محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
ت
توبہ کیجیے! ویگو ڈالے کو نہ بھولیں!بِی جمالو یہی تو کرتی ہے۔
توبہ کیجیے! ویگو ڈالے کو نہ بھولیں!بِی جمالو یہی تو کرتی ہے۔
الیکشن میں نیوٹرل ہو گئے تو جن قومی چوروں کو ۲۰۱۸ الیکشن میں مائنس کیا تھا وہ دوبارہ اکثریت کے ساتھ واپس آجائیں گے۔ ریاست پاکستان اب مزید ان کا بوجھ برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتی۔ ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو بین کر کے نیوٹرل الیکشن کروا دیں تو سیاسی استحکام آ سکتا ہے۔ وگرنہ موجودہ سیاسی جماعتیں کے ہوتے ہوئے جو کوئی بھی الیکشن جیتے گا وہ ہارنے والی جماعتوں کو قبول نہیں ہوگا۔ کیونکہ ان کو جمہوریت سے نہیں صرف اقتدار سے غرض ہے۔درست! نیازی کو گھر بھیجیں اور الیکشن میں بنامِ خدا نیوٹرل رہیں!
ایوب خان کا انجام یاد کیجیے۔ کتوں کے گلے میں ایوب مردہ باد لکھ کر لٹکایا جاتا تھا!الیکشن میں نیوٹرل ہو گئے تو جن قومی چوروں کو ۲۰۱۸ الیکشن میں مائنس کیا تھا وہ دوبارہ اکثریت کے ساتھ واپس آجائیں گے۔ ریاست پاکستان اب مزید ان کا بوجھ برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتی۔ ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو بین کر کے نیوٹرل الیکشن کروا دیں تو سیاسی استحکام آ سکتا ہے۔ وگرنہ موجودہ سیاسی جماعتیں کے ہوتے ہوئے جو کوئی بھی الیکشن جیتے گا وہ ہارنے والی جماعتوں کو قبول نہیں ہوگا۔ کیونکہ ان کو جمہوریت سے نہیں صرف اقتدار سے غرض ہے۔
آج تک ہر پاکستانی حکمران کے ساتھ یہی سلوک روا رکھا گیا ہے۔ نواز شریف کو اسٹیج پر جوتا مارا گیا۔ خواجہ آصف پر دوران تقریر کالی سیاہی پھینکی گئی۔ احسن اقبال کے بازو پر فائر کیا گیا۔ لیاقت علی خان اور بینظیر کا سر عام قتل کیا گیا۔ایوب خان کا انجام یاد کیجیے۔ کتوں کے گلے میں ایوب مردہ باد لکھ کر لٹکایا جاتا تھا!
ضیاء الحق کی بوٹی بوٹی بکھیردی گئی۔ پرویز مشرف کی لاش کو بھی پھانسی کا حکم دیا گیا۔آج تک ہر پاکستانی حکمران کے ساتھ یہی سلوک روا رکھا گیا ہے۔ نواز شریف کو اسٹیج پر جوتا مارا گیا۔ خواجہ آصف پر دوران تقریر کالی سیاہی پھینکی گئی۔ احسن اقبال کے بازو پر فائر کیا گیا۔ لیاقت علی خان اور بینظیر کا سر عام قتل کیا گیا۔
عمران خان کا بھی شاید یہی انجام ہو۔ پھر بلاول اور مریم نواز کی باری آجائے گی۔ضیاء الحق کی بوٹی بوٹی بکھیردی گئی۔ پرویز مشرف کی لاش کو بھی پھانسی کا حکم دیا گیا۔
اب بات امام سے اوپر چلی گئی ہےہمیں سب سے زیادہ افسوس اُس وقت ہوتا ہے جب نواز شریف کو اُنکے چاہنے والے امام خمینی علیہ الرحمہسے ملاتے ہیں ۔۔۔ امام خمینی علیہ الرحمہ کی شخصیت اعلم فقیہ، واصل عارف اور با بصیرت راہبر جیسی صفات کی حامل ہے۔اگر دنیا میں کہیں بھی انقلاب اسلامی کا نام لیاجائے تو وہ امام خمینی کے نام کے بغیر شناختہ شدہ نہیں ہے۔
چاہنے والے جب موازنہ کرتے ہیں تو کاش دونوں کے کرداروں کا تجزیہ کرلیں ۔۔۔
بے شک، ویسے بھی اصل سکون تو قبر میں ہی ہےخیر، ایک دِن مرنا تو ہے ہی۔
آپ کا یہ تسلیم کر لینا بھی بڑی بات ہےجن قومی چوروں کو ۲۰۱۸ الیکشن میں مائنس کیا تھا وہ دوبارہ اکثریت کے ساتھ واپس آجائیں گے۔
خالد محمود چوہدری صاحب آپ کی ناپسندیدگی کا بہت شکریہآپ کا یہ تسلیم کر لینا بھی بڑی بات ہے
اس میں حیرت والی کوئی بات نہیں ہے۔ ہر پاکستانی الیکشن میں کچھ نہ کچھ متنازعہ ہو جاتا ہے جسے ہارنے والی جماعتیں سیاست کیلئے استعمال کرتی ہیں۔آپ کا یہ تسلیم کر لینا بھی بڑی بات ہے
یہ جنگ سینیٹ الیکشن تک چلنی ہے۔ ریاست پاکستان ابھی اتنی کمزور نہیں ہوئی کہ جعلی بیماریوں کے نام پر ملک سے بھاگنے والوں سے مغلوب ہو جائے۔ قوم نے فی الحال بزدل مفرور بھگوڑے نواز شریف کے مجھے کیوں نکالا کا ٹریلر دیکھا ہے۔ ابھی عمران خان کی پوری فلم دیکھنا باقی ہے۔
اکتاہٹ عموما ان فلموں میں ہوتی ہے جن کا انجام پہلے ہی معلوم ہو۔ یہاں تو فلم کا سکرپٹ اپوزیشن اور حکومت نے الگ تھلگ لکھ چھوڑا ہے۔ اپوزیشن کا ماننا ہے کہ ۱۵ جنوری تک یہ حکومت نہیں رہے گی۔ جبکہ حکومت بضد ہے کہ اسی تاریخ تک نواز شریف جیل میں ہوں گے۔واقعی پوری فلم تو ابھی باقی ہے ۔ مگر ناظرین کی اکتاہٹ کا کیا جائے؟
متفق۔ کیا اس وجہ نواز شریف اینڈ کمپنی کو سانحہ ماڈل ٹاون کے جرم سے معافی دی جاسکتی ہے؟اس کا جواب سادہ سا ہے۔ اپنی وزارتِ عظمیٰ بنانے کے لیے نیازی صاحب نے قادری صاحب کو پریشر گروپ کے طور پر استعمال کیا۔ اب کسی اور کے صفحے پر منتقل ہوگئے۔ اب ان کے وفاقی وزراء رینجرز کو استعمال کرکے چادر اور چار دیواری کو پامال کرتے ہیں۔
نہ معافی دینا ہمارے اختیار میں ہے نہ سزا دینا۔ مقدمہ عدالت میں چلے، جج ملزم کے مجرم ہو نے یا باعزت بری کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد حکومت کرتی ہے۔متفق۔ کیا اس وجہ نواز شریف اینڈ کمپنی کو سانحہ ماڈل ٹاون کے جرم سے معافی دی جاسکتی ہے؟
ان کے لیے قانون میں گنجائش کیسے ہو سکتی ہے؟ حکومتِ عمران خان اس بارے میں کیا کہہ چکی تھی اور اب کیا کر رہی ہے۔متفق۔ کیا اس وجہ نواز شریف اینڈ کمپنی کو سانحہ ماڈل ٹاون کے جرم سے معافی دی جاسکتی ہے؟
اب کیا کر رہی ہے؟ سپریم کورٹ کے حکم پر نئی جے آئی ٹی بنا کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کر رہی تھی کہ لاہور ہائیکورٹ نے اسے روک دیا۔ اس فیصلہ کو حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جہاں عدالت نے ۳ ماہ کے اندر اندر جے آئی ٹی سے متعلق فیصلہ سنانے کیلئے کہا۔ اس کے باوجود کئی ماہ سے لاہور ہائی کورٹ میں یہ کیس پینڈنگ پڑا ہوا ہے۔ اب کیا عمران خان حکومت ان عدالتوں کو اپنی تحویل میں لے کر از خود ماڈل ٹاؤن کے مجرموں کو سزا سنانا شروع کر دے؟حکومتِ عمران خان اس بارے میں کیا کہہ چکی تھی اور اب کیا کر رہی ہے۔
ماڈل ٹاؤن سانحہ کی دوسری جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب حکومت نے بنائی۔ جب تفتیش آخری مراحل پر تھی تو لاہور ہائی کورٹ نے اس پر اسٹے دے دیا۔ دو سال سے یہ جے آئی ٹی اسٹے آرڈر پر ہے جبکہ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ تین ماہ کے اندر اندر اس کا فیصلہ کریں۔ نظام انصاف کی ساری برائیاں نیازی میں ڈھونڈنے سے فرصت ملے تو کسی اور کی بھی خبر لیں
LHC adjourns hearing of Model Town JIT case till Sept 9th
اور ہمارے مقدمات لاہور ہائیکورٹ میں ہی چلنے چاہئیںمقدمہ عدالت میں چلے،
چاہیں نہ چاہیں کورٹوں کو بھی اسی پیج پر پہنچادیا جاتا ہے جس پر پہلے ہی وزیرِ اعظم کو رکھا ہوا ہے۔ نہ چاہنے کی صورت میں ویگو ڈالا تو ہے ہی۔ جسٹس شوکت صدیقی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اینڈ کاؤنٹنگاور ہمارے مقدمات لاہور ہائیکورٹ میں ہی چلنے چاہئیں
موجودہ وزیر اعظم جو بات کہتا ہے اس پر عمل نہیں کرتا۔ان کے لیے قانون میں گنجائش کیسے ہو سکتی ہے؟ حکومتِ عمران خان اس بارے میں کیا کہہ چکی تھی اور اب کیا کر رہی ہے۔