حسینی
محفلین
میرے استفسار کا آپ نے جواب نہیں دیا حسینی بھائی۔۔۔ ۔۔۔ ۔!
اگر آپ استفسار دھرا دیں تو بہت مہربانی ہوگی۔۔۔
پوسٹوں کی بارش میں شاید میں بھول گیا ہوں۔۔۔۔ آپ برا نہیں منائیں گے انشاء اللہ۔
میرے استفسار کا آپ نے جواب نہیں دیا حسینی بھائی۔۔۔ ۔۔۔ ۔!
تو آپ کی کیا یہ خواہش ہے کہ اہل تشیع پر ڈرون حملے ہوں۔۔۔ فضول باتیں نہ کیا کریں۔ابھی تک کوئی اہل تشعی ڈرون میں اور امریکی وار میں ہلاک نہیں ہوا۔
جو مجتہدین وفات پا جاتے ہیں؟ کیا ان کے دئے گئے فتاویٰ کی اہمیت ان کی وفات کے بعد ختم ہو جاتی ہے؟ میں دیکھتا ہوں کہ اس فہرست میں آپ نے خمینی صاحب کا نام نہیں لکھا۔ کیا اس کا مطلب ہے کہ اگر ہم کسی اور مسئلے میں ہی سہی، اگر ان کو دیا گیا کوئی فتویٰ نقل کریں تو اس کی کوئی شرعی حیثیت نہ ہوگی؟ اور نہ ہی اُس کو کئی اہمیت؟
اردو صحیح بخاری کا مجھے علم نہیں کہ آن لائن کہاں پر ہے اسی لئے صرف انگریزی ہی پر اکتفا کرنا پڑے گا۔
Narrated 'Aisha:
(mother of the believers) After the death of Allah 's Apostle Fatima the daughter of Allah's Apostle asked Abu Bakr As-Siddiq to give her, her share of inheritance from what Allah's Apostle had left of the Fai (i.e. booty gained without fighting) which Allah had given him. Abu Bakr said to her, "Allah's Apostle said, 'Our property will not be inherited, whatever we (i.e. prophets) leave is Sadaqa (to be used for charity)." Fatima, the daughter of Allah's Apostle got angry and stopped speaking to Abu Bakr, and continued assuming that attitude till she died. Fatima remained alive for six months after the death of Allah's Apostle.
Volume 4, Book 53, Number 325:Sahih Bukhari
یہ صحیح مسلم کی ایک لمبی روایت ہے جس میں سے صرف پہلا حصہ، جو ہماری بحث سے متعلق ہے لیا گیا ہے۔
It is narrated on the authority of Urwa b. Zubair who narrated from A'isha that she informed him that Fatima, daughter of the Messenger of Allah (may peace be upon him), sent someone to Abu Bakr to demand from him her share of the legacy left by the Messenger of Allah (may peace be upon him) from what Allah had bestowed upon him at Medina and Fadak and what was left from one-filth of the income (annually received) from Khaibar. Abu Bakr said: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said:" We (prophets) do not have any heirs; what we leave behind is (to be given in) charity." The household of the Messenger of Allah (may peace be upon him) will live on the income from these properties, but, by Allah, I will not change the charity of the Messenger of Allah (may peace be upon him) from the condition in which it was in his own time. I will do the same with it as the Messenger of Allah (may peace be upun him) himself used to do. So Abu Bakr refused to hand over anything from it to Fatima who got angry with Abu Bakr for this reason. She forsook him and did not talk to him until the end of her life. She lived for six months after the death of the Messenger of Allah (may peace be upon him). When she died, her husband. 'Ali b. Abu Talib, buried her at night. He did not inform Abu Bakr about her death and offered the funeral prayer over her himself.
Book 019, Number 4352:Sahih Muslim
سب سے پہلے میں آپ کا بہت زیادہ شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ اتنے اچھے انداز میں آپ نے اس بحث میں حصہ لیا۔۔۔ اور واقعی آپ نے اپنے انداز سے مجھے متاثر کیا۔۔۔ برعکس کچھ اراکین کے کہ جن کا انداز انتہائی جارحانہ بلکہ توہین آمیز تھا۔۔
۔ ہم نے دیکھا کہ حسینی بھائی کے تمام تر انکار کے باجود ان کی کتب کُلینی اور جامع الکافی میں ایسی روایات موجود ہیں جو سنیوں کی تکفیر کرتی ہیں۔ ۔ مگر حسینی بھائی یہ بھی کہتے ہیں کہ کوئی شیعہ کسی کی تکفیر نہیں کر سکتا۔ فتویٰ دینامجتہد کا کام ہے اور آج تک کسی مجتہد نے ایسا فتوٰی نہیں دیا۔ اب بات سمجھ نہیں آتی۔
۔
ابھی تک کوئی اہل تشعی ڈرون میں اور امریکی وار میں ہلاک نہیں ہوا۔
امریکی جیل گواتنابے میں صرف سنی مسلمان قید ہیں
ایران پر کاروائی کبھی نہیں ہوئی نہ ہوگی اندر سے جام سے جام لڑانے والے ہیں
حسب شیطان کا لیڈر نصرت الشیطان کا ایک حفیہ ویڈیوں میں نے دیکھی ہے جس میں کہہ رہا تھا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ اسی طرح کرین گے وہ ہم پرحملے کا ڈراما رچاتے رہے۔
ابھی ایک ویڈیوں میں نے لوڈ کی ہے اسی جگہہ آپ لوگ دیکھیں کہ کہہ رہا ہے کہ ہم سنیوں کا قتال کرینگے اگر جبرائیل بھی آجائے تو بھی نہیں بچاسکتا۔
یہودیوں جبرائیل علیہ السلام سے بغض رکھتے ہیں کہ انہوں نے نور الاسلام نورالقرآن نورالایمان محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کیوں لے گئے
اسی طرح اکثر اہل تشعی کی شاعری میں نظموں میں اسی طرح کی باتیں ہوتی ہیں کہ نعوذو باللہ ،،، جبرائیل علیہ السلام نے ایمان کا پیغام لائے تو دیکھا کہ
سب کے سب یہاں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں یعنی فاطمہ رض کے گھر پر سب محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں وہ سوچ میں پڑ گئے کہ ایمان کس کو دینی ہے
ان لوگوں کو یہ نہیں معلوم کہ سارے انبیاء علیہ السلام کو نورالایمان جبرائیل السلام نے پہنچایا۔ اور فرشتے معصوم ہوتے ہیں ان میں وہ نفس ہے ہی نہیں جس سے وہ فیصلہ کرے اور سوچے۔ اللہ کا حکم بس بجالانا ہے۔ اور ان گمراہوں کو کون سمجھائے جب نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت ظاہر ہوئی تھی
اس وقت علی رضی اللہ عنہا پیدا بھی نہیں ہوئے تھے اور جب 40 سال کی عمر میں نبوت ملی تو اس وقت علی رضی اللہ عنہ چھوٹے لڑکے ابی طالب کے تھے
جب بھی خلفائے اسلام اول ، دوئم اور سوئم ہوئے علی رضی اللہ عنہ نے ان کے ہاتھ بیعت کی، خود حسن حسین رضی اللہ عنہما عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے مخافظ تھے اور وہ دونوں سامنے والے دروازے پر معمور تھے
عراق سنیوں سے لے کر شیعہ کے حوالے کردیا گیا
لیبیا بھی اسی طرح ہوگیا، شیعی حکومت و رٹ قائم ہوگئ
حج میں آپ لوگوں نے کبھی سنا کے مینا سے مکہ جاتے ہوئے مسلمان لبیک یا حسین کہے لیکن رافضیوں نے یہ کہا اس کی بھی یوٹیوب میں ویڈیوں موجود ہے
جب کہ حج تو شروع ہی ہوتا ہے لبیک الھم لبیک لبیک لاشریک لک لبیک سے،
جب اللہ کے ساتھ یہ لوگ ایسا سلوک کرسکتے ہیں تو ہم مسلمانوں کے ساتھ کیا کیا نہیں کرسکتے۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/سانحہ-تعلیم-القرآن-راولپنڈی-،-آج-نیوز-چینل-کا-خصوصی-پروگرام.69428/page-2
انتھی
آپ نے اچھا سوال اٹھایا ہے اور آپ کا انداز بھی اچھا ہے ورنہ میں ایسے مباحثوں میں نہیں پڑتا۔
2- جہاں تک لالچ کی بات آتی ہے تو ایک واقعہ فدک کا ہے جب رسول اللہ (ص) کی بیٹی باغِ فدک میں اپنا حصہ، جو حضور(ص) نے ان کو دیا تھا، حضرت ابوبکر سے مانگنے جاتی ہیں اور ان کو واپس لوٹایا جاتا ہے۔(تفصیلات سے مجھے سروکار نہیں کہ وہ سب کتابوں میں درج ہیں) لیکن صحیح بخاری کی حدیث کے مطابق حضرت فاطمہ(س) وفات کے وقت تک حضرت ابوبکر سے ناراض رہتی ہیں۔ اس سے ہم کیا نتیجہ اخذ کریں؟ یا تو حضرت فاطمہ اس لئے ناراض تھیں کہ باغات ان کو نا ملے یعنی ایک طرح سے دنیاوی مال کے نہ ملنے کی وجہ سے ناراض تھیں؟ ایسا تو کم از کم خاتونِ جنت کے بارے میں نہیں کہا جا سکتا ہے۔ تو ظاہری بات ہے کہ ان کی ناراضگی کی وجہ کوئی اور تھی۔ اور وہ وجہ یہی تھی کہ ان کو ان کے جائز حق سے محروم رکھا گیا۔
ایک مشہور حدیث ہے (مفہوم) کہ جس نے وقت کے امام کو نہیں پہچانا وہ جاہلیت کی موت مرا۔ تو حضرت فاطمہ(س) کی وفات کے وقت حضرت ابوبکر خلیفہ تھے لیکن وہ ان سے ناراض تھیں- تو کیا حضرت فاطمہ نے اپنے وقت کے امام کو پہچانا تھا؟ اور اگر وہ امام حضرت ابوبکر ہی تھے تو ان سے ناراض کیسے ہو سکتی تھیں؟