محمد تابش صدیقی
منتظم
جی بالکل، بلکہ یہاں دیکھا تو یونس ادیب نے بھی شکستِ ساغر میں مذکورہ مقطع کا حوالہ دی ہے۔ جبکہ یہ کتاب ۱۹۸۳ء کی ہے۔1974 میں جو کلام شائع ہوا ہے وہ بہت محدود تھا۔ اگر اسے معیار مانا جائے تو بقیہ غزلوں کا کیا کہیں گے کہ کہاں سے شامل کی گئیں؟
ان تمام باتوں کے باوجود موصوف اپنی "تحقیق" پر بضد ہیں۔