میں اصل دوا کا تو کوئی ایٹم بھی موجود نہیں ہوتا، اس بات کو خود ہومیوپیتھک معالجین بھی تسلیم کرتے ہیں۔ ہومیوپیتھک معالجین کے مطابق دوا کی اونچی طاقتوں میں اصل دوا کی صرف ایک یاد ہی باقی رہ جاتی ہے
 

جاسمن

لائبریرین
آپ نے تو محفل پر اپنی اتنی تعریفیں کی ہیں، سب نیکیاں دوبارہ سے کرنا پڑیں گی۔ :):):)

جسٹ کڈنگ :)
ضرور کی ہوں گی۔
ہم اپنی ذات سے آگے بھلا کب دیکھتے ہیں!
اللہ ہمیں ہدایت دے۔ آمین!
اور ساری تعریفیں اور سارا شکر بس اللہ ہی کے لیے ہے۔
 

رانا

محفلین
آج ایک جگہ رائتہ کھاتے ہوئے مجھے محفل کی یہ گفتگو یاد آئی۔ رائتے میں دہی کی بس ایک موہوم سی یاد ہی باقی رہ گئی تھی۔ :)
دہی کی موہوم سی یاد کے باوجود آپ اسے رائتہ کہہ رہے ہیں ۔۔۔
تصحیح فرمالیں اسے گدلا پانی کہتے ہیں :)
 

اربش علی

محفلین
عاجزی اختیار کرنے والے اور آسانی دینے والے کو لوگ ہلکا کیوں لینے لگتے ہیں؟
People are often unreasonable, illogical and self-centered. Forgive them anyway.

If you are kind, people may accuse you of selfish, ulterior motives. Be kind anyway.

If you are successful, you will win some false friends and some true enemies. Succeed anyway.

If you are honest and frank, people may cheat you. Be honest and frank anyway.

What you spend years building, someone could destroy overnight. Build anyway.

If you find serenity and happiness, they may be jealous. Be happy anyway.

The good you do today, people will often forget tomorrow. Do good anyway.

Give the world the best you have, and it may never be enough. Give your best anyway.

You see, in the final analysis, it is between you and your God. It was never between you and them anyway.

Mother Teresa
 

اربش علی

محفلین
کیا عاجزی اور آسانی دینے میں بھی کوئی حد رکھنی چاہیے؟

وَلَا تَسْتَوِى ٱلْحَسَنَةُ وَلَا ٱلسَّيِّئَةُ ۚ ٱدْفَعْ بِٱلَّتِى هِىَ أَحْسَنُ فَإِذَا ٱلَّذِى بَيْنَكَ وَبَيْنَهُۥ عَدَٰوَةٌۭ كَأَنَّهُۥ وَلِىٌّ حَمِيمٌۭ

اورنیکی اور بدی یکساں نہیں ہیں۔ تم بدی کو اُس نیکی سے دفع کرو جو بہترین ہو۔ تم دیکھو گے کہ تمھارے ساتھ جس کی عداوت پڑی ہوئی تھی وہ جگری دوست بن گیا ہے۔

وَمَا يُلَقَّىٰهَآ إِلَّا ٱلَّذِينَ صَبَرُوا۟ وَمَا يُلَقَّىٰهَآ إِلَّا ذُو حَظٍّ عَظِيمٍۢ

یہ صفت نصیب نہیں ہوتی مگر اُن لوگوں کو جو صبر کرتے ہیں، اور یہ مقام حاصل نہیں ہوتا مگر اُن لوگوں کو جو بڑے نصیبے والے ہیں۔

(سورۃ حم السجدۃ:34-35)
 

علی وقار

محفلین
Top