ریحام خان کا بعد ازمرگ اپنے جسم کے اعضا (SIUT)کو عطیہ کرنے کا اعلان

Reham-Khan-signs-up-to-be-organ-donor-620x330.jpg
کراچی: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے بعد ازمرگ اپنے جسم کے اعضا سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (SIUT)کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔گزشتہ روز ایس آئی یو ٹی میں زیر علاج سماجی ورکر عبدالستار ایدھی کی عیادت کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ریحام خان نے کہا کہ اگر ہماری وجہ سے کسی ایک انسان کی جان بچ سکے تو وہ پورے خاندان کی بحالی ہے اور یہ صدقہ جاریہ ہے۔ انھوں نے بعد از مرگ اپنے جسم کے تمام اعضاءایس آئی یو ٹی کو عطیہ کرنے کے عطیہ زندگی فارم پر دستخط بھی کئے۔انھوں نے کہا کہ عبدالستار ایدھی ایک عظیم انسان ہیں اورمجھے ان کی یہ بات کہ انسانیت کے لیے کام کرنا چاہیے بہت اچھی لگی۔ انھوں نے کہا کہ ایدھی واپس کام پر آنا چاہتے ہیں اور انسانیت کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ ریحام خان نے کہا کہ میں نے ایدھی صاحب سے وعدہ کیا ہے کہ وہ انسانیت کی خدمت کیلیے جو کام کر رہے ہیں، اس میں مجھ سے جتنی سپورٹ ہو سکتی ہے، کروں گی۔
ماخذ: روزنامہ پاکستان
 

زیک

مسافر
آرگن ڈونر ہر شخص کو ہونا چاہیئے۔ بہت سوں کا بھلا ہو گا آپ کے مرنے کے بعد۔

کچھ ڈونیشنز تو زندگی میں بھی دی جا سکتی ہیں جیسے بون میرو اور گردہ۔
 
آرگن ڈونر ہر شخص کو ہونا چاہیئے۔ بہت سوں کا بھلا ہو گا آپ کے مرنے کے بعد۔

کچھ ڈونیشنز تو زندگی میں بھی دی جا سکتی ہیں جیسے بون میرو اور گردہ۔
زیک صاحب۔ یہ ارب پتی لوگ غریب غربا کو اپنی زندگی میں بھی تو کچھ دان کر سکتے ہیں۔ کہاں لے جاتے ہیں مر کھپ کر
 

زیک

مسافر
زیک صاحب۔ یہ ارب پتی لوگ غریب غربا کو اپنی زندگی میں بھی تو کچھ دان کر سکتے ہیں۔ کہاں لے جاتے ہیں مر کھپ کر
میرے خیال سے اگر کوئی اچھا کام (جیسے آرگن ڈونیشن) کر رہا ہے تو اسے یہ کہہ کر کوسنا کہفلاں نیک کام بھی کیوں نہیں کر رہے کچھ عجیب حرکت ہے۔
 
زیک صاحب۔ یہ ارب پتی لوگ غریب غربا کو اپنی زندگی میں بھی تو کچھ دان کر سکتے ہیں۔ کہاں لے جاتے ہیں مر کھپ کر
آپ ارب پتی بن جائیے ، تب ہی آپ کے سوال کا جواب ملے گا۔ اس وقت تک آپ اس سوال کے جواب کے حقدار نہیں ۔ امارت بہت ہی اچھا درجہ ہے ۔۔ اس کی برائی کیوں؟ اصل نکتہ ہے اپنے اعضاء عطیہ کرنے کا۔ اس میں کیا برائی ہے؟ اس پر کسی کی دولت کا طعنہ دینا بے معانی ہے۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
آرگن ڈونر ہر شخص کو ہونا چاہیئے۔ بہت سوں کا بھلا ہو گا آپ کے مرنے کے بعد۔

کچھ ڈونیشنز تو زندگی میں بھی دی جا سکتی ہیں جیسے بون میرو اور گردہ۔
اور ہمارے ہاں تو یہ شرح بہت کم ہے ہم مرنے کے بعد بھی کچھ دینے پر یقین نہیں رکھتے
 

زیک

مسافر
ہمارے گھر میں سب آرگن ڈونرز ہیں مگر میں جانتی ہوں کہ ایشین اور افریقینز ڈونرز کی تعداد بہت کم ہے
یہاں بھی اقلیتوں خاص طور پر ایشینز کو ڈونیشن کی اپیل کی جای ہے کہ ان میں یہ رجحان کافی کم ہے اور اپنے جیسے لوگوں میں میچ کا چانس زیادہ ہوتا ہے۔
 

ضیاء حیدری

محفلین
یار کاش یہ خوبصورت وڈے لوگ مرنے سے پہلے ہی قوم کو دمڑی روپیہ عطیہ کرنے کا حوصلہ رکھیں


نجانے ریحام اور کتنے دن جیئے گی، تب تک اس کے اعضاء کے منتظر ایڑیاں رگڑتے رہیں گے۔ ریحام وعدہء فردا پر ٹرخانے کی بجائے کچھ نقد دیتی تو بہتر تھا، ورنہ کون جیتا ہے تیرے مرنے تک۔
 
Top