فے کاف
محفلین
اچھی بات کی۔شہید کا جسد باقی رہتا ہے یا نہیں، اس کا آپ سے کیا لینا دینا؟ بات تو سادہ سی ہے کہ شہید زندہ و جاوید ہے۔
اچھی بات کی۔شہید کا جسد باقی رہتا ہے یا نہیں، اس کا آپ سے کیا لینا دینا؟ بات تو سادہ سی ہے کہ شہید زندہ و جاوید ہے۔
بھائی اس جملے کا پہلا حصہ درست ہے لیکن دوسرا نہیں۔ کیوں کہ اس کا حوالہ اسلامی کتب میں کہیں بھی موجود نہیں۔اسلامی عقائد کے مطابق زمین پر پہلا انسان حضرت آدم علیہ سلام تھے جو اندازاً 10 ہزار سال پہلے اس زمین پر بھیجے گئے۔
یہ کیسے پتا چلا؟
جب لفظ ’اندازاً‘ ساتھ لکھا ہوا ہے تو اس کا مطلب یہی بنتا ہے کہ یہ کوئی تصدیق شدہ بات نہیں ہے۔بھائی اس جملے کا پہلا حصہ درست ہے لیکن دوسرا نہیں۔ کیوں کہ اس کا حوالہ اسلامی کتب میں کہیں بھی موجود نہیں۔
عجیب و غریب موازنہ ہے۔ بالکل دو مختلف چیزیں ہیں جن کی اپنی الگ الگ حیثیت ہے۔ائنس اور مذہب کے درمیان ہونے والی بحث میں مذہب کے زمرے میں صرف اسلام ہی ہے جو جدید سائنس زدہ اذہان کو لاجواب کرسکتا ہے۔ جس کے سامنے سائنس ایک طفل مکتب کی طرح کھڑا رہ جاتاہے۔
میرے جملے کو درست زاویۂ نظر سے دیکھنا کا شکریہ۔جب لفظ ’اندازاً‘ ساتھ لکھا ہوا ہے تو اس کا مطلب یہی بنتا ہے کہ یہ کوئی تصدیق شدہ بات نہیں ہے۔
آپ اس بات کی وضاحت کریں براہِ کرم۔عجیب و غریب موازنہ ہے۔ بالکل دو مختلف چیزیں ہیں جن کی اپنی الگ الگ حیثیت ہے۔
یہاں دیکھیے۔میرے جملے کو درست زاویۂ نظر سے دیکھنا کا شکریہ۔
یہاں صرف ایک گزارش ہے کہ "اندازً" کا لفظ کسی بھی اعدادوشمار کے قریب قریب تخمینے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ لہذا بہتر یہی ہے کہ اسے استعمال ہی نہ کیا جائے کیوں کہ اسلام میں آدم علیہ السلام سے لے کر اب تک کے عرصے کا کوئی تخمینی ذکر تک نہیں ہے۔
لیکن اس میں کہیں بھی دس ہزار کے تخمینے کا ذکر نہیں۔یہاں دیکھیے۔
مختلف جگہوں پر مختلف تخمینے موجود ہیں، کسی کو بھی حتمی نہیں مانا جا سکتا سو اس مراسلے میں کسی اور بات کی وضاحت کے لیے ایک رقم گرد ہندسہ انداز۱ً لکھا ہے۔لیکن اس میں کہیں بھی دس ہزار کے تخمینے کا ذکر نہیں۔
سائنس ان چیزوں سے بحث کرتی ہے جو ہمارے مشاہدے میں آسکتی ہیں۔آپ اس بات کی وضاحت کریں براہِ کرم۔
تصحیح کا شکریہآپ کی مراد یقینا یہاں محمد امین صدیق بھائی سے نہیں۔ آپ شاید زمین کہنا چاہ رہے تھے۔
تحریر زبردست ہے۔ اللہ کرے زور قلم زیادہ۔
یہ میری تحریر نہیں ہے، واٹس ایپ پر موصول ہوئی تھی، سو لڑی کی مناسبت سے کچھ ترامیم واضافہ کے ساتھ یہاں بھی پوسٹ کردی۔ٹرومین
بہت اچھالکھا آپ نے
کچھ ریفرینس بھی ڈال دیجیے آخر میں تو باتیں اور وزنی ہوجائیں گی
ایک اور پہلو جو موجودہ بحث سے متعلق ہے وہ یہ ہے کہ خالق خدا ہے. ساتھ ہی استمرار بھی اسی کے باعث ہے
جیسے سورج کے بغیر کرنوں کا اور سمندر کے بغیر لہروں کا تصور نہیں اسی طرح اللہ کے بغیر اس کائنات کے باقی رہنے کا بھی تصور نہیں. اللہ اور کائنات واسطہ گھڑی ساز اور گھڑی کی طرح نہیں بلکہ سورج اور اسکی کرنوں کی مانند ہے (مثال صرف ذہن کو قریب لانے کے لئے دی ہے ورنہ اللہ "لا مثلہ شی" ہے)
خدا کی صفت رحمان اسی تعلق کی طرف اشارہ ہے کہ ہر ایک خدا سے فائدہ اٹھاتا ہے اور اسکی صرف نظر نہ ہونے کے مترادف ہے
یہ بالکل الگ بحث ہے کہ آیا حضرت آدم زمین پر پہلے انسان تھے یا نہیں۔ سائنس نظریہ ارتقا کی وجہ سے اس مذہبی نظریہ کو تسلیم ہی نہیں کرتی کہ دنیا کا پہلا انسان کسی جنت سے اٹھا کر بطور سزا زمین پر اتارا گیا تھا۔مذہب تو حضرت آدم کے ساتھ آیا ہے!!!
یقیناً ہر دین و مذہب کا ایک بڑا حصہ اخلاقی تعلیمات پر مشتمل ہے۔ مگر جو معاشرے لادین یا دہریے ہیں وہ بھی اخلاقیات سے مکمل عاری نہیں ہیں۔ میرا جواب اس عامیانہ سوچ سے متعلق تھا جس میں ملحدین یا لادین لوگوں کو مادر پدر آزاد سمجھا جاتا ہے۔کیوں نہیں ہے۔۔۔
اسلام کا ایک بڑا حصہ اخلاقیات کا ہے!!!
اہل ایمان: خدا نےیہ قوانین کس نے طے کیے؟؟؟
نعش کے خون، ڈی این اے ٹیسٹ وغیرہ سے پتا چل جائے گا کہ یہ غیرمعمولی طور پر کیسے صحیح سالم ہے۔ٹیسٹ سے کیا پتا چلے گا؟؟؟
بگ بینگ ارتقائے کائنات سے متعلق عین سائنسی نظریہ ہے۔ جیسے آپ مذہبی بنیادوں پر سائنسی نظریہ حیاتیاتی ارتقا evolution کو تسلیم نہیں کرتے۔ وہیں سائنسی نظریہ ارتقاء کائنات big bang کو رد کیوں نہیں کر دیتے۔ یقیناً دین و مذہب میں کائنات سے متعلق بہتر تھیوری ہوگی۔ آپ اسی پر چلیں۔ اور سائنسدانوں کو اپنی تھیوری پر چلنے دیںدنیا میں اب تک جتنے بھی دھماکے دیکھے ان سب سے تباہی اور بربادی وجود میں آئی۔۔۔
مگر بگ بینگ کا ان دیکھا تخیلاتی دھماکہ عجیب دیکھا جس نے گل کھلائے، خوشبوئیں بکھرائیں، فصلیں لہلہائیں، جنگلات اگائے، پھل پکائے، بادل برسائے، گائے، بکریاں، بھینسیں بنائیں، ان میں دودھ بنایا، شہد کی مکھی بنائی اور اس میں شہد بنایا۔۔۔
اتنا عقل مند دھماکہ ایک مرتبہ ہی کیوں ہوا؟؟؟
بار بار کیوں نہیں ہوتا؟؟؟
یہی اصل نکتہ ہے مگر اکثر اہل ایمان اس کی یہ تشریح کرتے ہیں کہ واقعتا شہید کا جسم خاکی تا قیامت صحیح سالم رہتا ہے۔شہید کا جسد باقی رہتا ہے یا نہیں، اس کا آپ سے کیا لینا دینا؟ بات تو سادہ سی ہے کہ شہید زندہ و جاوید ہے۔