زندگی

شمشاد

لائبریرین
آج تک رازِ زندگی نہ کھلا
میں تماشہ ہوں یا تماشائی

ان سے امیدِ دوستی سرور
آپ کیا ہوگئے ہیں سودائی؟
(سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
زندگی کب تک اُٹھاتی درد کا بارِ گراں
شامِ غم آئی تو اس کا بھی سویرا ہوگیا
(سرور)
 

عیشل

محفلین
کل جنہیں زندگی تھی راس بہت
آج دیکھا انہیں اداس بہت
کیوں نہ روؤں تیری جدائی میں
دن گذارے ہیں تیرے پاس بہت
 

شمشاد

لائبریرین
زندگی کب تک اُٹھاتی درد کا بارِ گراں
شامِ غم آئی تو اس کا بھی سویرا ہوگیا
(سرور)
 

عمر سیف

محفلین
خواب،خواہش، وہم ہے زندگی
اِک بھیانک حادثہ ہے زندگی
آج تک یہ مسئلہ سلجھا نہیں
میں خفا ہوں کہ خفا ہے زندگ
 

عیشل

محفلین
تم آگئے تو کیوں انتظار ِ شام کریں
کہو تو کیوں نہ ابھی سے کچھ اہتمام کریں
جدا ہوئے ہیں بہت لوگ ایک تم بھی سہی
اب اتنی سی بات پہ کیا زندگی حرام کریں
 

عیشل

محفلین
ہم نے سہہ لیا کافی
اب تمہاری باری ہے
ہم نے تو اداسی میں
زندگی گذاری ہے
فاصلوں سے جوئے میں
میں نے شام ہاری ہے
موت بھی ضروری ہے
زندگی بھی پیاری ہے
 
Top