محب علوی
مدیر
سیدہ شگفتہ نے کہا:ماوراء
سیاق و سباق بھی تو لکھ دیتیں ساتھ میں ، بغیر سیاق و سباق کے تو مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے میں کوئی حد درجہ ظالم و جابر ہوں
شمشاد بھائی
ماوراء سے مسنجر پر بات ہو رہی تھی تو ماوراء نے ذکر کیا تھا زاویہ سوم کا، تب میں کہا تھا کہ کاپی رائٹ والے متون پر ہماری محنت رائگاں جانے کا امکان موجود ہے اور رہے گا۔
خود میں 31 ایسی مکمل کتب پر محنت کر لی اور اب
اللہ کیا 31 کتابوں پر محنت مکمل ہوچکی ہے اور بتایا تک نہیں۔
ویسے تو بہت بار پہلے بھی بات ہوچکی اور شاید قیامت تک جاری رہے گی مگر حاصل کلام یہ ہے کہ کاپی رائٹ کے تحت کتابوں پر محنت انشاءللہ ضائع نہیں ہوگی ، زیادہ سے زیادہ یہ ہوسکتا ہے کہ ہم اسے اردو ویب پر کھلے عام نہ رکھیں یا یہاں پر بھی چند ممبران تک اس کی رسائی ممکن کردیں یا کسی اور جگہ رکھ لیں ( ان گنت ممکنات ہیں)۔
کاپی رائٹ سے آزاد کتابیں کتنی ہیں ( بہت ہی کم )
کاپی رائٹ سے آزاد کتابوں کا معیار اتنا بلند ہے جتنا کاپی رائٹ کے تحت کتابوں کا ہے ( یقینا نہیں )
کیا لوگوں کی پسندیدگی اور دلچسپی کو مدنظر رکھا جائے یا صرف کاپی رائٹ کا خیال کیا جائے جس سے لازمی طور پر قارئیں کی دلچسپی کم ہوگی اور ہماری اتنی محنت وصول نہ ہوسکے گی۔