غلط ، یہ دُم پر حملہ ہےیہ زرداری پر سیدھا حملہ ہے
غلط ، یہ دُم پر حملہ ہےیہ زرداری پر سیدھا حملہ ہے
غلط ، یہ دُم پر حملہ ہے
آپ کیوں جانیں لینے پر تل گئے ہیں؟جواب تو ایک بن رہا تھا
پر چلیں جانیں دیں۔
یہاں وہی مسئلہ چھڑ جائے گا ، سیکولر ریاست یا اسلامی ریاست والا۔ائین تو تبدیل بھی ہوسکتا ہے
آپ کیوں جانیں لینے پر تل گئے ہیں؟
ہم ایویں ای اچھل کود رہے ہیں۔ کیا پتہ بے چارہ بلاول اپنے آپ کو "مستقبل" کا وزیر اعظم دیکھ رہا ہو؟
نہیں، اس کا باپ پاکستانی ہی ہےمطلب بلاول کیا اوبامہ کی طرح ہے؟
بیچارے پاکستانی مسلمان کتنی آسانی سے بھڑک جاتے ہیں!!
چند دن پہلے بلاول ملالہ کو وزیر اعظم بنانے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔ اب کسی عیسائی کو بنانا چاہ رہے ہیں۔ جو ان کی پارٹی کے حالات ہیں، ان کو تو میرے خیال میں اپنی باری کی شدید فکر کرنا چاہیے۔کسی غیر مسلم کے وزیراعظم بننے کیلئے قانون میں ترمیم ہوجائے تو کوئی حرج نہیں، اعتزاز احسن
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
اگر ملک کے بہترین مستقبل کے لئے اگر کوئی عیسائی وزیر اعظم آتا ہے تو اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے، اعتزاز احسن فوٹو: فائل
لاہور: پیپلز پارٹی كے سینیٹر اعتزاز احسن نے كہا ہے كہ آئین كے تحت ملک كا صدر و وزیر اعظم بننے كے لئے مسلمان ہونا ضروری ہے تاہم اگر اس میں ترمیم ہوجائے تو كوئی حرج نہیں۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اپنی زندگی میں کسی عیسائی وزیر اعظم کو دیکھنے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ اگر ملک کے بہترین مستقبل کے لئے اگر کوئی عیسائی وزیر اعظم آتا ہے تو اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی اس میں کوئی حرج ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بلاول ملک کے عوام اور ان کے مستقبل کے لئے فکر مند ہے اس لئے انہوں نے عیسائی وزیر اعظم کی خواہش کا اظہار کیا لیکن میڈیا میں ان کی بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کرسمس کے تہوار اور یوم قائد اعظم کے موقع پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ وہ اپنی زندگی میں ملک کا عیسائی وزیر اعظم دیکھنا چاہتے ہیں اور ہم ملک کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں چاہے اس کے لئے جان ہی کیوں نہ چلی جائے۔
مذاق بر طرف ، سچائی یہ ہے کہ ہم بحیثیت قوم جس طرح سے فکری انتشار سے دوچار ہیں ایسے میں کسی کے دل میں بھی بلاول زرداری جیسی خواہش مچل سکتی ہے اور اعتزاز جیسے گُرگے اس کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکتے ہیں ۔ ہمیں سب سے پہلے اپنے فکری حصار کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تا کہ اس قسم کی سوچ کو جگہ نہ مل سکے ۔ خالی دعووں اور امیدوں کے سہارے پہ نہ رہیں ۔
ماہر قانون دان آئین میں ترمیم کروانے کو تیار ہیں۔آئین کے مطابق شاید پابندی ہے۔
یہاں دیکھیے
ماہر قانون دان آئین میں ترمیم کروانے کو تیار ہیں۔
جی ہاں بالکل ، بلاول ، بھٹو بھی اور زرداری بھی ۔۔۔۔ واقعی بندے دا کوئی پتہ لگدا اے ۔ بلکہ کوئی پُچھے پئی بندہ اک تےابے دو ، ایہہ کیہڑی سینس اے ؟بندے دا کوئی پتہ لگدے
اس "مشہورِ زمانہ کہاوت" کی تشریح اپنے ساجد بھائی سے
بنیادی انسانی حقوق سے متصادم بعض شقوں کو کالعدم قرار دینے کا کام سپریم کورٹ بھی کر سکتی ہےائین قانون دان نہیں اسمبلی تبدیل کرتی ہے