زونی
محفلین
خیر اتنا بھی نہیں۔ مغلیہ دور صرف ایک ریفرنس کے طور پر دیا تھا۔ شاید اس زمانے میں مسلمانوں کے ہزاروں فرقے نہیں تھے
لیکن آپ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں ، فرقے تو خلافتِ راشدہ کے بعد سے چلے آرہے ہیں اور مغل کونسے دودھ کے دھلے ہوئے تھے ، طاقت جب فرد واحد کے ہاتھ میں ہو تو اسکی شرافت اور پرہیزگاری کا اندازہ تو بخوبی لگایا جا سکتا ھے اور تو اور اس وقت تو کوئی لانگ مارچ اور دھرنے کا رواج بھی نہیں تھا