عبدالقدیر 786
محفلین
16 نومبر 2022
یہ خبر ڈیلی ایکسپریس اخبار سے لی گئی ہے
یہ خبر ڈیلی ایکسپریس اخبار سے لی گئی ہے
میری ذاتی رائے میں عوام کی اکثریت ابھی بھی ویسے ہی ہے۔ جناح سے جاری سفر بھٹو سے ہوتا ہوا عمران خان تک پہنچا ہے اور غالباً برصغیر کے اس خطے کے سیاق و سباق میں یہی چلتا رہے گا۔سیاسی لحاظ سے تو عمران خان کا یہ مقبول بیانیہ اچھا ہے مگر عوام اب کافی سیانی ہو گئی ہے۔
نواز شریف کو سیاست کون کرنے نہیں دے رہا؟ آپکے خیال میں وہ تین سال سے لندن میں اپنا علاج کروا رہا ہے ڈاکٹر باجوہ سے؟یا تو نواز شریف کو بھی سیاست کرنے دی جائے،
یعنی پہلے عمران خان بھی نواز شریف کی طرح لندن فلیٹس خریدے، ان کی رسیدیں نہ دے، نااہل ہو، پھر نواز شریف و عمران خان دونوں کی سیاسی جماعتیں قانون میں ترمیم کر کے ان کو اہل بنا دیں؟ اسے لیول پلیئنگ فیلڈ کہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ کی زبان میں؟یعنی لیول پلیئنگ فیلڈ اور دونوں کی نا اہلی ختم ہو جائے
واقعی؟ کیا عمران خان پر بھی نواز و زرداری کی طرح دوران اقتدار لندن و سرے کے پوش ترین علاقہ میں جائیدادیں خریدنے، ان کی منی ٹریل نہ دے سکنے جیسے سنگین الزامات ہیں؟ ابھی تک تو عمران خان پر لگائے گئے الزامات توشہ خانہ سے ایک گھڑی خرید کر اسے آگے بیچنے سے زیادہ بڑھ نہیں سکے ہیں۔عمران خان پر بھی کچھ اسی قسم کے الزامات ہیں جو نواز اینڈ زرداری وغیرہ پر تھے
الیکشن کمیشن عمران خان کو میانوالی والی سیٹ سے نااہل کر چکا ہے۔ اس نے اس کے بعد بھی کرم ایجنسی سے الیکشن لڑا اور جیتا ہے۔ اور کہاں کہاں سے نااہل کرو گے؟عمران خان اپنی ممکنہ نا اہلی کو موجودہ یا نئے ممکنہ آرمی چیف کے ساتھ منسلک کر کے اپنے لیے سیاسی اسپیس پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
عمران خان کو عدالتوں سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اگر کوئی عدالت اسے نااہل کر بھی دیتی ہے تو اس کو لیگل طریقہ سے ہی اعلی عدالت میں چیلنج کریگا۔اگلا مرحلہ یہی دکھائی دیتا ہے کہ جو انہیں نا اہل کرے گا، لگتا تو یہی ہے کہ اس کے پیچھے لٹھ لے کر چڑھ دوڑیں گے
چیف جسٹس پاکستان نے اپریل میں اسکی توڑی ہوئی اسمبلی بحال کر دی تھی جس کے بعد اسکی حکومت ختم ہو گئی۔ کیا ایسا کرنے پر وہ اس پر چڑھ دوڑا؟ میری سمجھ سے باہر ہے آپ عمران خان کو بار بار نواز شریف کے زاویے سے کیوں دیکھ رہے ہیں؟ جس نے ۲۰۱۷ کے عدالتی فیصلوں پر اسوقت کے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار اور دیگر ججز پر تابڑ توڑ حملے کیے تھے؟ بلکہ اس نے تو ۱۹۹۷ میں پوری سپریم کورٹ پر اپنے گلو بٹوں کیساتھ چڑھائی کر دی تھیلگتا تو یہی ہے کہ اس کے پیچھے لٹھ لے کر چڑھ دوڑیں گے چاہے وہ چیف جسٹس ہی کیوں نہ ہو
جو کام ابھی عمران خان نے کیا ہی نہیں اسے آپ خطرناک روش کیسے قرار دے رہے ہیں؟ بغض عمران؟یہ خطرناک روش ہے، انہیں چاہیے کہ اپنے کیسز کا سامنا کریں۔
عمران خان نے کونسے کیس کا سامنا نہیں کیا؟ ان پر موجودہ حکومت و اسٹیبلشمنٹ نے اب تک ۲۲ ایف آئی آر کاٹ دی ہیں جن میں دہشت گردی اور بغاوت جیسے مقدمات بھی شامل ہیں۔ وہ قاتلانہ حملہ میں زخمی ہونے سے قبل باقائدگی سے ان تمام کیسز میں ضمانت کروانے خود چل کر عدالت جایا کرتے تھے۔اگر انہوں نے کوئی بد عنوانی نہیں کی ہے تو انہیں کسی قسم کا ڈر یا خوف نہیں ہونا چاہیے۔ یہ تاثر عام ہے کہ وہ خود کرپٹ نہیں ہیں، مگر ان کے اردگرد جو ٹولہ ہے، وہ انہیں بہت بری طرح مالیاتی معاملات میں پھنسا چکا ہے، اس لیے ان کا مسٹر کلین کا امیج داغ دار ہوتا جا رہا ہے بالخصوص جب وہ کیسز کا سامنا کرنے کی بجائے اس طرح کا عمومی بیانیہ اپنا لیتے ہیں کہ انہیں مقتدر قوتیں نا اہل کروانا چاہتی ہیں۔ یہ تو محض سیاست بازی ہے، اور کچھ نہیں۔
اس وقت سویلینز میں سے نواز شریف بھگوڑا اور فوج میں سے جنرل فیصل نصیر ہی وہ دو بڑے لوگ ہیں جو اپنے پر لگے الزامات کا قانون کے کٹہرے میں سامنا کرنے سے پوری ڈھٹائی کیساتھ انکاری ہیں۔بالخصوص جب وہ کیسز کا سامنا کرنے کی بجائے
اسی تاریخ کو بدلنے کیلئے عمران خان نے پوری قوم کو پنڈی مارچ کی کال دے رکھی ہے۔ تاریخ بدلنے ہے تو آجاؤاور غالباً برصغیر کے اس خطے کے سیاق و سباق میں یہی چلتا رہے گا۔
میری نظر میں تو وہ پارسا ہیں، عدالت سے سند یافتہ صادق اور امین ہیں۔ میری کیا مجال کہ اُن کی شان میں گھڑی دو گھڑی کی بھی گستاخی کر دوں۔آپ عمران خان کو بار بار نواز شریف کے زاویے سے کیوں دیکھ رہے ہیں؟