سائنس کیا ہے؛ اور سائنس کیا نہیں ہے؟ (علیم احمد، مدیرِ اعلیٰ ماہنامہ گلوبل سائنس)

سائنس کا روح اور شعور کی مادی اور منطقی حیثیت ثابت کرنے سے قاصر ہونا، اس بات کا ثبوت ہے کہ کائنات میں کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جن کا سائنس احاطہ نہیں کر سکتی۔ سائنس ان کے سامنے بے بس ہے۔ یہ دلیل ہے ان لوگوں کے رد میں جو سائنس کو ہی ہر چیز کے وجود کا اصل سمجھتے ہیں اور خدا کا انکار کرتے ہیں۔
 

متلاشی

محفلین
آپ مسلسل ایک خدا کو ثابت کرنے کے لیے کیوں دیگر اشیا کے ثبوت مانگ یا دے رہے ہیں؟
بالفرض یہ ثابت ہو جائے کہ اردو محفل کا کوئی وجود نہیں یا اردو محفل کے وجود کو ثابت نہیں کیا جا سکتا تو کیا یہ بات کسی خدا کی موجودگی کا ثبوت قرار دے دی جائے گی؟
میرے محترم میں الزامی عقلی اور منطقی جواب کے طور پر ایسا کہہ رہا ہوں ۔۔۔ اگر آپ ثابت نہیں کر سکتے تو پھر اس پر ایمان کیوں رکھتے ہیں میرا اصل سوال تو یہ ہے ؟؟؟
 

متلاشی

محفلین
سائنس کی رو سے کائنات بگ بینگ سے لیکر ابتک پھیل رہی ہے۔ آیا مستقبل میں یہ رکنا شروع ہو جاتی ہے، اسکا علم نہیں۔
آپ نے پھر میری اس بات کا جواب نہیں دیا کہ آپ کے پاس صرف یہ مفروضہ ہے کہ سائنسی آنے والے وقتوں میں ترقی کر کے ان باتوں کو تلاش لے گی جو ابھی تک نہاں ہیں ۔۔۔ تو آپ اس کو صرف مفروضے کے طور پر لیں ۔۔۔ اس پر ایمان تو نہ رکھیں ۔۔۔۔
 

متلاشی

محفلین
کاغذی نوٹ، ڈیجیٹل کرنسی وغیرہ کی اصل قیمت کونسا حتمی ہوتی ہے جو پورا ملک چھوڑ پوری دنیا اسے پختگی کیساتھ تجارت اور دیگر امور کیلئے استعمال کرتی ہے؟ کیا پوری عالمی معیشت کرنسیوں کے اس مفروضے پر قائم نہیں کہ ان میں قدر موجود ہے؟ اگر کوئی چیز حتمی نہیں اسکا یہ مطلب نہیں کہ یہ بے فائدہ ہے۔
آپ کی یہ بات درست ہے اور میں بھی ڈیجیٹل کرنسی اور کاغذی نوٹ کے مخالف ہوں ۔۔۔ کرنسی کی مارکیٹ ویلیو اور فیس ویلیو سیم ہونی چاہیے ۔۔۔ اور matalic کرنسی ہونی چاہیے ۔۔۔ اور یہ صرف دھوکہ ہے اسی وجہ سے تو آج کل انفلیشن جیسے مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔۔۔
 
آپ نے پھر میری اس بات کا جواب نہیں دیا کہ آپ کے پاس صرف یہ مفروضہ ہے کہ سائنسی آنے والے وقتوں میں ترقی کر کے ان باتوں کو تلاش لے گی جو ابھی تک نہاں ہیں ۔۔۔ تو آپ اس کو صرف مفروضے کے طور پر لیں ۔۔۔ اس پر ایمان تو نہ رکھیں ۔۔۔۔
اور مفروضہ بھی ایسا کہ جس کا کچھ علم نہیں، ابھی غلط ہو جائے یا تھوڑی دیر بعد۔ ایسے میں ان لایعنی مفروضوں پر یقین کر کے خدا کے خالق و مالک ہونے کا انکار کرنا عقلِ سلیم کو کہاں زیب دیتا ہے۔
 

متلاشی

محفلین
سائنس کے مطابق وقت ایک ڈائی مینشن ہے جو زمان و مکاں کیساتھ بگ بینگ کے وقت وجود میں آیا۔ مطلب بگ بینگ سے قبل وقت کا کوئی وجود نہیں تھا۔
تو کیا وہ ڈائی مینشن خالق ہے ۔۔۔ میرا سوال ہنوز جواب طلب ہے کہ زمان و مکاں اور کائنات کا خالق کون ہے ؟؟؟ مجھے صرف اس بات کو جواب چاہیے ۔۔۔
اور جب آپ یہ یقین رکھتے ہیں کہ ہر چیز کا کوئی نا کوئی خالق ہے تو پھر بگ بینگ کیوں وقوع پذیر ہوا اس کے محرکات کیا تھے؟؟؟ بگ بینگ سے پہلے اگر چہ بقول آپ کے زمان و مکان کا تصور نہیں ۔۔۔ لیکن وہ سیارہ کہاں سے آ گیا جو ٹوٹا اور سارا بگ بینگ کا عمل وجود میں آیا ۔۔۔؟؟؟اس سیارے کا خالق کون تھا ؟؟؟؟
 

متلاشی

محفلین
ہاہاہا! کیا بغیر دماغ کے کسی شخص کو باشعور دیکھا ہے؟ کیا دماغی بیماری ذہنی شعور کو متاثر نہیں کرتی؟
آپ الفاظ کے داؤ پیچ نہ کھیلیں ۔۔۔ میں نے شعور کے مادی وجود کی بات کی ہے ۔۔۔ دماغ مادی وجود رکھتا ہے مگر ہم جس شخص کو پاگل یہ بے شعور کہتے ہیں کیا اس میں دماغ نہیں ہوتا ؟؟؟؟؟؟
آپ نے شعور کا مادی وجود ثابت کرنا ہے ؟؟؟
 

متلاشی

محفلین
جو لا یعنی سوال آپ نے کیا اس کے جواب میں ایک لا یعنی میں نے کر دیا۔
میں نے کوئی لا یعنی سوال نہیں کیا ۔۔۔ الزامی سوال اور لا یعنی سوال میں بہت فرق ہوتا۔۔۔۔ آپ کو خدا کے وجود پر اعتراض تھا ۔۔۔
آپ جس طرح انسان جسم میں روح اور عقل و شعور کو مانتے ہیں مگر اس کے مادی وجود کا کوئی سائنٹفک ثبوت فراہم نہیں کر سکتے ۔۔۔۔۔ تو پھر آپ اس پر یقین ہی کیوں رکھتے ہیں ۔۔۔ یا کھلم کھلا کہہ دیں کہ میں انسانی جسم میں روح یا عقل و شعور نہیں ہوتا۔۔۔ اگر مانتے ہیں تو اس کی دلیل دیں ۔۔۔ دلیل مدعی کے ذمہ ہوتی ہے ۔
جیسا کہ آپ نے کہا:
’’میرا خدا کون یا کیا ہے یا کوئی بھی نہیں ہے سے قطعاً کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس ساری گفتگو سے ہم سب تو صرف خدا کی موجودگی کے عقلی و سائنسی ثبوت تلاش کر رہے ہیں۔ آپ کا یا میرا کسی خدا کو ماننا یا نہ ماننا اس کی موجودگی یا غیر موجودگی کی دلیل نہیں۔‘‘
تو آپ خدا کے وجود کے صرف اس لیے انکاری ہو رہے ہیں کہ آپ کو اس کے عقلی اور سائنسی ثبوت نہیں مل رہے جب کہ میں اور دیگر احباب آپ کو عقلی ثبوت دے چکے ہیں اور رہ گئی سائنس تو یہ ضروری نہیں کہ جس چیز کو سائنس ثابت نہ کر سکے اس کا وجود ہی نہیں ۔۔۔۔
اب اسی طرح میں نے آپ سے انسان میں روح اور عقل و شعور کے مادی وجود کا عقلی و سائنٹفک ثبوت مانگا تھا۔۔۔ عقلی ثبوت تو ہمیں مل سکتا ہے لیکن سائنسی ثبوت ندارد۔۔۔۔۔! تو ماننا پڑے گا کہ سائنس جس چیز کو ثابت نہ کر سکے اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ وجود ہی نہیں رکھتی ۔۔۔ اب جس طرح آپ سائنٹفک ثبوت نہ ہونے کے باوجود بھی انسانی جسم میں روح اور عقل و شعور کی موجودگی کے قائل ہیں اسی طرح آپ کو خدا کے وجود کو ماننے میں کیا امر مانع ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

فاتح

لائبریرین
میں نے کوئی لا یعنی سوال نہیں کیا ۔۔۔ الزامی سوال اور لا یعنی سوال میں بہت فرق ہوتا۔۔۔۔ آپ کو خدا کے وجود پر اعتراض تھا ۔۔۔
آپ جس طرح انسان جسم میں روح اور عقل و شعور کو مانتے ہیں مگر اس کے مادی وجود کا کوئی سائنٹفک ثبوت فراہم نہیں کر سکتے ۔۔۔۔۔ تو پھر آپ اس پر یقین ہی کیوں رکھتے ہیں ۔۔۔ یا کھلم کھلا کہہ دیں کہ میں انسانی جسم میں روح یا عقل و شعور نہیں ہوتا۔۔۔ اگر مانتے ہیں تو اس کی دلیل دیں ۔۔۔ دلیل مدعی کے ذمہ ہوتی ہے ۔
جیسا کہ آپ نے کہا:
’’میرا خدا کون یا کیا ہے یا کوئی بھی نہیں ہے سے قطعاً کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس ساری گفتگو سے ہم سب تو صرف خدا کی موجودگی کے عقلی و سائنسی ثبوت تلاش کر رہے ہیں۔ آپ کا یا میرا کسی خدا کو ماننا یا نہ ماننا اس کی موجودگی یا غیر موجودگی کی دلیل نہیں۔‘‘
تو آپ خدا کے وجود کے صرف اس لیے انکاری ہو رہے ہیں کہ آپ کو اس کے عقلی اور سائنسی ثبوت نہیں مل رہے جب کہ میں اور دیگر احباب آپ کو عقلی ثبوت دے چکے ہیں اور رہ گئی سائنس تو یہ ضروری نہیں کہ جس چیز کو سائنس ثابت نہ کر سکے اس کا وجود ہی نہیں ۔۔۔۔
اب اسی طرح میں نے آپ سے انسان میں روح اور عقل و شعور کے مادی وجود کا عقلی و سائنٹفک ثبوت مانگا تھا۔۔۔ عقلی ثبوت تو ہمیں مل سکتا ہے لیکن سائنسی ثبوت ندارد۔۔۔۔۔! تو ماننا پڑے گا کہ سائنس جس چیز کو ثابت نہ کر سکے اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ وجود ہی نہیں رکھتی ۔۔۔ اب جس طرح آپ سائنٹفک ثبوت نہ ہونے کے باوجود بھی انسانی جسم میں روح اور عقل و شعور کی موجودگی کے قائل ہیں اسی طرح آپ کو خدا کے وجود کو ماننے میں کیا امر مانع ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
پہلی بات تو یہ کہ اب تک کوئی درست عقلی ثبوت خدا کی موجودگی کا نہیں دیا گیا۔
دوم یہ کہ یہ آپ سے کس نے کہہ دیا کہ سائنس روح نام کی کسی چیز کو مانتی ہے؟
شاید اسی وجہ سے آپ سمجھے نہیں کہ یہی تو میں کہنا چاہ رہا تھا کہ آپ جسم میں روح نامی شے کی کی موجودگی کا پوچھ رہے ہیں تو پہلے یہ بتائیں کہدگکدھکبجطھسک موجود ہے کہ نہیں؟
 
میں نے کوئی لا یعنی سوال نہیں کیا ۔۔۔ الزامی سوال اور لا یعنی سوال میں بہت فرق ہوتا۔۔۔۔ آپ کو خدا کے وجود پر اعتراض تھا ۔۔۔
آپ جس طرح انسان جسم میں روح اور عقل و شعور کو مانتے ہیں مگر اس کے مادی وجود کا کوئی سائنٹفک ثبوت فراہم نہیں کر سکتے ۔۔۔۔۔ تو پھر آپ اس پر یقین ہی کیوں رکھتے ہیں ۔۔۔ یا کھلم کھلا کہہ دیں کہ میں انسانی جسم میں روح یا عقل و شعور نہیں ہوتا۔۔۔ اگر مانتے ہیں تو اس کی دلیل دیں ۔۔۔ دلیل مدعی کے ذمہ ہوتی ہے ۔
جیسا کہ آپ نے کہا:
’’میرا خدا کون یا کیا ہے یا کوئی بھی نہیں ہے سے قطعاً کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس ساری گفتگو سے ہم سب تو صرف خدا کی موجودگی کے عقلی و سائنسی ثبوت تلاش کر رہے ہیں۔ آپ کا یا میرا کسی خدا کو ماننا یا نہ ماننا اس کی موجودگی یا غیر موجودگی کی دلیل نہیں۔‘‘
تو آپ خدا کے وجود کے صرف اس لیے انکاری ہو رہے ہیں کہ آپ کو اس کے عقلی اور سائنسی ثبوت نہیں مل رہے جب کہ میں اور دیگر احباب آپ کو عقلی ثبوت دے چکے ہیں اور رہ گئی سائنس تو یہ ضروری نہیں کہ جس چیز کو سائنس ثابت نہ کر سکے اس کا وجود ہی نہیں ۔۔۔۔
اب اسی طرح میں نے آپ سے انسان میں روح اور عقل و شعور کے مادی وجود کا عقلی و سائنٹفک ثبوت مانگا تھا۔۔۔ عقلی ثبوت تو ہمیں مل سکتا ہے لیکن سائنسی ثبوت ندارد۔۔۔۔۔! تو ماننا پڑے گا کہ سائنس جس چیز کو ثابت نہ کر سکے اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ وجود ہی نہیں رکھتی ۔۔۔ اب جس طرح آپ سائنٹفک ثبوت نہ ہونے کے باوجود بھی انسانی جسم میں روح اور عقل و شعور کی موجودگی کے قائل ہیں اسی طرح آپ کو خدا کے وجود کو ماننے میں کیا امر مانع ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
متلاشی پیارے بھائی۔ بات دراصل یہ ہے کہ ابھی تک روح کی تعریف آکسفورڈ یونیورسٹی میں نہیں آئی۔ اس لیے سائنس کی زبان میں یہ ایک لایعنی چیز ہے۔ اور لایعنی بھی کوئی ایسی ویسی نہیں، بلکہ اتنی پُر حقیقت کہ اگر یہ انسانی جسم سے نکل جائے تو تمام مادی اعضاء اپنا وجود رکھنے کے باوجود کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں، چونکہ یہ مادی جسم کی اصل ہے اور مادی جسم اس کے بغیر بے معنی اور بے مقصد ہے، سو سائنس نے بھی اسے "آکسفورڈ یونیورسٹی" میں نہ ہونے کی وجہ سے بے مقصد اور لایعنی قرار دے دیا ہے۔ لہٰذا آپ مارکیٹ ("آکسفورڈ یونیورسٹی") میں اس کی کوئی تعریف آنے تک انتظار کریں، کیونکہ"آکسفورڈ یونیورسٹی" میں روح کی کوئی تعریف نہ ہونے کی وجہ سے سب سائنس دان ابھی تک ایک لایعنی زندگی گزار رہے ہیں۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 

متلاشی

محفلین
پہلی بات تو یہ کہ اب تک کوئی درست عقلی ثبوت خدا کی موجودگی کا نہیں دیا گیا۔
دوم یہ کہ یہ آپ سے کس نے کہہ دیا کہ سائنس روح نام کی کسی چیز کو مانتی ہے؟
شاید اسی وجہ سے آپ سمجھے نہیں کہ یہی تو میں کہنا چاہ رہا تھا کہ آپ جسم میں روح نامی شے کی کی موجودگی کا پوچھ رہے ہیں تو پہلے یہ بتائیں کہدگکدھکبجطھسک موجود ہے کہ نہیں؟
فاتح بھائی آپ جیسے سمجھ دار بندے سے اس قسم کے سوال کی توقع نہیں تھی ۔۔۔۔ میں نے کب کہا کہ سائنس روح کو مانتی ہے ؟؟؟؟ میں تو یہی کہہ رہا ہوں کہ سائنس کے پاس روح کا کوئی ثبوت نہیں ۔۔۔ لیکن یہ تو ایک مسلمہ حقیقت کہ انسان کے اندر کوئی نہ کوئی چیز ایسی موجود ہوتی ہے جس کے انسان کے جسم سے نکل جانے سے انسان محض جمادات میں شمار ہوجاتا ہے۔۔۔ اور اس کے سارے اعضاء بے کار ہو جاتے ہیں ۔۔۔ آخر وہ چیز روح نہیں تو پھر کیا ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ موت کیسے واقع ہوتی ہے ؟؟؟؟ کیوں ہوتی ہے ؟؟؟؟ اس کا جواب مرحمت فرما دیں اپنے سائنسی اصولوں کے پیشِ نظر۔۔۔ اگر صرف دل کی دھڑکن چلنے اوور اور پوری باڈی کو بلڈ سپلائی کرنے سے انسان زندہ رہ رہا ہوتا۔۔ ۔تو ڈاکٹر مصنوعی طریقہ سے بعد از موت میت کو خون سپلائی کر چکے ہیں اس کی دھڑکن مصنوعی طریقہ سے چلا چکے ہیں ۔۔۔ مگر انسان پھر بھی زندہ نہیں ہوا۔۔۔ اس کی کیا وجہ ہے ؟؟؟؟
اور پھر شعور اور عقل کو تو سائنس مانتی ہے یا اس کے وجود سے بھی انکاری ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اگر مانتی ہے تو اس کے مادی وجود کا سائنٹفک ثبوت فراہم کریں
مزید بر آں آپ ذرا درست عقلی ثبوت کی تعریف فراہم کر دیں تاکہ ہم آپ کو آپ کی پیش کردہ تعریف کے مطابق خدا کی موجودگی کے عقلی ثبوت فراہم کر سکیں ۔۔۔
 

فاتح

لائبریرین
میں نے کب کہا کہ سائنس روح کو مانتی ہے ؟؟؟؟ میں تو یہی کہہ رہا ہوں کہ سائنس کے پاس روح کا کوئی ثبوت نہیں ۔۔۔
چلیے اس حد تک تو میں اور آپ متفق ہیں۔
لیکن یہ تو ایک مسلمہ حقیقت کہ انسان کے اندر کوئی نہ کوئی چیز ایسی موجود ہوتی ہے جس کے انسان کے جسم سے نکل جانے سے انسان محض جمادات میں شمار ہوجاتا ہے۔۔۔ اور اس کے سارے اعضاء بے کار ہو جاتے ہیں ۔۔۔ آخر وہ چیز روح نہیں تو پھر کیا ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
وہ چیز ہے دماغ کے خلیےجن کے جسم سے نکل جانے پر نہیں بلکہ ڈیڈ ہو جانے پر موت واقع ہو جاتی ہے۔
موت کیسے واقع ہوتی ہے ؟؟؟؟ کیوں ہوتی ہے ؟؟؟؟ اس کا جواب مرحمت فرما دیں اپنے سائنسی اصولوں کے پیشِ نظر۔۔۔ اگر صرف دل کی دھڑکن چلنے اوور اور پوری باڈی کو بلڈ سپلائی کرنے سے انسان زندہ رہ رہا ہوتا۔۔ ۔تو ڈاکٹر مصنوعی طریقہ سے بعد از موت میت کو خون سپلائی کر چکے ہیں اس کی دھڑکن مصنوعی طریقہ سے چلا چکے ہیں ۔۔۔ مگر انسان پھر بھی زندہ نہیں ہوا۔۔۔ اس کی کیا وجہ ہے ؟؟؟؟
میڈیکل سائنس کے مطابق موت کسی روح نامی شے کے جسم سے نکلنے کا نام نہیں بلکہ دماغ کے خلیوں (نیورانز ) کا آکسیجن نہ ملنے پر ڈیڈ ہو جانا ہے جس کے بعد وہ خلیے آپس میں الیکٹریکل امپلسز نہیں بھیج سکتے خواہ اس کے بعد آپ مصنوعی طریقوں سے دل پھیپھڑے وغیرہ چلاتے بھی رہیں لیکن دماغ کے خلیے ایک مرتبہ ڈیڈ ہو جائیں تو دوبارہ اپنی اصل حالت میں واپس نہیں آ سکتے۔ دماغ کے خلیوں اور جسم کے باقی خلیوں کا میں یہ ایک بہت بڑا فرق ہے۔
اور پھر شعور اور عقل کو تو سائنس مانتی ہے یا اس کے وجود سے بھی انکاری ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اگر مانتی ہے تو اس کے مادی وجود کا سائنٹفک ثبوت فراہم کریں۔
اگر آپ عقل کے مادی وجود کی بات کر رہے ہیں تو دماغ وہ "مادہ" جس کے خلیوں کے درمیان یہ الیکٹریکل سگنلز بھیجے اور وصول کیے جارہے ہیں اور ان امپلسز کا نام عقل یا سوچ ہے لیکن یہ مکمل جواب نہیں ہے۔
عقل و شعور کی ماہیت پر ابھی غور کیا جا رہا ہے اور اسے سمجھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سائنس اور مذہبی عقیدے میں یہی تو فرق ہے کہ سائنس اندھے اعتقادات کو مان کر نہیں بیٹھ جاتی کہ روح ہے جو اندر تھی اور اب باہر نکل گئی۔ سائنس غور کرنے اور سمجھنے کی کوشش کرنے کا نام ہے۔
 

متلاشی

محفلین
وہ چیز ہے دماغ کے خلیےجن کے جسم سے نکل جانے پر نہیں بلکہ ڈیڈ ہو جانے پر موت واقع ہو جاتی ہے۔
میڈیکل سائنس کے مطابق موت کسی روح نامی شے کے جسم سے نکلنے کا نام نہیں بلکہ دماغ کے خلیوں (نیورانز ) کا آکسیجن نہ ملنے پر ڈیڈ ہو جانا ہے جس کے بعد وہ خلیے آپس میں الیکٹریکل امپلسز نہیں بھیج سکتے خواہ اس کے بعد آپ مصنوعی طریقوں سے دل پھیپھڑے وغیرہ چلاتے بھی رہیں لیکن دماغ کے خلیے ایک مرتبہ ڈیڈ ہو جائیں تو دوبارہ اپنی اصل حالت میں واپس نہیں آ سکتے۔ دماغ کے خلیوں اور جسم کے باقی خلیوں کا میں یہ ایک بہت بڑا فرق ہے۔
وہ خلیے کیوں ۔۔۔ کب ۔۔۔ اور کیسے ڈیڈ ہو جاتے ہیں ؟؟؟ کوئی بھی کام اپنے آپ تو نہیں ہوتا نا ۔۔۔۔؟؟؟سائنس کے اصولوں کے مطابق تو پھر ہر شخص کی موت ہی ایک ہی جتنی عمر میں ہونی چاہیے کہ ایک خاص عمرمیں آ کر وہ خلیے ڈیڈ ہو جانے سے انسان کی موت ہو جائے ۔۔۔ مگر مشاہدہ اس کے خلاف ہے ۔۔۔ سائنسی توجیح پیش کیجئے گا۔۔۔ جو آپ کی پیش کردہ سائنس کی تعریف کے مطابق ہو۔۔۔:)
اور ان خلیات کو آکسیجن کیوں نہیں ملتی کیا اس وقت ہوا میں موجود آکسیجن خود بخود غائب ہو جاتی ؟؟؟؟؟
 
Top