غالب روزہ ۔ مرزا غالب

جیہ

لائبریرین
اور میں تو بھولتی جا رہی ہوں غالب کے اشعار۔۔۔ غالب کو عشق نے نکما کر دیا تھا اور مجھے رمضان نے۔۔۔ ورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے
 

فرخ منظور

لائبریرین
اور میں تو بھولتی جا رہی ہوں غالب کے اشعار۔۔۔ غالب کو عشق نے نکما کر دیا تھا اور مجھے رمضان نے۔۔۔ ورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے

میرے خیال میں آپ کا ذہنی رجحان نظم کی بجائے نثر کی طرف زیادہ ہے۔ یعنی فطرتاً آپ کو نظم سے زیادہ نثر پسند ہے۔ اسی لئے آپ اشعار بھول جاتی ہیں۔ :)
 

الف نظامی

لائبریرین
حضور ایسے ہنگامے تو ہوتے رہیں گے کہ یہی زندگی کی اساس ہیں۔
اقبال نے کہا تھا۔
گر کبھی خلوت میسر ہو تو پوچھ اللہ سے
قصۂ آدم کو رنگیں کر گیا کس کا لہو!

اور بقول غالب کے
جب کہ تجھ بن نہیں کوئی موجود
پھر یہ ہنگامہ اے خدا کیا ہے؟


اور پھر اقبال یاد آگیا

اگر مقصود کل میں ہوں تو مجھ سے ماورا کیا ہے
مرے ہنگامہ ہائے نو بہ نو کی انتہا کیا ہے؟

:)

بمہر آں کہ غیرش نیست موجود
بخود آغاز وہم انجام کردند

سید مہر علی شاہ رحمۃ‌ اللہ علیہ
 

الف نظامی

لائبریرین
اول تو کریم کا بابِ کرم بند ہو ہی نہیں‌سکتا۔
اور بالفرض‌ غالبِ خستہ کے ساتھ ایسا ہو جائے تو یہ کیوں‌نہیں‌کہتا
"تو کریم مطلق اور میں‌ فقیر ہوں، اگر تیرے در نہ آوں‌تو یہ بتا کہ کس کے در پر جاوں"
محی الدین عبد القادر جیلانی کے ایک فارسی شعر کا مفہوم

تو کریم مطلق و من گدا چہ کنی جز ایں‌کہ نخوانیم
در دیگرے بنما کہ من بہ کجا روم چو برانیم

یہ شعر مرزا بیدل کا ہے جسے غلطی سے الف نظامی نے محی الدین عبد القادر جیلانی سے منسوب کردیا۔
 

احمد بلال

محفلین
فرخ منظور صاحب۔ میں یہ قطعہ پسندیدیہ کلام میں اپ لوڈ کرنے لگا تھا کہ خیال آیا کہ دیکھوں کسی نے پہلے سے تو نہیں کیا ہوا۔ تو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اہل ذوق ابھی بہت موجود ہیں۔ بہت خوب فرخ صاحب ۔ میں اس قطعے کو بہت پسند کرتا ہوں۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
فرخ منظور صاحب۔ میں یہ قطعہ پسندیدیہ کلام میں اپ لوڈ کرنے لگا تھا کہ خیال آیا کہ دیکھوں کسی نے پہلے سے تو نہیں کیا ہوا۔ تو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اہل ذوق ابھی بہت موجود ہیں۔ بہت خوب فرخ صاحب ۔ میں اس قطعے کو بہت پسند کرتا ہوں۔

شکریہ احمد بلال صاحب۔ مجھے بھی بہت پسند ہے۔
 
Top