زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
وہ دل پہ وار بھی کرتا ہے، یہ بھی کہتا ہے
کہ دل کے زخم عجب ہیں، بھرا نہیں کرتے
پیرزادہ قاسم​
 

زیرک

محفلین
تا عمر وہی کارِ زیاں عشق رہا یاد
حالانکہ یہ معلوم تھا اجرت نہ ملے گی
پیرزادہ قاسم​
 

زیرک

محفلین
پہلے اس نے مجھے چُنوا دیا دیوار کے ساتھ
پھر عمارت کو مِرے نام سے موسوم کیا
غلام مرتضیٰ راہی​
 

زیرک

محفلین
جن کی درد بھری باتوں سے ایک زمانہ رام ہوا
قاصرؔ ایسے فن کاروں کی قسمت میں بن باس رہا
غلام محمد قاصر​
 

زیرک

محفلین
ہر سال کی آخری شاموں میں دو چار ورق اڑ جاتے ہیں
اب اور نہ بکھرے رشتوں کی بوسیدہ کتاب تو اچھا ہو
غلام محمد قاصر​
 

زیرک

محفلین
سو مجھ پہ کوئی برا وقت آ نہیں سکتا
کہ مجھ کو ماں کی دعا نے لپیٹ رکھا ہے
عطا الحسن​
 

زیرک

محفلین
وحشت کا وہ وفور تھا، جذبوں کے ساتھ ساتھ
کل شب تمہارے نام کی خواہش بھی مار دی
عطا الحسن​
 

زیرک

محفلین
جھیل سی آنکھ کے مالک! کوئی تعبیر بتا
آج کل خود کو تہہِ آب بہت دیکھتے ہیں
عطا تراب​
 

زیرک

محفلین
میں گاؤں کا ہوں سو ڈر رہا ہوں جدائیوں سے
تُو شہر کی ہے، میں جانتا ہوں نہیں ڈرو گی
احمد عطا اللہ​
 

زیرک

محفلین
یہ جو راتوں کو مجھے خواب نہیں آتے عطا
اس کا مطلب ہے میرا یار خفا ہے مجھ سے
احمد عطا اللہ​
 

زیرک

محفلین
نارسائی نے عجب طور سکھائے ہیں عطاؔ
یعنی بھولے بھی نہیں تم کو پکارا بھی نہیں
احمد عطا اللہ​
 

زیرک

محفلین
درد کا درد سے کرتا ہے بھلا کوئی علاج
ٹھیک بنتا ہے نا اس بات پہ ہرجانہ مجھے
فرحت عباس شاہ​
 

زیرک

محفلین
یہ جو فون بجتا ہے آدھی رات اداس سا
یہ جو بولتا ہی نہیں کبھی کوئی کون ہے؟
فرحت عباس شاہ​
 
Top