شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو بیانات نہیں مکمل انصاف چاہیے: خرم نواز گنڈاپور
انصاف کے حوالے سے جن معاملات میں پنجاب حکومت تعاون کر سکتی تھی وہ نہیں ہوا
راجہ بشارت سے کئی ملاقاتیں ہوئیں مگر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، سیکرٹری جنرل
لاہور (13 نومبر 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے انصاف کے ضمن میں وزیر قانون پنجاب راجہ محمد بشارت سے گزشتہ دو سالوں میں 20 سے زائد بار ملاقات کر چکا ہوں، مگر انصاف کی فراہمی کے ضمن میں اگر کوئی پیشرفت ہوئی ہے تو وہ وزیر قانون پنجاب کے علم میں ہوگی ہمارے علم میں کچھ نہیں ہے،
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء محض بیانات سے مطمئن نہیں ہوں گے انہیں مکمل انصاف چاہیے۔
مستغیث جواد حامد، عوامی تحریک کے وکلاء نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضفر حسین ایڈووکیٹ، شکیل ایڈووکیٹ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ انصاف کے حوالے سے جن معاملات میں پنجاب حکومت تعاون کر سکتی تھی وہ بھی نہیں ہوا، ہمارا کوئی گلا نہیں ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں صرف عوامی تحریک کے کارکن شہید اور زخمی ہوئے انصاف کے لئے تگ و دو کرنا بھی صرف عوامی تحریک کی ہی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے دو پہلو ہیں:
ایک حصہ عدالت سے متعلق ہے وہ مروجہ نظام انصاف کے تحت عدالت نے ہی نمٹانا ہے اس پر کوئی اثر انداز نہیں ہو سکتا
انصاف کا دوسرا حصہ حکومت سے متعلق ہے حکومت اہم پوزیشن ہولڈرز ملزمان پولیس افسروں کو کیس کے حتمی فیصلہ تک فیلڈ عہدوں سے ہٹا کر انصاف میں مددگار ہو سکتی ہے،
ملزم پولیس افسران اپنی پوزیشن پر براجمان رہتے ہوئے انصاف کے عمل پر اثر انداز ہو رہے ہیں، با رہا مطالبہ کے باوجود کسی ایک ملزم کو بھی عہدے سے نہیں ہٹایا گیا۔ پراسیکیوشن کے حوالے سے بھی ہمیں کسی قسم کی کوئی مدد دستیاب نہیں ہے۔
http://www.pat.com.pk/urdu/tid/50460/