ابن رضا
لائبریرین
پسند آوری اور آپ کی محبتوں کے لیے ممنون ہوں حضور۔سلامت رہیےکیا کہنے ابن رضا بھائی۔۔ یوں تو مکمل غزل ہی لاجواب اور اعلی ہے۔۔۔ مگر یہ دو اشعار خاص کر بےحد پسند آئے۔۔ بہت اعلی
بہت سی داد قبول فرمائیں۔
پسند آوری اور آپ کی محبتوں کے لیے ممنون ہوں حضور۔سلامت رہیےکیا کہنے ابن رضا بھائی۔۔ یوں تو مکمل غزل ہی لاجواب اور اعلی ہے۔۔۔ مگر یہ دو اشعار خاص کر بےحد پسند آئے۔۔ بہت اعلی
بہت سی داد قبول فرمائیں۔
پسند آوری کا شکریہ، سلامت رہیےعمدہ تخلیق ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی سابقہ غزل پر سر الف عین کی اصلاح موجود ہے ان کی ہدایات پر عمل کیجے بہت فائدہ ہوگا ان شاء اللہ۔ باقی وقتا" فوقتا" میں بھی سیکھنے کے لیے رائے کا اظہار کرتا رہتا ہوںسر ابن رضا میری دو غزلیں کئی دنوں سے آپ کی نظرِ اصلاح کی منتظر ہیں۔۔۔۔ اصلاح سخن کی لڑی میں پوسٹ کی تھیں۔۔۔۔ امید ہے آپ میری راہنمائی کریں گے۔۔
محترم سر الف عین کی اصلاحی ہدایت پر عمل پیرا ہونے کی پوری کوشش کرتا ہوں ۔ آپ کی راہنمائی کا بھی طلب گار ہوں ۔۔آپ کی سابقہ غزل پر سر الف عین کی اصلاح موجود ہے ان کی ہدایات پر عمل کیجے بہت فائدہ ہوگا ان شاء اللہ۔ باقی وقتا" فوقتا" میں بھی سیکھنے کے لیے رائے کا اظہار کرتا رہتا ہوں
بہت نوازش شکریہبہت خوب بھائی واہ واہ۔
نوازش حضور ، سلامت رہیےعمدہ....
داد وصول کیجیے... ☺
آپ کی محبتوں کا شکریہواہ بھئی ابن رضا صاحب!
ہر ہر شعر لاجواب ہے ، داد قبول فرمائیے۔
بہت نوازشبہت خوب جناب
غزل بہت اچھی ہے مجھے یہ شعر سب سے زیادہ پسند آیا۔چند بادل تھے بے یقینی کے
جن کو وہ میرا حوصلہ سمجھے
پسند آوری کا شکریہ۔ سلامت رہیےغزل بہت اچھی ہے مجھے یہ شعر سب سے زیادہ پسند آیا۔
سراپا سپاس ہوِں حضور سلامت رہیے۔بہت خوب!! اچھی غزل ہے !
رگِ جاں میں اُتر گئی ہو تم
آرزوؤ! تمھیں خُدا سمجھے
بہت خوب !! کیا اچھا شعر ہے ابن رضا بھائی !! بہت داد آپ کے لئے!
بہت خوبایک تازہ غزل احباب کے ذوق کی نذر
زندگی کو وہ سانحہ سمجھے
عہدِ اُلفت کو اِک خطا سمجھے
دردِ دل کی اُسے دوا سمجھے
ہم جو سمجھے، تو کیا بُرا سمجھے
رگِ جاں میں اُتر گئی ہو تم
آرزوؤ! تمھیں خُدا سمجھے
حسرتوں کا لہو تھا آنکھوں میں
وہ جسے ایک عارضہ سمجھے
حیف! اِک رابطے کی دُوری ہم
زندگی بھر کا فاصلہ سمجھے
بِھیڑ تھی مُنتشر سے لوگوں کی
ہم جنہیں ایک قافلہ سمجھے
آہ! وہ التفات کو میرے
ایک معمول کی ادا سمجھے
چند بادل تھے بے یقینی کے
جن کو وہ میرا حوصلہ سمجھے
جو بھی کہنا تھا کہہ دیا، اُس نے
جو سمجھنا ہے برملا سمجھے