شکفتہ شگفتہ تحریر پر شگفتہ شگفتہ باتیں بھی ہو گئیں اور اب یہ کہ کیا اس طرح کی اصطلاحات کا ترجمہ کرنا چاہیئے اور پھر بچوں کو پڑھانا بھی چاہیئے؟
یہ تو ریاضی ہے، سنا ہے کہ آکسیجن اور ہائیڈروجن وغیرہ کے بھی جناتی ترجمے ہو چکے ہیں۔ اردو میں ریاضی ہم نے زیادہ سے زیادہ میٹرک تک پڑھا تھا اور اس کے بعد ایف ایس سی میں انگریزی میں۔ کچھ "خوش قسمت" دوستوں نے اس کے بعد بھی پڑھا ہوگا۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ترجمہ کر بھی لیں اور پڑھا بھی لیں تو زیادہ سے زیادہ میٹرک تک، اس کے بعد پھر پرانی اصطلاحات کو نئے سرے سے دوسری زبان میں سیکھنے کی تگ و دو۔ کیا اس سے بہتر نہیں ہے کہ ترجمہ کیا ہی نہ جائے اور اگر اردو میں پڑھانا ہی ہے تو ایسے ہی انہی اصطلاحات کے ساتھ پڑھایا جائے جنہوں نے بعد میں بھی استعمال ہونا ہے!