راہنمائی بڑی ہی قیمتی چیز ہے، اِس کی قدر و قیمت کا پتہ اُس وقت چلتا ہے جب انسان کسی مشکل میں ہو اور اُس مشکل سے نکلے کے لیے اُسے کوئی رہبر و راہنما میّسر نہ ہو۔ رہبرِمنزل کے دامن سے وابستگی انسان کو بہت سی مشکلات سے بچا لیتی ہے۔ کیونکہ رہبرخود اُن مشکلات سے گزر کر اور اُن کو تسخیر کر کے منزل تک پہنچا ہوتا ہے۔واقفِ رموزِمنزل ہونے کا شَرف اُسے یہ مقام بخشتا ہے کہ وہ اپنے بعد آنے والوں کی راہنمائی کرسکے۔
اَسرارِمنزل سے ناآشنائی انسان کو درِمحتاجی پہ لان کھڑا کرتی ہے اور آگاہی انسان کو خودکفیل بنا دیتی ہے۔ اِسی لیے حکم ہوا کہ "علم حاصل کرنا ہر مرد و عورت پر فرض ہے" کیونکہ یہی وہ کلّیہ ہے جو محتاجی کو ختم کر کے خودکفیلی کی راہیں کھولتا ہے۔ بے علم محتاج ہوتا ہے اور جو خود محتاج ہو وہ کسی کی راہنمائی کیسے کر سکتا ہے۔
آج ہماری علم دوستی کا عالم یہ ہے کہ، علم و عرفان کی امین کتابیں سڑکوں پر خاک چاٹ رہی ہیں اور پاؤں میں پہننے والی جوتیاں شیشے کے بنے ہوئے برقی قمقوں سے سجے شوکیسوں کی زینت بنی ہوئی ہیں۔
 
راہنمائی بڑی ہی قیمتی چیز ہے، اِس کی قدر و قیمت کا پتہ اُس وقت چلتا ہے جب انسان کسی مشکل میں ہو اور اُس مشکل سے نکلے کے لیے اُسے کوئی رہبر و راہنما میّسر نہ ہو۔ رہبرِمنزل کے دامن سے وابستگی انسان کو بہت سی مشکلات سے بچا لیتی ہے۔ کیونکہ رہبرخود اُن مشکلات سے گزر کر اور اُن کو تسخیر کر کے منزل تک پہنچا ہوتا ہے۔واقفِ رموزِمنزل ہونے کا شَرف اُسے یہ مقام بخشتا ہے کہ وہ اپنے بعد آنے والوں کی راہنمائی کرسکے۔
اَسرارِمنزل سے ناآشنائی انسان کو درِمحتاجی پہ لان کھڑا کرتی ہے اور آگاہی انسان کو خودکفیل بنا دیتی ہے۔ اِسی لیے حکم ہوا کہ "علم حاصل کرنا ہر مرد و عورت پر فرض ہے" کیونکہ یہی وہ کلّیہ ہے جو محتاجی کو ختم کر کے خودکفیلی کی راہیں کھولتا ہے۔ بے علم محتاج ہوتا ہے اور جو خود محتاج ہو وہ کسی کی راہنمائی کیسے کر سکتا ہے۔
آج ہماری علم دوستی کا عالم یہ ہے کہ، علم و عرفان کی امین کتابیں سڑکوں پر خاک چاٹ رہی ہیں اور پاؤں میں پہننے والی جوتیاں شیشے کے بنے ہوئے برقی قمقوں سے سجے شوکیسوں کی زینت بنی ہوئی ہیں۔
بہت خوب عامر شہزاد صاحب
اگر رہبرِمنزل آپ کے ساتھ ہو اور اَسرارِ منزل کا بھی پتا ہو تو میرا خیال ہے پھر آپ کو وِصالِ منزل سے کوئی نہیں روک سکتا
 
بہت خوب عامر شہزاد صاحب
اگر رہبرِمنزل آپ کے ساتھ ہو اور اَسرارِ منزل کا بھی پتا ہو تو میرا خیال ہے پھر آپ کو وِصالِ منزل سے کوئی نہیں روک سکتا
جی بلکل! آپ صحیح کہہ رہی ہیں، اَسرارِمنزل سے واقف رہبر کا مل جانا بہت بڑی نعمت ہے
 

کاشف اختر

لائبریرین
بہت عمدہ تحریر ہے ماشاءاللہ

آپ کی تحریر دیکھ کر ایک شعر یاد آگیا

نشانِ نقشِ پا سے بھی پہونچ جاتے ہیں منزل تک۔
مگر فیضانِ میرِ کارواں کچھ اور ہوتا ہے ۔۔

ویسے رہبرِ منزل کی تلاش کا مرحلہ طلبِ منزل کے بعد آتا، آج ہم تلاشِ منزل کی طلب سے نا آشنا ہیں، اسی لئے رہبرِ منزل کی قدر نہیں

بقول فقیر

اس کارواں کو کیا ملے منزل کا راستہ
جس کو تلاشِ راہِ ہدایت نھیں رہی
 
آخری تدوین:

اکمل زیدی

محفلین
ویسے رہبرِ منزل کی تلاش کا مرحلہ طلبِ منزل کے بعد آتا، آج ہم تلاشِ منزل کی طلب سے نا آشنا ہیں، اسی لئے رہبرِ منزل کی قدر نہیں

بقول فقیر

اس کارواں کو کیا ملے منزل کا راستہ
جس کو تلاشِ راہِ ہدایت نھیں رہی
خوب ..
 
بہت عمدہ تحریر ہے ماشاءاللہ

نشانِ نقشِ پا سے بھی پہونچ جاتے ہیں منزل تک۔
مگر فیضانِ میرِ کارواں کچھ اور ہوتا ہے ۔۔

ویسے رہبرِ منزل کی تلاش کا مرحلہ طلبِ منزل کے بعد آتا، آج ہم تلاشِ منزل کی طلب سے نا آشنا ہیں، اسی لئے رہبرِ منزل کی قدر نہیں
آپ کی بات سے کچھ حد تک اتفاق کروں گا کہ رہبرِمنزل کی تلاش کا مرحلہ طلبِ منزل کے بعد آتا ہے، لیکن کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو منزل سے ناآشنا ہوتے ہیں اور رہبرِکامل سے وابستگی اُن کے دل میں منزل کی تلاش کی تڑپ پیدا کر دیتی ہے۔
کچھ کو منزل کی تلاش رہبرِکامل کے پاس کھینچ لاتی ہے اور کچھ کی منزلوں کا تعین رہبرِکامل کی بارگاہ سے ہوتا ہے۔ دونوں میں متفّرق چیز رہبرِکامل کی بارگاہ ہے جہاں سے منزلِ حق کے متلاشیوں کی راہنمائی بھی ہوتی ہے اوربے مہارے انسانوں کے دلوں میں منزلِ حق کی جستجو کی شمع بھی روشن کی جاتی ہے۔

آباد خُدا رکھے، میرے ساقی تیرا مئہ خانہ
ہو خیر تیرے دم کی، بھر دو میرا پیمانہ
 

کاشف اختر

لائبریرین
آپ کی بات سے کچھ حد تک اتفاق کروں گا کہ رہبرِمنزل کی تلاش کا مرحلہ طلبِ منزل کے بعد آتا ہے، لیکن کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو منزل سے ناآشنا ہوتے ہیں اور رہبرِکامل سے وابستگی اُن کے دل میں منزل کی تلاش کی تڑپ پیدا کر دیتی ہے۔
کچھ کو منزل کی تلاش رہبرِکامل کے پاس کھینچ لاتی ہے اور کچھ کی منزلوں کا تعین رہبرِکامل کی بارگاہ سے ہوتا ہے۔ دونوں میں متفّرق چیز رہبرِکامل کی بارگاہ ہے جہاں سے منزلِ حق کے متلاشیوں کی راہنمائی بھی ہوتی ہے اوربے مہارے انسانوں کے دلوں میں منزلِ حق کی جستجو کی شمع بھی روشن کی جاتی ہے۔

آباد خُدا رکھے، میرے ساقی تیرا مئہ خانہ
ہو خیر تیرے دم کی، بھر دو میرا پیمانہ

بالکل بجا فرمایا آپ نے ! آئندہ بھی آپ کے قیمتی مراسلوں کا انتظار ہے
 
Top