arifkarim
معطل
نومولود کی پیدائش کے بائیس برس بعداس کے ڈاکوں اور ڈکیتیوں کا الزام والدین اور ہسپتال کی انتظامیہ پر ڈالنا کیسا ہے؟
ہاہاہا، لگتا ہے مابدولت کی طرف اشارع ہے
اوپر والی مثال میں قصور وار والدین کی تربیت سے لیکر وہ معاشرہ ہوگا جسمیںوہ "نومولود" پروان چڑھا ہے۔ البتہ ایک انسان کی پیدائیش کو ملک کی پیدائیش سے ملانا کس حد تک درست ہے؟
کہنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ اگست 1947 میں "مذہب "کے نام پر ایک قوم کے دو ٹکڑے ہوئے تھے۔ آج 62 سال بعد لسانیت، ذات پات، برادری اور سیاسی وابستگی کی بنیاد پر دونوں ممالک کے ٹکڑے ہو رہے ہیں۔ سوچنے کا امر یہ ہے کہ کیا ٹکڑے کرنے سے ہمارے مسائل حل ہو جائیں گے؟ کیا یہ دنیا ایک جزیرہ ہے کہ بس ایک حصہ تمام علیحدگی پسندوں کو مہیا کر دیا جائے جو انکو مکمل ضروریات زندگی فراہم کر سکے گا؟
یاد رہے کہ ہم جس نیشنل ازم کے تحت الگ ہوئے تھے اسکا اجرا بھی مغرب سے ہوا تھا۔ اب خود وہی مغربی اقوام جو نیشنل ازم کے پھل اگاتی تھیں، معاشی بحران سے دوچار ہوکر یورپی یونین کے بندھن میں پھنس چکی ہیں۔ وہاں انکے "قومی" قوانین کی نہیں چلتی بلکہ ای یو کا قانون نافذ ہوتا ہے!
خیر بے تکے مسائل کے اس دور میں جبکہ تیسری جنگ عظیم دروازے پر کھڑی ہو، انڈیا و پاکستان کو متحد کرنا، کٹا چونے کے مترادف ہے۔ ویسے بھی دونوں ممالک قریباً ایک ہی جیسے بحرانوں سے گزر رہے ہیں۔ دیکھتے ہیں نفرت کی آگ رنگ لاتی ہے یا محبت کے پھول۔ ڈیفنس والے تو خود غیر اقوام کے ماتحت ہیں۔