زیرک
محفلین
آج ایک نیا سلسلہ "زیرک کی پسندیدہ غزلیں" شروع کرنے جا رہا ہوں، امید ہے کہ نیا سلسلہ بھی سب احباب کو پسند آئے گا۔
جو ترے شہر میں آیا ہے اسے راضی کر
جس نے کشکول اٹھایا ہے اسے راضی کر
جو تری بزم سے جاتا ہے اسے جانے دے
جو تری بزم میں آیا ہے اسے راضی کر
تجھ پہ جادو ہے نہ آسیب نہ سایہ ہے کوئی
جس گداگر کو رُلایا ہے اسے راضی کر
میں نے مانا کہ شفا دَم میں بھی ہوتی ہے مگر
تُو نے جس جس کو ستایا ہے اسے راضی کر
آج محفل میں ترے سخت رویے کے سبب
جس کا آنسو نکل آیا ہے اسے راضی کر
جس نے راہوں میں تری پھول بچھائے تھے کبھی
جس نے ہر خار اٹھایا ہے اسے راضی کر
نامعلومجاسمن
جو ترے شہر میں آیا ہے اسے راضی کر
جس نے کشکول اٹھایا ہے اسے راضی کر
جو تری بزم سے جاتا ہے اسے جانے دے
جو تری بزم میں آیا ہے اسے راضی کر
تجھ پہ جادو ہے نہ آسیب نہ سایہ ہے کوئی
جس گداگر کو رُلایا ہے اسے راضی کر
میں نے مانا کہ شفا دَم میں بھی ہوتی ہے مگر
تُو نے جس جس کو ستایا ہے اسے راضی کر
آج محفل میں ترے سخت رویے کے سبب
جس کا آنسو نکل آیا ہے اسے راضی کر
جس نے راہوں میں تری پھول بچھائے تھے کبھی
جس نے ہر خار اٹھایا ہے اسے راضی کر
نامعلوم