سولھویں سالگرہ سالگرہ مبارگ ڈنڈا ہٹا کے !

وہ کیا شعر تھا فہد۔۔۔۔
بتائے کون کہ کاغذ کی سطح ِ خالی پر
بغیر حرف بھی نقطہ وجود رکھتا ہے

ایسا تھا کچھ۔۔۔ اب ظہیراحمدظہیر بھائی کا نقطہ ہٹا دیں تو یہ ان سے طہارت ٹپکنے لگتی ہے۔ یہ تو ہر طرف سے محفوظ ہیں اس لیے کھل کر کھیل رہے ہیں۔۔۔
آپ کا بھی نقطہ اوپر سے نیچے کر دیا جائے تو سارے رنگ غائب ہو جائیں گے۔
 

امین شارق

محفلین
یادش بخیر! سات ہزار میل اور چار دہائی اُدھر کا قصہ ہے ۔ گرمیوں کی ایک شام ایک دوست سے سرِ راہے ملاقات ہوئی ۔ نام تو ان کا بھلا سا تھا لیکن یار دوست انہیں پیار سے کاکا کہا کرتے تھے ۔ کاکا ملتے ہی کہنے لگے: ظہیر بھائی ، گرمی بہت ہے ۔ ذرا سربت پلوادیجئے ، نقطے لگا کے۔
میں نے جواباً کہا: چلو ، کنّے کا شربت پیتے ہیں ، ڈنڈا لگا کے۔
کاکا بولے:نہیں نہیں ، ڈنڈا لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔ شربت کی ایسی بھی طلپ نہیں اب ، نقطے ہٹا کے۔
میں نے کہا: یہ ہوئی نا بات ، گاگا! ڈنڈے ہٹاکے۔

اس واقعے کے بعد یار دوست نقطوں اور ڈنڈوں کی زبان میں بات کرنے لگے ۔ مسکراہٹوں اور قہقہوں کا یہ سلسلہ کچھ عرصے تک چلا اور پھر گاڑی کسی اور پٹری پر چلنے لگی ، کسی اور زبان میں بات ہونے لگی ۔ کبھی میم کی بولی تو کبھی ف کی بولی۔ غرض یہ کہ رونقِ محفل کے لئے ایک ہنگامہ ہمہ وقت درکار تھا۔ اُس ہاؤ ہو کو ہوا ہوئے بھی زمانہ ہوا اور وہ محفلیں بھی کب کی نقش و نگارِ طاقِ نسیاں ہوگئیں۔ آج اردو محفل کی سالگرہ کے موقع پر جب مبارکباد نامہ لکھنے بیٹھا تو یاد کے ایک جھروکے سے اِس بھولے بسرے واقعے نے جھانک کر کچھ اس طرح معصومیت سے دیکھا جیسے کہہ رہا ہو:" ظہیر! پھول گئے نا ، نقطے ہٹا کے؟" اور میں نے جواب میں کہا ۔"بھولا نہیں ہوں یار۔ بس اپنے آپ سے گہیں دور چلا گیا ہوں ، ڈنڈا ہٹاکے!"

اردو محفل کے سولہویں یومِ تاسیس کے اس پرمسرت موقع پر تمام بانی اراکینِ اور شرکائے مجلس کو تہِ دل سے مبارلباد (ڈنڈا لگاکے)!
:):):)
اردو محفل کی ساللرہ آئی ڈنڈے لگا کے
خوس ہیں سب ہی میرے بہن و بھائی نقظے لگا کے
پھر نئے سال نے لی انکڑائی ڈنڈا لگا کے
محفل میں ہے ہر سمت رعتائی نقطہ ہٹا کے​
جن لولوں نے بھی یہ محفل سجائی ڈنڈے لگا کے
ان کو سلامی اور ساباس پوہنچے نقطے لگا کے
ان کو سگوٹ جس نے یاری نبھائی ڈنڈے ہٹا کے
شارؔق ہیں ہم تو فقط تماسائی نقظے لگا کے​
 

یاسر شاہ

محفلین
السلام علیکم ظہیر بھائی بہت خوب تحریر ہے۔بظاہر پرمزاح مگر تاثیر بےحد پر سوز۔آپ باقاعدہ نثر نگاری کی طرف توجہ کریں۔
کیا جاندار ابتدائیہ ہے:
یادش بخیر! سات ہزار میل اور چار دہائی اُدھر کا قصہ ہے ۔ گرمیوں کی ایک شام ایک دوست سے سرِ راہے ملاقات ہوئی ۔

کیا پرغم اختتامیہ:
آج اردو محفل کی سالگرہ کے موقع پر جب مبارکباد نامہ لکھنے بیٹھا تو یاد کے ایک جھروکے سے اِس بھولے بسرے واقعے نے جھانک کر کچھ اس طرح معصومیت سے دیکھا جیسے کہہ رہا ہو:" ظہیر! پھول گئے نا ، نقطے ہٹا کے؟" اور میں نے جواب میں کہا ۔"بھولا نہیں ہوں یار۔ بس اپنے آپ سے گہیں دور چلا گیا ہوں ، ڈنڈا ہٹاکے!"
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
وہ کیا شعر تھا فہد۔۔۔۔
بتائے کون کہ کاغذ کی سطح ِ خالی پر
بغیر حرف بھی نقطہ وجود رکھتا ہے

ایسا تھا کچھ۔۔۔ اب ظہیراحمدظہیر بھائی کا نقطہ ہٹا دیں تو یہ ان سے طہارت ٹپکنے لگتی ہے۔ یہ تو ہر طرف سے محفوظ ہیں اس لیے کھل کر کھیل رہے ہیں۔۔۔
میں کہاں کھیل رہا ہوں ۔ کھیل تو تابش بھائی رہے ہیں ۔ (اور اچھا کھیل رہے ہیں :D) میں نے تو انہیں دور سے ایک بس ایک "نکتہ" دکھایا تھا۔ نکتہ آفرینی یہ خود کررہے ہیں۔ :):):)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
السلام علیکم ظہیر بھائی بہت خوب تحریر ہے۔بظاہر پرمزاح مگر تاثیر بےحد پر سوز۔آپ باقاعدہ نثر نگاری کی طرف توجہ کریں۔
کیا جاندار ابتدائیہ ہے:

کیا پرغم اختتامیہ:

کوئی سمجھا مرے "نکتے" کو تو یاسؔر سمجھا
:D

یاسر بھائی ، شگفتہ بیانی کے زعم میں کچھ مضامین لکھ تو رکھے ہیں کئی سالوں سے لیکن ٹائپ کرنے اورنظرِ ثانی کرنےکا موقع ابھی تک نہیں مل پایا ہے ۔ ارادہ تو ہے ٹائپ کرنے اور ادھر پوسٹ کرنے کا۔ دیکھئے کیا ہوتا ہے ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اردو محفل کی پندرھویں سالگرہ کے موقع پر پچھلے سال ایک لڑی شروع کی تھی جس میں محفلین نے اردو محفل کا نام مختلف طریقوں سے آرٹ کی شکل میں لکھ کر محفل کو خراجِ عقیدت پیش کیا تھا ۔ ان دنوں لاک ڈاؤن کی وجہ سے کچھ فرصت اور فراغت میسر تھی تو کئی فن پارے بنا ڈالے تھے اور اردو محفل کی اگلی سالگرہ کے لئے بھی ایک طغرہ پیشگی بنا کر رکھ دیا تھا ۔ آج کمپیوٹر کے فولڈر کھنگالتے ہوئے اس پر نظر پڑی تو یاد آیا ۔ اب چونکہ سالگرہ کی سرگرمیاں ماند پڑچکی ہیں اس لئے نیا دھاگا بنانے کی ہمت نہیں ہورہی ۔ سو اس آرٹ کو مبارکباد کے اسی دھاگے میں پوسٹ کررہا ہوں ۔ اچھا لگے تو میری دائیں انگشتِ شہادت اور فوٹوشاپ کو داد دیجئے گا۔

[url=https://postimg.cc/dDVBbqcb] [/URL]
 
اچھا لگے تو میری دائیں انگشتِ شہادت اور فوٹوشاپ کو داد دیجئے گا۔
ظہیر بھائی، بہت ہی خوبصورت فوٹو شاپ۔۔۔ کمال است
آپ کی دائیں انگشتِ شہادت کی داد تو واقعی بنتی ہے۔
بھائی! ویسے کیا بائیں ہاتھ کی اس انگلی کو بھی شہادت کی انگلی کہتے ہیں؟
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ظہیر بھائی، بہت ہی خوبصورت فوٹو شاپ۔۔۔ کمال است
آپ کی دائیں انگشتِ شہادت کی داد تو واقعی بنتی ہے۔
بھائی! ویسے کیا بائیں ہاتھ کی اس انگلی کو بھی شہادت کی انگلی کہتے ہیں؟
جی ہاں ۔ عام طور پر تو معروف یہی ہے کہ دائیں ہاتھ کے انگوٹھے کے برابر والی انگلی (سبابہ) کو شہادت کی انگلی کہا جاتا ہے کیونکہ مسلمان قعدہ میں التحیات پڑھتے وقت اس سے اشارہ کرتے جاتے ہیں لیکن یہ لفظ دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کےلئے استعمال کیا جاسکتا ہے اور کیا جاتا ہے۔ اسی انگلی کو انگشتِ کلمہ ، انگشتِ اشارہ یا انگشتِ اشارت بھی کہتے ہیں کیونکہ کلمہ پڑھتے وقت اس انگلی کو آسمان کی طرف بلند کیا جاتا ہے اور اسی انگلی سے کسی کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اردو محفل کی پندرھویں سالگرہ کے موقع پر پچھلے سال ایک لڑی شروع کی تھی جس میں محفلین نے اردو محفل کا نام مختلف طریقوں سے آرٹ کی شکل میں لکھ کر محفل کو خراجِ عقیدت پیش کیا تھا ۔ ان دنوں لاک ڈاؤن کی وجہ سے کچھ فرصت اور فراغت میسر تھی تو کئی فن پارے بنا ڈالے تھے اور اردو محفل کی اگلی سالگرہ کے لئے بھی ایک طغرہ پیشگی بنا کر رکھ دیا تھا ۔ آج کمپیوٹر کے فولڈر کھنگالتے ہوئے اس پر نظر پڑی تو یاد آیا ۔ اب چونکہ سالگرہ کی سرگرمیاں ماند پڑچکی ہیں اس لئے نیا دھاگا بنانے کی ہمت نہیں ہورہی ۔ سو اس آرٹ کو مبارکباد کے اسی دھاگے میں پوسٹ کررہا ہوں ۔ اچھا لگے تو میری دائیں انگشتِ شہادت اور فوٹوشاپ کو داد دیجئے گا۔

لاجواب
 

زیک

مسافر
اور ہم ایف جی والوں کو سکول لائف میں یہ غلط فہمی تھی کہ سرسید سکول میں ڈنڈے نہیں پڑتے۔
سرسید میں شاید باقی سکولوں کے مقابلے میں کم پڑتے تھے لیکن سزا کا کلچر تو وہاں بھی تھا۔ ویسے میرے ذہن میں میرا ایک اور سکول تھا یہ لکھتے ہوئے۔
 
Top