محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
حسان خان بھائی نے تاجکستان کی زبان کے بارے میں بتلایا کہ وہاں کی فارسی زبان کا رسم الخط روسیوں نے تبدیل کرکے روسی رسم الخط کردیا تھا جس کے نتیجے میں اس زبان میں روسی الفاظ و تراکیب کو بآسانی داخل کردیا گیا تھا۔ اسی طرح ہمارے خطے میں ہندوستان میں اردو کا رسم الخط تبدیل کرکے دیوناگری کردیا گیا تاکہ پاکستان کی اردو سے اس کے تعلق کو قطع کردیا جائے۔
تیسرا واقعہ ترکی مین پیش آیا جہاں پر ۱۹۲۸ میں عثمانی ترکی کے رسم الخط کو تبدیل کرکے لاطینی رسم الخط اپنا لیا گیا۔
اس دھاگے میں زبان کا رسم الخط تبدیل کرنے کے ان واقعات پر گفتگو کی جائے گی اور اس تبدیلی کے منفی و مثبت اثرات زیرِ بحث لائے جائیں گے۔
تیسرا واقعہ ترکی مین پیش آیا جہاں پر ۱۹۲۸ میں عثمانی ترکی کے رسم الخط کو تبدیل کرکے لاطینی رسم الخط اپنا لیا گیا۔
اس دھاگے میں زبان کا رسم الخط تبدیل کرنے کے ان واقعات پر گفتگو کی جائے گی اور اس تبدیلی کے منفی و مثبت اثرات زیرِ بحث لائے جائیں گے۔
آخری تدوین: