جہانزیب
محفلین
پاکستان میں موجودہ حالات پر عوام کی طرف سے جیسا اختجاج ہونا چاہیے ہے، ویسا کچھ نظر نہیں آ رہا ہے ۔ حالانکہ جتنے عوامی پول ہیں سب میں ایک بات صاف ہے کہ عوام میں مشرف کی مقبولیت نہیں ہے ۔ اگر مشرف جیسا نا مقبول حکمران ایک انتہائی نا معقول اور غیر مقبول فیصلہ کرتا ہے تو عوام باہر کیوں نہیں نکلتے ہیں؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ روٹی روزی کے مسائل ہی اتنے ہیں کہ عام آدمی کو اُن سے ہی فرصت نہیں ہے ۔ جبکہ ہمارے پاس تیسری دنیا کے ممالک میں وینزویلا کی مثال موجود ہے، جہاں عوام نے شاویز (جو کہ امریکیوں کے بقول انتہائی غیر مقبول ہے) کو فوج کی طرف سے ہٹائے جانے کے بعد اختجاج کر کے فوج کو واپس جانے پر مجبور کر دیا تھا ۔
میرے خیال میں پاکستان میں ایسا صرف نام نہاد سیاسی جماعتوں کی وجہ سے ہے، جو کہ اتنی تر نوالہ و ہم پیالہ ہیں کہ ایک کو شہ دے دو کہ اقتدار میں حصہ داری ہو گی، تو اُن کا سب اختجاج ختم۔ اور اختجاج اگر ہے بھی صرف اسی لئے کہ اس ذریعہ سے حکومت میں حصہ ڈالا جائے ۔ دوسرے الفاظ میں ہماری سیاسی جماعتوں کی جدوجہد اصولی کی بجائے حکمرانی کے لئے زیادہ ہوتی ہے ۔
آپ کا کیا خیال ہے، ایک رہنما کیسا ہونا چاہیے ہے؟ میرے خیال میں ایک رہنما میں کوئی زیادہ نہیں صرف چند خوبیاں ہونی چاہیے ہیں، جو عموماً سیاسی اشتہارات میں لکھی ہوتی ہیں ۔
دیانت، مطلب جس کو کوئی ذاتی لالچ نہیں ہو ۔
با اصول، جس کے پاس ایک لائحہ عمل موجود ہو، اور حالات کتنے ہی مخالف کیوں نہ ہوں وہ اِس سے پیچھے نہ ہٹے ۔
بالغ نظری، جِس کی حالات پر اچھی نظر ہو۔
میرے خیال میں یہ تین بنیادی چیزیں لازمی ہیں، اس کے علاوہ باقی بہت سی ضمنی باتیں بھی ہو سکتی ہیں ۔
میرے خیال میں پاکستان میں ایسا صرف نام نہاد سیاسی جماعتوں کی وجہ سے ہے، جو کہ اتنی تر نوالہ و ہم پیالہ ہیں کہ ایک کو شہ دے دو کہ اقتدار میں حصہ داری ہو گی، تو اُن کا سب اختجاج ختم۔ اور اختجاج اگر ہے بھی صرف اسی لئے کہ اس ذریعہ سے حکومت میں حصہ ڈالا جائے ۔ دوسرے الفاظ میں ہماری سیاسی جماعتوں کی جدوجہد اصولی کی بجائے حکمرانی کے لئے زیادہ ہوتی ہے ۔
آپ کا کیا خیال ہے، ایک رہنما کیسا ہونا چاہیے ہے؟ میرے خیال میں ایک رہنما میں کوئی زیادہ نہیں صرف چند خوبیاں ہونی چاہیے ہیں، جو عموماً سیاسی اشتہارات میں لکھی ہوتی ہیں ۔
دیانت، مطلب جس کو کوئی ذاتی لالچ نہیں ہو ۔
با اصول، جس کے پاس ایک لائحہ عمل موجود ہو، اور حالات کتنے ہی مخالف کیوں نہ ہوں وہ اِس سے پیچھے نہ ہٹے ۔
بالغ نظری، جِس کی حالات پر اچھی نظر ہو۔
میرے خیال میں یہ تین بنیادی چیزیں لازمی ہیں، اس کے علاوہ باقی بہت سی ضمنی باتیں بھی ہو سکتی ہیں ۔