جاسمن

لائبریرین
IMG-20180318-_WA0006.jpg
 
فرقان احمد بھیا آپ کے اور احمد بھائی کے خیالات دکھی انسانیت سے محبت کی دلیل ہیں ، شوشل میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا پر مجبور اور پریشان حال لوگوں کی تصویروں کی شراکت کا مقصد پرکشش اور سہولتوں سے آراستہ زندگی میں ان اداس رنگوں اور مجبور احساسات کی نشاندہی ہے ۔یہ ایک ایسا سفید پوش طبقہ ہے جو ہماری توجہ کا طالب ہے،جاسمن آپا کی جانب سے یہ لڑی بنانے کا مقصد ان دکھی لوگوں کے مسائل سے آگاہی ہے ۔
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
فرقان احمد بھیا آپ کے اور احمد بھائی کے خیالات دکھی انسانیت سے محبت کی واضع دلیل ہیں ، شوشل میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا پر مجبور اور پریشان حال لوگ کی تصویروں کی شراکت کا مقصد پرکشش اور سہولتوں سے آراستہ زندگی میں ان اداس رنگ اور مجبور احساسات کی نشاندہی ہوتا ہے ۔یہ ایک ایسا سفید پوش طبقہ ہے جو ہماری توجہ کا طالب ہے،جاسمن آپا کی جانب سے یہ لڑی بنانے کا مقصد ان دکھی لوگوں کے مسائل سے آگاہی ہے ۔
آپ کی توجہ اور محبت کا شکریہ، عدنان بھیا!
 

جاسمن

لائبریرین
ٹھیک یاد دلایا۔۔۔!

لیکن دل بھر ہی آتا ہے۔

خاص طور پر بچوں کے ساتھ ایسے معاملات دیکھ کر۔
شاید آپ نے نیرنگ خیال کا مراسلہ پڑھا ہو پاکستانی مصنوعات والے دھاگہ میں۔ میں نے اے سی بند ہونے اور بجلی جانے کا بتایا تو انہوں نے کہا کہ کبھی کبھی ان حالات میں رہنا بھی ہمارے لئے ضروری ہوتا ہے۔ ایک تو ہم خود بھی انسانیت کے جامے میں رہتے ہیں دوسرے ایسے لوگوں کی مشکلات جو بجلی کے بغیر رہتے ہیں،سمجھ سکتے ہیں۔
یہی بات ان تصاویر کے سلسلہ میں بھی درست ہے۔ یہ سب دیکھ کے دکھ ہوتا ہے لیکن یہ دکھ ہی تو ہمیں ایسے لوگوں کے کام آنے کی تحریک بنتا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
شاید آپ نے نیرنگ خیال کا مراسلہ پڑھا ہو پاکستانی مصنوعات والے دھاگہ میں۔ میں نے اے سی بند ہونے اور بجلی جانے کا بتایا تو انہوں نے کہا کہ کبھی کبھی ان حالات میں رہنا بھی ہمارے لئے ضروری ہوتا ہے۔ ایک تو ہم خود بھی انسانیت کے جامے میں رہتے ہیں دوسرے ایسے لوگوں کی مشکلات جو بجلی کے بغیر رہتے ہیں،سمجھ سکتے ہیں۔
یہی بات ان تصاویر کے سلسلہ میں بھی درست ہے۔ یہ سب دیکھ کے دکھ ہوتا ہے لیکن یہ دکھ ہی تو ہمیں ایسے لوگوں کے کام آنے کی تحریک بنتا ہے۔

متفق!
 

محمداحمد

لائبریرین
یہی بات ان تصاویر کے سلسلہ میں بھی درست ہے۔ یہ سب دیکھ کے دکھ ہوتا ہے لیکن یہ دکھ ہی تو ہمیں ایسے لوگوں کے کام آنے کی تحریک بنتا ہے۔

اس سوچ کے ساتھ تو ضرور شئر کی جانی چاہیے یہ چیزیں۔

لیکن صرف یاسیت پھیلانے کے لئے کرنا اچھا نہیں ہے۔
 

اے خان

محفلین
ان تصاویر کو دیکھ کر اکثر دکھ کے بجائے شرمندہ ہوجاتا ہوں کہ اللہ کا مجھ پر کتنا کرم ہے کہ کتنے آسانی سے مجھے تین وقت کا کھانا اور رہائش کے لیے گھر دیا ہے اور ایک اچھی فیملی دی ہے اور میں کتنا نا شکر ہوں کہ اکثر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے صرف پانچ وقت کی نماز بھی نہیں پڑھتا. اور یہ بچے جو بالکل میری طرح ہیں کتنی مشقت اٹھاتے ہیں پیٹ بھرنے کے لیے
ایبٹ آباد سے واپسی میں جب ٹریفک جام تھا تو ایک جگہ کوڑے کا ڈھیر نظر آیا اور دو خوبصورت سی نیلی آنکھوں والی بچیاں اس ڈھیر میں پلاسٹک کی بوتلیں ڈھونڈ رہیں تھیں.بہت دکھ ہوا یہ منظر دیکھ کر اور شرمندگی کے ساتھ آگے روانہ ہوا کہ میں کتنا بے بس ہوں
 
Top