اس نقشے میں تو کوئی ایسی خاص بات نہیں ہے ۔ پاکستان تو بنا ہی سندھ اور پنجاب کی تقسیم سے تھا ۔ یعنی آدھا پنجاب و سندھ وہاں رہ گیا اور آدھا یہاں آگیا ۔ بلوچستان اور سرحد جو کہ آزاد قبائل تھے وہ تو قائدِ اعظم کی درخواست پر بعد میں اس میں شامل ہوئے ہیں ۔ ڈیوایڈنگ لائن آج بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان تناؤ کا سبب ہے ۔ ان دو صوبوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا گیا ہے اس کی بناء پر اگر یہ صوبے یہ کہہ دیں کہ ہمارے باپ دادا نے غلطی کی تھی ۔ ہم اپنے علاقے واپس آزاد دیکھنا چاہتے ہیں تو اس میں کیا قباحت ہے ۔ اب جو یہ نقشہ ہے دراصل یہی اصل پاکستان کا نقشہ ہے جس پر اکثریت کی بنیاد پر ہندوستان کی تقسیم ہوئی تھی ۔
زرقا مفتی صاحبہ !ظفری صاحب
معزرت کے ساتھ عرض کرنا چاہتی ہوں کہ اس بحث سے کچھ حاصل نہیں کہ کون پاکستان میں کیسے شامل ہوا۔ اس وقت پاکستان کی آبادی میں ساٹھ سال سے کم عمر ہر شخص پیدائشی پاکستانی ہے پھر چاہے وہ سندھ میں ریتا ہو، بلوچستان میں ، سرحد میں یا پنجاب میں۔
اس وقت ماضی سے زیادہ حال اور مستقبل پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
اور ملک و قوم کی بقا کے لئے ہمیں اجتماعیت کا درس دینا چاہئے
والسلام
زرقا
بھائیو۔۔۔ دوستو! موضوع کچھ اور تھا۔
بہتر ہم پاکستانی واپس انڈیا کے ساتھ مل جاتے ہین تاکہ سارا مسئلہ ہی ختم ہو!
عارف کريم آپ کو احساس ہے کہ آپ نے کيا کہا ہے ناروے ميں بيٹھ کر وطن کے بارے ميں ايسي سوچ رکھتے ہو
بہت افسوس ہے
مجھے کچھ شکوک و شبہات لاحق ہیں۔
ظفری بہت سارے لوگ مولانا آزاد کو کانگریسی ایجنٹ کہتے ہیں لیکن میرے خیال میں وہ ہندوستان میں رہ جانے والے مسلمانوں کی اقلیت بن جانے کے خدشہ کے پیشِ نظر پاکستان کے مخالف تھے۔ اور تھوڑا بہت یہ بات دل کو بھی لگتی ہے کہ پاکستان بننے کی صورت میں جتنے مسلمان آزاد ہوئے اس سے زیادہ ہندوستان میں آباد مسلمان اقلیت بن گئے۔ اگر پاکستان نہ بنتا تو شاید ایک فیڈریشن ٹائپ کی چیز پر اتفاق ہو جاتا جس میں ہر گروہ کافی حد تک خودمختار ہوتا اور شاید آپس کی چپقلش میں جو عوامی وسائل اور ہندوستانی دولت امریکہ اور مغربی ممالک کی اسلحہ ساز فیکٹریوں کو جارہی ہے وہ بھی یہیں کھپ رہی ہوتی۔بہرحال یہ ایک نظریہ ہے جس سے میرا یا آپکا متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
بے نظیر کے مرنے سے سب سے زیادہ نقصان ہی آصف زرداری کا ہوا ہے ۔۔۔۔ پارٹی اس کے ہاتھ میں تب تک تھی جب تک بے نظیر کی زندگی تھی ۔۔ اصف زرداری کی وجہ سے بے نظیر کی حکومت گئی تھی پی پی پی کے میمبران اس بات کو نظر انداز نہیں کر سکتے ۔۔ بے نظیر کی موت کے بعد بہت سے میمبران اصل سیاسی وارث ذوالفقار جونیئر اور فاطمہ بھٹو کو سمجھتے ہیں ۔۔ کچھ بعید نہیں کہ وہ پی پی چھوڑ کر شہید بھٹو میں شامل ہو جائیں ۔۔ اس صورت حال میں آصف زرداری کے لئے پارٹی کو منظم رکھنا آسان نہیں ہوگا ۔۔
جہاں تک پوسٹ مارٹم کی بات ہے تو کیا پوسٹ مارٹم کی فارمیلٹی پوری ہوجانے سے بے نظیر کے قتل کے اصل حقائق سامنے آجاتے ؟۔۔
بے نظیر کی جگہ کوئی مرد سیاسی لیڈر ہوتا تو اس کا آخری دیدار ضرور کروایا جاتا ۔۔۔
میرے خیال میں بے نظیر کا قتل ان بیرونی سازشی طاقتوں کا کارنامہ ہے جو چاہتی ہیں کہ پاکستان جمہوری طور پر کبھی مستحکم نہ ہو اور یہاں فوج کی ہی حکومت رہے ۔۔
پاکستان بننے سے لے کر اب تک بیرونی سازشوں کا شکار رہتا آیا ہے ۔۔۔ لیکن ایٹمی طاقت حاصل کر لینے کے بعد بہت منظم طریقے مختلف ہتھکنڈوں سے پاکستان کو اندرونی طور پر کھوکھلا بنانے کی کوششیں کی گئیں ہیں ۔۔ جن میں جہادی تنطیموں کو فروغ کے زریعے ملک کے اندر خانہ جنگی کی کیفیت پیدا کرنا ۔۔ سر فہرست ہے ۔۔
بے نظیر کے قتل کے پیچھے بھی یہی قوتیں ہیں جو عوام کے اندر فوج کے خلاف مزید بغاوت پیدا کر کے ۔۔ تخریبی انقلاب کے زریعے ۔۔ پاکستان کو مزید تباہ کرنے کے گھناؤنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہونا چاہتی ہیں ۔۔۔
یہ میری زاتی رائے ہے کسی کا اس سے ہم خیال ہونا ضروری نہیں ۔۔۔