حساس انسان، عمر گزرنے کے ساتھ کسی نہ کسی پچھتاوے کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ایسے پچھتاوے، جو نہ ہوتے، تواور پچھتاوے پیچھا کرتے۔ ہم
میں سے کتنے ایسے ہیں جو اس پچھتاوے سے جان چھڑانا چاہتے ہیں اور اپنی اناؤں کی زنجریں توڑ کر زندگی کو گلے لگانا چاہتے ہیں ؟؟؟ ہم میں سے کتنے ایسے ہیں جو سچے دل سے معافی کے طلب گار ہوں اور گزرے کل کو درست کرنے کی ممکن کوشش کریں؟ میرا خیال ہے کہ سو میں سے دس بھی نہیں۔۔۔جب کہ یہ بھی خوش بختی ہے کہ ان پچھتاوں کو دور کرنے کا موقع اوروقت مل سکے۔ عموماً انسان جن پچھتاوں میں گرفتار ہوتا ہے ان میں:
خونی یا روحانی رشتوں کو نقصان پہنچانا
کسی مخلص کو دھوکا دینا
نہایت اہم موقع اپنی سستی یا لاپروائی سے ضایع کردینا
کسی کی ذات یا اعتقادات پہ ایسا اندھا یقین کرلینا جو علم و تجربے کے ساتھ ساتھ غلط ثابت ہو
نہایت ہمدرد و مخلص کی بات نہ ماننا
صلاحیتوں اور صحت کو خود اپنے ہاتھوں ضایع کردیناوغیرہ شامل ہیں۔
ایسے پچھتاوے ہماری روح کو گھائل کردیتے ہیں اور اندر ہی اندر دیمک کی طرح چاٹتے جاتے ہیں۔ ہماری نفسیات کے یہ بھاری پتھر ہماری خوشیوں کو اکارت کرتے ہیںاور غموں میں تسکین کا احساس دیتے ہیں۔ زندگی "آہ " اور "کاش" میں الجھ کر رہ جاتی ہے۔
کیا بچپن سے لڑکپن اور جوانی سے بوڑھاپے تک جاتے ہوئے ہم ان اسباب و محرکات سے بچ سکتے ہیں جو ان پچھتاوں کا سبب ہیں؟ شاید نہیں!
کیا ہم انھیں کم کرسکتےہیں ؟ شاید ہاں! ماضی نہیں، کسی حد تک مستقبل کو بدلا جاسکتا ہے۔ اپنی اناؤں کی زنجیریں توڑ کر زندگی کو گلے لگایا جاسکتا ہے۔۔۔ ہاں! یا ممکن ہے۔۔۔اور کوشش شرط۔۔۔
 

جاسمن

لائبریرین
حساس انسان، عمر گزرنے کے ساتھ کسی نہ کسی پچھتاوے کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ایسے پچھتاوے، جو نہ ہوتے، تواور پچھتاوے پیچھا کرتے۔ ہم
میں سے کتنے ایسے ہیں جو اس پچھتاوے سے جان چھڑانا چاہتے ہیں اور اپنی اناؤں کی زنجریں توڑ کر زندگی کو گلے لگانا چاہتے ہیں ؟؟؟ ہم میں سے کتنے ایسے ہیں جو سچے دل سے معافی کے طلب گار ہوں اور گزرے کل کو درست کرنے کی ممکن کوشش کریں؟ میرا خیال ہے کہ سو میں سے دس بھی نہیں۔۔۔جب کہ یہ بھی خوش بختی ہے کہ ان پچھتاوں کو دور کرنے کا موقع اوروقت مل سکے۔ عموماً انسان جن پچھتاوں میں گرفتار ہوتا ہے ان میں:
خونی یا روحانی رشتوں کو نقصان پہنچانا
کسی مخلص کو دھوکا دینا
نہایت اہم موقع اپنی سستی یا لاپروائی سے ضایع کردینا
کسی کی ذات یا اعتقادات پہ ایسا اندھا یقین کرلینا جو علم و تجربے کے ساتھ ساتھ غلط ثابت ہو
نہایت ہمدرد و مخلص کی بات نہ ماننا
صلاحیتوں اور صحت کو خود اپنے ہاتھوں ضایع کردیناوغیرہ شامل ہیں۔
ایسے پچھتاوے ہماری روح کو گھائل کردیتے ہیں اور اندر ہی اندر دیمک کی طرح چاٹتے جاتے ہیں۔ ہماری نفسیات کے یہ بھاری پتھر ہماری خوشیوں کو اکارت کرتے ہیںاور غموں میں تسکین کا احساس دیتے ہیں۔ زندگی "آہ " اور "کاش" میں الجھ کر رہ جاتی ہے۔
کیا بچپن سے لڑکپن اور جوانی سے بوڑھاپے تک جاتے ہوئے ہم ان اسباب و محرکات سے بچ سکتے ہیں جو ان پچھتاوں کا سبب ہیں؟ شاید نہیں!
کیا ہم انھیں کم کرسکتےہیں ؟ شاید ہاں! ماضی نہیں، کسی حد تک مستقبل کو بدلا جاسکتا ہے۔ اپنی اناؤں کی زنجیریں توڑ کر زندگی کو گلے لگایا جاسکتا ہے۔۔۔ ہاں! یا ممکن ہے۔۔۔اور کوشش شرط۔۔۔
یہ یہاں لکھنا چاہیے تھا۔
 

علی وقار

محفلین
حساس انسان، عمر گزرنے کے ساتھ کسی نہ کسی پچھتاوے کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ایسے پچھتاوے، جو نہ ہوتے، تواور پچھتاوے پیچھا کرتے۔ ہم
میں سے کتنے ایسے ہیں جو اس پچھتاوے سے جان چھڑانا چاہتے ہیں اور اپنی اناؤں کی زنجریں توڑ کر زندگی کو گلے لگانا چاہتے ہیں ؟؟؟ ہم میں سے کتنے ایسے ہیں جو سچے دل سے معافی کے طلب گار ہوں اور گزرے کل کو درست کرنے کی ممکن کوشش کریں؟ میرا خیال ہے کہ سو میں سے دس بھی نہیں۔۔۔جب کہ یہ بھی خوش بختی ہے کہ ان پچھتاوں کو دور کرنے کا موقع اوروقت مل سکے۔ عموماً انسان جن پچھتاوں میں گرفتار ہوتا ہے ان میں:
خونی یا روحانی رشتوں کو نقصان پہنچانا
کسی مخلص کو دھوکا دینا
نہایت اہم موقع اپنی سستی یا لاپروائی سے ضایع کردینا
کسی کی ذات یا اعتقادات پہ ایسا اندھا یقین کرلینا جو علم و تجربے کے ساتھ ساتھ غلط ثابت ہو
نہایت ہمدرد و مخلص کی بات نہ ماننا
صلاحیتوں اور صحت کو خود اپنے ہاتھوں ضایع کردیناوغیرہ شامل ہیں۔
ایسے پچھتاوے ہماری روح کو گھائل کردیتے ہیں اور اندر ہی اندر دیمک کی طرح چاٹتے جاتے ہیں۔ ہماری نفسیات کے یہ بھاری پتھر ہماری خوشیوں کو اکارت کرتے ہیںاور غموں میں تسکین کا احساس دیتے ہیں۔ زندگی "آہ " اور "کاش" میں الجھ کر رہ جاتی ہے۔
کیا بچپن سے لڑکپن اور جوانی سے بوڑھاپے تک جاتے ہوئے ہم ان اسباب و محرکات سے بچ سکتے ہیں جو ان پچھتاوں کا سبب ہیں؟ شاید نہیں!
کیا ہم انھیں کم کرسکتےہیں ؟ شاید ہاں! ماضی نہیں، کسی حد تک مستقبل کو بدلا جاسکتا ہے۔ اپنی اناؤں کی زنجیریں توڑ کر زندگی کو گلے لگایا جاسکتا ہے۔۔۔ ہاں! یا ممکن ہے۔۔۔اور کوشش شرط۔۔۔
آپ نے کافی عمدہ باتیں لکھیں تاہم مجھ کم فہم کو یہ بات سمجھ نہ آئی کہ پچھتاوں کا انا سے کیا خاص تعلق ہے!
 
آپ نے کافی عمدہ باتیں لکھیں تاہم مجھ کم فہم کو یہ بات سمجھ نہ آئی کہ پچھتاوں کا انا سے کیا خاص تعلق ہے!
ہماری انائیں بعض اوقات پچھتاوے بن جاتی ہیں۔۔۔ہم انا کا شکا رہو کر بہت سے رشتے اور مواقع ضایع کردیتے ہیں۔۔۔اور اور اور۔۔۔
 
Top