نبیل
مجھے بھی آپ کی بات سمجھ نہیں آئی۔
جہاں تک میرے اس دھاگے کا تعلق ہے تو میں نے بس قرآن میں موجود سات آسمان اور سٹرنگ تھیوری کے ایکسٹرا ڈائمنش میں ایک مماثلت محسوس کی اور بیان کردی۔
نہ تو میں قرآن کی رو سے سائنس ثابت کر رہا ہوں۔
نہ میں سائنس کی رو سے قرآن کی آیات ثابت کرنے کے چکروں میں ہوں۔
بات صرف اتنی سی ہے کہ ہم سائنس بھی پڑھتے ہیں۔ اور قرآن بھی۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم دونوں میں ایک ربط محسوس کرتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ میں نے محسوس کیا اور بیان کردیا۔ میں یہاں کوئی چیز ثابت کرنے کے چکروں میں نہیں ہوں۔
اللہ تعالیٰ نے یہ طبعی کائنات بنائی ہے۔ اس کے کچھ اسرار انسان کوشش اور تحقیق کرکے معلوم کرلیتا ہے۔ کچھ کبھی معلوم نہیں کرپاتا۔ ممکن ہے انسان کبھی آسمانوں اور کائنات کی حقیقت پالے۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ کبھی نہ پاسکے۔
واللہ علم۔