روشن خیالی کا مکروہ چہرہ

خاور بلال

محفلین
“ترکی میں حجاب پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والی خاتون کو ایک ترک سپاہی ہتھکڑی لگا کر لیجارہا ہے۔ گل اسلان نامی خاتون کو اس جرم کی پاداش میں اپنی تعلیم ادھوری چھوڑنی پڑی اور اسکے بعد گرفتاری اور عدالت کا سامنا۔ “
روشن خیالی کا مکروہ چہرہ آپ کے سامنے ہے، اور جانے کتنے چہرے ہیں ایک سے ایک بھیانک
تمہاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خودکشی کرے گی
جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا ۔ ۔ ۔ ۔ ناپائیدار ہوگا !!
gulkz1.jpg
 

اظہرالحق

محفلین
خاور بلال نے کہا:
“ترکی میں حجاب پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والی خاتون کو ایک ترک سپاہی ہتھکڑی لگا کر لیجارہا ہے۔ گل اسلان نامی خاتون کو اس جرم کی پاداش میں اپنی تعلیم ادھوری چھوڑنی پڑی اور اسکے بعد گرفتاری اور عدالت کا سامنا۔ “
روشن خیالی کا مکروہ چہرہ آپ کے سامنے ہے، اور جانے کتنے چہرے ہیں ایک سے ایک بھیانک
تمہاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خودکشی کرے گی
جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا ۔ ۔ ۔ ۔ ناپائیدار ہوگا !!
gulkz1.jpg

خاور جی ، یہ تو ترکی کی بات ہے جہاں “اتا ترک“ جیسا “روشن خیال“ عامل بندہ رہبر تھا ۔ ۔ اور اسنے پوری قوم کو روشن خیال کر دیا ، مگر ذرا اپنے اسلام کے قلعے پر بھی نظر ڈالیں اور دیکھیں کہ کیا کہتی ہیں ہمارے ہاں کی حواتین ۔ ۔

ویسے تو پاکستان میں طالبانئزیشن کا بھی آغاز ہو گیا ہے اور وہ بھی اسلام آباد سے ۔ ۔ ۔ ۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/story/2007/03/070328_students_raid_rs.shtml

وہ سب کچھ ٹھیک ہے مگر اس نیوز کے نتیجے میں حواتین کی تنظیموں کی طرف سے جو بیان آئیں گے اور آ رہے ہیں وہ بھی دیکھیے گا ۔ ۔ ۔ ۔فرق صاف ظاہر ہے ۔ ۔ ۔
 
اختلافات کا ملک

ایسی خبریں پڑھ کر ہی اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ

pakistan is a country of contradictions
" طالبانئزیشن کا بھی آغاز ہو گیا ہے اور وہ بھی اسلام آباد سے"
بہت گہری بات ہے، اس پر اظہر کچھ وضاحت کرو تو دلچسپ بحث سامنے آئے گی۔
 

ابوشامل

محفلین
ہمارا مسئلہ

برادران ہمارا اصل مسئلہ یہ ہے کہ کسی چیز کی اچھائی یا برائی کو جانچنے کے ہمارے معیارات نجانے کیا ہیں؟ ہم لوگ اپنی ہر چیز کو برا اور دوسرے کی چیز کو اچھا سمجھتے ہیں، مثلا ہمارے ہاں حماس اور اخوان المسلمون کو پسند کرنے والے کئی لوگ ملیں گے لیکن ان کی ہم خیال بلکہ سسٹر آرگنائزیشن جماعت اسلامی کو گالیاں دینے میں وہی لوگ سب سے آگے ہوں گے۔ ایسا کیوں ہے؟ حسن البنا اور سید قطب تو ہیرو ہیں لیکن مودودی اور قاضی ولن؟ ہم اصل میں جذباتی بہت زیادہ ہیں اگر اخوان اور حماس خراب ہیں تو جماعت اسلامی بھی خراب ہے اور اگر وہ اچھی ہیں تو جماعت بھی اچھی ہونی چاہیے!!
ذرا اپنے دلوں سے پوچھیے کیا جو کچھ روشن خیالی کے نام پر کیا جارہا ہے اسے ہم اپنے گھر میں برداشت کرسکتے ہیں یا کوئی ہماری ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ وہ کچھ کرے جو کچھ روشن خیالی کے نام پر میڈیا پر دکھایا جارہا ہے تو ہمیں خوشی ہوگی؟ ہمارے گھر والے بھی وہ طرز زندگی اختیار کریں جو میڈیا دکھاتا ہے؟ اگر ہاں تو یہ سب کچھ ٹھیک ہورہا ہے اگر اس سے متفق نہیں تو اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے۔
رہی بات اوپر والی خبر کی تو بی بی سی کو تو اس طرح کے واقعات سامنے لانے کی بہت زیادہ جلدی ہوتی ہے (آپ لوگ خود اس کے شاہد ہوں گے)۔ ویسے اگر ہم اس طرح کے واقعات کو deny کریں تو کئی اہم ترین تاریخی شخصیات کی اہمیت و حیثیت متنازع ہوجاتی ہے۔ مثلاً امام ابن تیمیہ بہت مشہور شخصیت ہیں انہوں نے مملوکوں کے زمانے میں معاشرتی برائیوں کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا اور ان کے ساتھی شام میں شراب نوشی اور بے پردگی کے خلاف برسرعام کاروائیاں کرتے تھے اور بے پردہ خواتین کو پردہ کرنے کی تلقین اور شراب سازوں اور شرابیوں کے خلاف بزور قوت کارروائیاں کرتے تھے۔ امام ابن تیمیہ وہ شخصیت ہیں جنہوں نے بیک وقت جہاد بالسیف، بالقلم اور باللسان کے ذریعے عظیم کارنامے انجام دیے۔ اگر ہم امام ابن تیمیہ کے اس عمل کو ٹھیک کہتے ہیں تو جامعہ حفصہ کی طالبات نے بھی کچھ برا نہیں کیا۔ اگر طالبات نے غلط کیا ہے تو ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا ہوگا کا ابن تیمیہ کا یہ عمل درست نہیں تھا۔ویسے یہ باتیں آپ لوگوں کے سمجھ میں نہیں آئیں گی! کیونکہ اس کو سمجھنے کے لیے حقیقی اعتدال پسند ہونا ضروری ہے جبکہ ہمارے اعتدال پسندی کے نام پر جو اندھیر مچایا جارہا ہے اس کا انجام جلد یا بدیر سامنے آنے والا ہے
 

خاور بلال

محفلین
صاحب!
اتا ترک کی کیا بات ہے ہمارے اتاترک تو ان کے بھی استاد نکلے۔ بھئی اتاترک نے تو جوکیا ببانگ دہل کیا اور اس کی کوئی اسلامی دلیل پیش نہیں‌کی۔ مگر ہمارے اتاترک توکمال کے آدمی ہیں بسنت سے لیکر مراتھن ریس تک اسلام اور پاکستان کے مفاد میں کررہے ہیں اور اس کی مخالفت کرنے والوں کو غیر مہذب اور جنونی کہتے ہیں۔ دیکھا جائے تو ہماری اجتماعی اور انفرادی زندگی میں جنون کی بڑی اہمیت ہے، یہی جنون ملی نغموں کے مصرعے ہیں۔ بچہ بچہ انہیں گنگناتا ہے، ۔ ۔ ۔ جنون نہ ہوتا تو پاکستان کیسے بنتا۔ ۔ ۔ ہم کرکٹ کا عالمی کپ کس طرح جیتتے۔ ۔ ۔
لیکن
مذہب کا حوالہ آتے ہیی جنون سے اچانک جنونی برآمد ہوتاہے، انسان ذراسا مذہب کی طرف مائل ہوجائے تو لوگ کہتے ہیں کہ لیجئے یہ تو گئے۔ مذہبی رنگ ذرا گہرا ہوجائے تو انتہا پسند اور دہشت گرد کہلاتا ہے۔ آخر کیوں؟
لیلیٰ مجنوں، شیریں فرہاد، رومیو جولیٹ، ہیر رانجھا، سوہنی مہینوال، سسی پنوں ۔ ۔ ۔ کتنے کردار ہیں جو عشق اور جنون کی علامتوں کے طور پر صدیوں سے سراہے جارہے ہیں، ان کرداروں کو سب ہی جنون کی علامت کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔ مگر مذہب کا حوالہ آتے ہی بات کچھ سے کچھ ہوجاتی ہے ۔ ۔ ۔ آخر کیوں؟
بات سامنے کی ہے ، ہماری مذہبیات اور مدارس سے مغرب کو صرف یہ تکلیف نہیں رہی کہ یہاں سے جہاد کی تعلیم ملتی ہے بلکہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ مذہب پورے تصور زندگی کو سامنے لاتا ہے جس سے مغرب کا بے ہودہ تصور مضحکہ خیز بن جاتا ہے۔ اگر اسلام زندگی کا تصور نہیں دیتا تو کیا یہ تصور ہم جنس پرستوں سے ملے گا؟
اطلاع ہے کہ مفتی پرویز مشرف کے رائٹ ہینڈ حضرت الطاف حسین کہتے ہیں کہ ملائوں‌نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں‌ مسلمانوں‌کو کیا دیا؟ واقعتآ ملائوں نے ہمیں اس شعبے میں‌کچھ نہیں دیا۔ حالانکہ وہ چاہتے تھے بھتہ خوری کی کیمسٹری، دہشت گردی کی فلکیات، بوری بند لاشوں کی عمرانیات، جو قائد کا غدار ہے وہ موت کا حقدار ہے کی نفسیات، برطانوی پاسپورٹ کی دوربین اور لنگڑوں اور کانوں کے میزائل غرضیکہ بہت کچھ ایجاد کرسکتے تھے مگر افسوس ملائوں نے ان میں سے کچھ بھی ایجاد کرکے نہ دیا۔ واقعتآ مولوی بڑے رجعت پسند اور لاعلم ہوتےہیں۔
صاحب! اتاترکوں‌کی کیا بات کیجئے ، یہاں تو دم اٹھائو اتا ترک نکلتا ہے!
 

اظہرالحق

محفلین
اختلافات کا ملک

شارق مستقیم نے کہا:
ایسی خبریں پڑھ کر ہی اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ

pakistan is a country of contradictions
" طالبانئزیشن کا بھی آغاز ہو گیا ہے اور وہ بھی اسلام آباد سے"
بہت گہری بات ہے، اس پر اظہر کچھ وضاحت کرو تو دلچسپ بحث سامنے آئے گی۔

شارق پا جی ، آپ نے منسلک خبر شاید نہیں پڑھی ، پڑھیں تو پتہ چل جائے گا کہ میں نے ایسا کیوں کہا ۔ ۔ ۔

ویسے بھی کسی جگہ میں پہلے لکھ چکا ہوں کہ اس پاکستان کو اسلام کے نام پر قائم کیا گیا تھا ، اب اس میں ہی اسلام نہ ہو تو ۔ ۔ پھر کہاں ہو گا ، اور اسلام آباد ۔ ۔ ۔ تو وہ جگہ ہے جہاں اسلام آ کر آباد ہو گیا ہے ۔ ۔۔ ۔ اس لئے اسلام کی باتیں اور “لاتیں“ وہیں چلیں گیں ۔ ۔ ۔۔اور جامعہ حفضہ لگتا ہے اسکا آغاز ہے ۔ ۔ ۔

رہی بات بحث کی تو یار بحث سے فائدہ؟ اب تو عمل کا وقت ہے ، ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کیا ہیں ، “روشن خیال“ یا پھر“بنیاد پرست“ اور یا پھر کچھ اور ۔ ۔ ۔ ۔
 

خاور بلال

محفلین
سڑکوں پر بھاگتی ہیں کنیزیں‌بتول کی
اور تالیاں‌بجاتی ہے امت رسول کی

دوہی طبقے ہیں سڑکوں پر بیٹیاں‌دوڑانے والے اور اس پر تالیاں‌بجانے والے
تیسرا طبقہ کہاں ہے؟ اگر ہے تو خاموش کیوں؟
 

اظہرالحق

محفلین
خاور بلال نے کہا:
سڑکوں پر بھاگتی ہیں کنیزیں‌بتول کی
اور تالیاں‌بجاتی ہے امت رسول کی

دوہی طبقے ہیں سڑکوں پر بیٹیاں‌دوڑانے والے اور اس پر تالیاں‌بجانے والے
تیسرا طبقہ کہاں ہے؟ اگر ہے تو خاموش کیوں؟

تیسرا طبقہ یہ سب تماشا دیکھ رہا ہے ۔ ۔ ۔ اور وہ اس تماشے سے محروم نہیں ہونا چاہتا ۔ ۔ ۔ ۔

مشرق کی تہذیب نے برباد یوں نہیں ہونا
یہ سورج ہے ، مغرب کی طرف ہی غروب ہوگا
 

ابوشامل

محفلین
تیسرا طبقہ قیادت کے فقدان کے باعث خاموش ہے، یا تو قیادت موجود نہیں یا اگر موجود ہے تو خاموش طبقہ اسے نجات دہندہ کے طور پر تسلیم نہیں کرتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاید !!!!
 

اظہرالحق

محفلین
ابوشامل نے کہا:
تیسرا طبقہ قیادت کے فقدان کے باعث خاموش ہے، یا تو قیادت موجود نہیں یا اگر موجود ہے تو خاموش طبقہ اسے نجات دہندہ کے طور پر تسلیم نہیں کرتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاید !!!!

بھائی صاحب قیادت ہم میں سے ہی آنی ہے مگر کیا ہم اس قابل ہیں ؟ جب میں اور آپ کسی کا ہاتھ روکنے کے لئے نہیں کھڑے ہو سکتے تو پھر تیسرا کون آگے بڑھے گا ، پھر مجھے تو اپنے مفاد دیکھنے ہیں نہ کہ مفاد عامہ ، میرا پڑوسی بھوکا ہے تو یہ اسکی قسمت ، مجھے تو اللہ نے دیا ہے میں کیوں بھوکا رہوں اور کل کے لئے بچا کر نہ رکھوں ۔ ۔۔ ۔ مجھے اس سے کیا غرض کہ کون مر رہا ہے قتل ہو رہا ہے ، یا پھر کوئی کیا دھندہ کر رہا ہے سکارف پہن رہا ہے نہیں پہن رہا ، بھائی یہ اسکی لائف ہے میری لائیف میری ہے ۔ ۔ ۔ اس سے کسی کو کیا ؟؟

جب تک ہم انفرادی سوچ سے اجتماعی سوچ کی طرف نہیں آئیں گے ۔۔ ہم ایسے ہی انتشار کا شکار رہیں گے ۔ ۔ ۔ اور یہ بات بھی ہے کسی نہ کسی کو پہلا پتھر تو بننا ہی ہو گا!!!
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،

دوستوں سے معذرت کے ساتھ، جامعہ حفصہ کی طالبات کا ایکشن حماقت اور فاشسٹ رویے کا علمبردار ہے اور اسے امام ابن تیمیہ کی تعلیمات سے جسٹیفائی کرنا اس سے بھی زیادہ افسوسناک امر ہے۔ شاید ظل ہما کے قتل کو بھی ابن تیمیہ کی تعلیمات کے کھاتے میں ڈال کر اس جنونی مولوی کو یہاں ہیرو بنا کر پیش کر دینا چاہیے۔

والسلام
 

زیک

مسافر
خاور بلال نے کہا:
“ترکی میں حجاب پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والی خاتون کو ایک ترک سپاہی ہتھکڑی لگا کر لیجارہا ہے۔ گل اسلان نامی خاتون کو اس جرم کی پاداش میں اپنی تعلیم ادھوری چھوڑنی پڑی اور اسکے بعد گرفتاری اور عدالت کا سامنا۔ “

گل اسلان کو قید آج نہیں ہوئی بلکہ 1996 میں ہوئی تھی۔ اس پر کوئی مقدمہ نہیں چلا اور 1999 میں رہا ہو گئی۔ اسے حجاب کے بین کی خلاف‌ورزی میں نہیں پکڑا گیا تھا بلکہ اس کا شوہر قید تھا اسلامی تنظیموں کی حمایت کی وجہ سے اور گل اسلان کو شاید اسی ہی وجہ سے قید کیا گیا۔
 

مہوش علی

لائبریرین
مجھے نہیں علم کہ اپنے وقت اور حالات کے مطابق ابن تیمیہ نے صحیح کیا یا نہیں، مگر مجھے اس بات پر ایک فیصد بھی شک نہیں کہ جامعہ کی طالبات نے ایک فتنے کو جنم دے دیا ہے۔
بلکہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حکومت نے غاصبی جگہ پر مسجد پر انکی جہادی دھمکیوں کے آگے جھک کر بہت بڑی غلطی کی ہے اور بہت جلد یہ چیز فیشن اختیار کر جائے گی اور چھوٹے چھوٹے گروہ اسلام کے نام پر ایسے ہی قانون کو ہاتھ میں لیتے پھریں گے اور وہ کسی پاکستانی عدالت و حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے اور ملک جلد طوائف الملوکیت کا شکار ہو جائے گا۔

اس سے بڑی آفت یہ ہے کہ حکومتِ وقت اس وقت اپنے بدترین دور سے گذر رہی ہے اور بہت کمزور ہے، اور مجھے ڈر ہے کہ اس دفعہ بھی قانون نافذ کرنے کی بجائے وہ ان جہادی دھمکیوں کے خلاف ہتھیار ڈال دے گی۔
 

اظہرالحق

محفلین
نبیل نے کہا:
السلام علیکم،

دوستوں سے معذرت کے ساتھ، جامعہ حفصہ کی طالبات کا ایکشن حماقت اور فاشسٹ رویے کا علمبردار ہے اور اسے امام ابن تیمیہ کی تعلیمات سے جسٹیفائی کرنا اس سے بھی زیادہ افسوسناک امر ہے۔ شاید ظل ہما کے قتل کو بھی ابن تیمیہ کی تعلیمات کے کھاتے میں ڈال کر اس جنونی مولوی کو یہاں ہیرو بنا کر پیش کر دینا چاہیے۔

والسلام

نبیل بے شک طالبات کا ایکشن صحیح نہیں مگر کیا کریں کہ پاکستان میں اب گھٹن اتنی ہو گئی بلکے میں اسے مذہبی گٹھن کہوں گا کہ اب ہر کوئی اس پر طبع آزمائی کر رہا ہے ، چاہے وہ وزیرستان کے طالبان ہوں یا ظل ہما کا قاتل ، یہ سب لوگ مذہبی گھٹن کا شکار ہیں ، اور میری نظر میں اس گھٹن کی وجہ ہے ، ہمارے حکمرانوں اور امراء کا دوغلا پن ، ہم بڑے مزے سے ملا کو الزام دے کر سب کچھ اسپر ڈال دیتے ہیں مگر کیا ہم نے سوچا کہ ملا کے ہاتھ میں کیا ہے ، سوائے لفاظی کے کچھ نہیں ، اور جب اسکے ہاتھ میں ہتھیار آتا ہے تو وہ معاشرے کی ناہمواریوں کو اپنی سمجھ کے مطابق ہموار کرنا چاہتا ہے ۔ ۔ ۔ مگر کوئی بھی اسے سمجھاتا نہیں ہے بلکے لٹھ لے کر اسکے پیچھے پڑ جاتا ہے ۔ ۔ ۔
ابھی میں نے ایک دوست سے بات کی تو پتہ چلا کہ اسلام آباد کے لوگ بہت ڈرے ہوئے ہیں ، کیوں ؟؟ کیونکہ اب کوئی بھی راہ چلتے میاں بیوی کو بھی پکڑ کر کچھ کہ دے گا ، کسی گھر پر بھی حملہ ہو جائے گا کہ اسکے گھر میں بہت سارے لوگ آتے جاتے ہیں ۔ ۔ ۔ کیا یہ اسلام ہے ؟؟ کسی نے جب ان طالبات سے پوچھنے کی کوشش کی اور سوال کیا کہ کیا اب کیا اسلام آباد میں بدکاری ختم ہو جائے گی ؟ تو کہا گیا کہ یہ آغاز ہے ۔ ۔ ۔ لوگ ڈر جائیں گے ، اور جب کہا گیا کہ کیا اسلام کا نام لے کر لوگوں کو ڈرانا جائز ہے تو ۔ ۔ ۔ کسی سے جواب نہ بن پڑا اور کہا گیا کہ اب وہ جلد ہی دوسرے لائحہ عمل کا اعلان کریں گیں ۔ ۔ ۔

اصل مسلہ ہے کہ ہم اسلام کو سمجھ ہیں نہیں پائے ، کچھ نے اسے پابندیوں کا مذہب کہا اور کچھ نے اسے ظلم کا نظام اور کچھ نے اسے بہت سادہ کہا ۔ ۔ ۔ مگر یہ اسکے ماننے والوں نے اسے چوں چوں کا مربہ بنا دیا ۔ ۔ ۔ اور اب ہم اس مربے کو نگل نہیں پا رہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خیر بس اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں ہدایت دے اور صحیح راستہ کی سمجھ بوجھ دے اور گفتار کا غازی نہ بنائے بلکہ عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا کرے آمین ۔ ۔ ۔
 

اظہرالحق

محفلین
مہوش علی نے کہا:
مجھے نہیں علم کہ اپنے وقت اور حالات کے مطابق ابن تیمیہ نے صحیح کیا یا نہیں، مگر مجھے اس بات پر ایک فیصد بھی شک نہیں کہ جامعہ کی طالبات نے ایک فتنے کو جنم دے دیا ہے۔
بلکہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حکومت نے غاصبی جگہ پر مسجد پر انکی جہادی دھمکیوں کے آگے جھک کر بہت بڑی غلطی کی ہے اور بہت جلد یہ چیز فیشن اختیار کر جائے گی اور چھوٹے چھوٹے گروہ اسلام کے نام پر ایسے ہی قانون کو ہاتھ میں لیتے پھریں گے اور وہ کسی پاکستانی عدالت و حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے اور ملک جلد طوائف الملوکیت کا شکار ہو جائے گا۔

اس سے بڑی آفت یہ ہے کہ حکومتِ وقت اس وقت اپنے بدترین دور سے گذر رہی ہے اور بہت کمزور ہے، اور مجھے ڈر ہے کہ اس دفعہ بھی قانون نافذ کرنے کی بجائے وہ ان جہادی دھمکیوں کے خلاف ہتھیار ڈال دے گی۔

مہوش فتنے کی بات صحیح ہے مگر جیسا آپنے خود کہا ہے کہ اس آگ کو بڑھکانے والی حکومت ہے ، اور یہ بات صحیح ہے کہ کوئ بھی آگے بڑھ کر اسے فتنے کو تدبیر سے کچلنا نہیں چاہتا ۔ ۔ ۔ جیسے میں نے پہلے بھی کہا کہ اب اسلام آباد کی پوش آبادی ڈر رہی ہے ۔ ۔ ۔ یعنی اب مسلمان کو اسلام سے ڈر لگتا ہے ۔ ۔ ۔ وجہ صرف انفرادی سوچ ہے ۔ ۔ ۔ حکومت کوئی کمزور نہیں ہوتی ، اسکی پالیسیاں اسے کمزور یا مضبوط کرتی ہیں ، اور موجودہ حکومت کی بنیادی پالیسی اس ملک کی نظریاتی پالیسی سے متصادم ہے ۔ ۔ ۔ اور کوئی مانے یا نہ مانے اس ملک کی اساس اسلام ہی ہے ۔ ۔ ۔اور جب تک یہاں کی عوام اس اساس سے متصادم رہے گی ۔۔ ۔ ایسے ہی مار کھاتی رہے گی ۔ ۔ اور کبھی امن نہیں ہو سکے گا ۔ ۔

اللہ ہم پر اپنا رحم کرے(آمین)
 

الف نظامی

لائبریرین
ہمارا مسئلہ

ابوشامل نے کہا:
حسن البنا اور سید قطب تو ہیرو ہیں لیکن مودودی اور قاضی ولن؟ ہم اصل میں جذباتی بہت زیادہ ہیں اگر اخوان اور حماس خراب ہیں تو جماعت اسلامی بھی خراب ہے اور اگر وہ اچھی ہیں تو جماعت بھی اچھی ہونی چاہیے!!
میرے خیال میں حسن البنا اور سید قطب سے جماعت اسلامی کا تقابل زیادتی ہے کیونکہ ان لوگوں نے ائمہ اسلام پر جارحانہ تنقید کے بجائے صرف احیائے اسلام و اقامت دین کو اپنا مطمع نظر سمجھا تھا نے تصوف کو چنیا بیگم کہہ کر اہل تصوف کی ناراضگی مول نہیں لی۔
ویسے بھی موجودہ حالات جماعت خود کو اچھا ثابت کر بھی نہیں سکی۔
 

ابوشامل

محفلین
نظامی صاحب بات وہی ہے اپنا چیز بہت بری اور غیروں کی بہت اچھی، کبھی قطب شہید کو پڑھ کر دیکھ لیں اور پھر مودودی کو پڑھ لیں، پتہ چل جائے گا کہ کوئی فرق ہے۔
برادران و ہمشیران میں نے جامعہ حفصہ کی طالبات کی حمایت نہیں کی تھی بلکہ اس طرز عمل کی مخالفت کی تھی جو ان کے خلاف اختیار کیا جارہا ہے، اور اس طرز عمل کا نتیجہ اب سب لوگ دیکھ رہے ہیں۔ اصل میں ہم مختلف واقعات کو صرف ایک نظر سے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ ذرا روزنامہ جنگ کراچی 29 مارچ بروز جمعرات صفحہ نمبر 4 یا اس لنک پر اہلیان علاقہ کا ردعمل پڑھ لیں تو پھر آپ کو تھوڑا بہت اندازہ ہوگا کہ معاملہ شاید ویسا نہیں جیسا ہم کراچی یا دنیا میں کہیں اور بیٹھ کر سمجھ رہے ہیں۔ یہ معاملہ کچھ اور ہے جو شاید میرے، آپ کے اور کسی کے بھی سمجھ نہیں آرہا
 

خاور بلال

محفلین
مہوش، نبیل
مجھے آپ کی نیت پر شبہ نہیں البتہ understandingپر ہے۔
صاحب!
جامعہ حفصہ پر انگلی اٹھائیں، ایک نہیں ساری انگلیاں اٹھائیں، بار بار اٹھائیں، لیکن ذراآس پاس بھی نظر ڈالیں کہ کیا ہورہا ہے۔
جس سرکاری زمین پر قبضہ کرکے جامعہ حفصہ بنائی گئی ہے کیا اس سرکار نے سارے غیر قانونی دھندے بند کردئے ؟
کیا فوجی بوٹوں کی جھنکار ختم اور ناہل حکمرانوں کے ناجائز ہتھکنڈے بند ہوگئے ہیں؟
کیا معصوموں کی آرزئوں کے خون سے تعمیر بڑے بڑے محلات خاک ہوگئے ہیں کہ اب آپ کونوں کھدڑوں میں ناجائز تعمیرات تلاشتے پھر رہے ہیں۔
کیا سرحدوں کی رکھوالی پاک فوج نے ناجائز زمینوں کی الاٹمنٹ بند کردی ہے؟
کیا کراچی کی جامعہ اور تعلیمی اداروں کے ہاسٹلز پاک رینجرز سے پاک ہوگئے ہیں؟
سمجھنے کی بات ہے کہ باجوڑ میں مدرسے سے کس کو تکلیف تھی؟
یہ کس نے بتایا کہ جامعہ حفصہ غیر قانونی اور جہاد ناجائز ہے؟
کیا مغرب اور اس کے چاہنے والوں نے ناجائز بچے پیدا کرنے بند کردئے ہیں کہ اب وہ آپ کو جائز اور ناجائز کی تشریح بتاتے ہیں؟
آخر یہ کونسی عینک ہے جس کو لگانے سے ساری ناجائز چیزیں چھپ جاتی ہیں اور صرف جامعہ حفصہ نظر آتی ہے؟
یہ ہے روشن خیالی؟
یہ کونسی روشن خیالی ہے جس کے موجد کائنات کے سب سے بڑے انسان صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین جائز سمجھتے ہیں؟
اندھیروں کی پالی یہ روشن خیالی
گندے کیڑوں کی نایل یہ روشن خیالی
سور کا قورمہ ہڑپ اور اس میں گری مکھی پر اعتراض؟ یہ ہے روشن خیالی!
ملازمت میں تو گریڈ ایک سے گریڈ اکیس تک جانے کی سب کی خواہش ہے لیکن مذہب میں گریڈ سولہ سے بڑھنے کو کوئی تیار نہیں؟ ۔۔شرم!
یہ مذہب ہے یا کوئی میوزیم؟
کہ صاحب شیشے کے باہر سے دیکھیں۔ دورسے دیکھیں، تعریف کریں، قصیدے پڑھیں، نعتیں لکھیں، سبحان اللہ جپیں، دھمال ڈالیں، فضائل گنوائیں، چادریں چڑھائیں، حج کریں، زکوٰہ دیں، نماز پڑھیں غرض گن گائیں اور سر دھنیں، لیکن معاشرے میں مذہب کی ٹانگ نہ اڑائیں۔ ۔ ۔ کیونہ یہ کام تو حکومت کا ہے۔
ارے صاحب میں پوچھتا ہوں حکومت نے آپ کو دیا کیا ہے؟ ملک بننے کے ساٹھ سال بعد ملک کی ساٹھ فیصد آبادی کو صاف پانی کا ایک گلاس بھی تو نہیں۔ ۔ ۔
غیروں کی چاکری سے کیا ملا؟
جنرل پرویز اور ان کے فوجی و سول حواری پاکستان کو آئندہ دس سال میں جتنا سیکولر اور لبرل بنانا چاہتے ہیں ترکی گزشتہ ٧٠ سال سے اس سے کہیں زیادہ سیکولر اور لبرل ہے۔ مگر یورپ اب تک ترکی سے مطمئن اور خوش نہیں ۔ ۔ ہوتا تو اس کی شرائط کبھی کی ختم ہوچکی ہوتیں، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ مغرب کا کمال یہی ہے کہ وہ ہم آہنگی کی بات کرتا ہے اور ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کرتا ہے، مذاکرات کی میز بچھاتا ہے اور یکطرفہ تقریر شروع کردیتاہے اور پھر فریق ثانی سے یہ کہنانہیں بھولتا کہ آپ بولتے بہت ہیں۔لیکن ترکی کو یہ ساری ذلتیں جھیل کر بھی کچھ نہیں ملا۔ ۔ ۔۔
مہوش نے کہا کہ “حکومت جہادیوں کے سامنے ہتھیار نہ ڈالے“۔ ۔۔شاندارمہوش، آپ کو دیکھ کر تو لگتا ہے کہ پاکستان کو نیک مشوروں کی کمی نہیں۔۔ ۔ ۔ شرم!
آپ جن کو مشورہ دے رہی ہیں یہ کون لوگ ہیں؟ ۔ ۔ جن کے لئے کچھ مقدس نہیں۔ جن کیلئے ہر چیز ایک حربہ ہے، استعمال کرو اور پھینک دو، خواہ وہ جہاد ہو یا دو قومی نظریہ، شہیدوں کا مقدس خون ہو یا گزرے ہوئے کل کے دوست۔ خدا کی پناہ ۔ ۔۔ یہ کون لوگ ہیں؟ یہ کیا ذہنی سانچہ ہے؟ یہ کیسی نفسیات اور کیسی اخلاقیات ہیں۔ حشرات الارض تک اپنی حدود کا دفاع کرتے ہیں اور ان کے لئے جان دے دیتے ہیں اور یہاں حدود اللہ کو پھلانگنے میں بھی کوئی کراہیت نہیں ہے۔
ملکل۔۔۔۔پاکستان
مذہب۔۔۔۔ اسلام
کارنامے۔۔۔۔ بے تحاشہ
کچھ نمایاں کارنامے۔۔۔۔
ایمل کانسی کو امریکہ کے حوالے کیا ۔ ۔ ۔ ۔شباشے !
غیروں کے کہنے پر اپنوں کی عزت لوٹی۔ ۔ ۔ ۔آہا!
ایک خدا کو چھوڑ کر باقی سب کی عبادت کی ۔ ۔ ۔ ٥ پوائینٹ !
امریکہ نے کہا رکوع کرو ، ہم سجدے میں گر پڑے ۔ ۔ ۔ تقویٰ !
اللہ کے علاقہ باقی سب سے ڈرے ۔ ۔ ۔ ۔ بہادری!
امریکہ نے کہا کالے بکرے کی قربانی چاہئے لیکن ہم نے مجاہدین پکڑے اور بھینٹ چڑھادئے۔ ۔ ۔ ۔ پھرتیاں!
باجوڑ کے مدرسے پر بمباری۔ ۔ ۔ ۔وفاداری!
سنیں تو سہی، بمباری کے نتیجے میں لاتعداد معصوم طلبہ ہلاک ۔ ۔ ۔ بھئی واہ!
لیکن ایک غلطی ہوگئی۔ ۔ ۔ ۔وہ کیا؟
جامعہ حفصہ ناجائز زمین پر بنالی
 

اظہرالحق

محفلین
خاور آپ کی باتیں سب ٹھیک ہیں اور جزبہ بھی ٹھیک مگر آپکے ہی دئیے ہوئے لنک کے آخری الفاظ شاید بہت کچھ بیان کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔

This Page is not Published.....
 

ابوشامل

محفلین
اظہر صاحب

اظہر صاحب اگر آپ کو یقین نہیں تو اگر آپ کی روزنامہ جنگ کراچی تک رسائی ہے تو اس کو دیکھ لیں یا اس کے ملٹی میڈیا ایڈیشن پر جاکر مذکورہ صفحہ نمبر پر جاکر دیکھ لیں آپ کو علم ہوجائے گا۔ ملٹی میڈيا ایڈیشن میں لنک تک رسائی کے لیے آپ کو وہاں رجسٹریشن کرانا ہوگی
لنک
یا یہ اس خبر کی تصویر دیکھ لیں

0431hj3.gif
 
Top