سولھویں سالگرہ سب محفلین سے گزارش ہے کہ اپنے لکھے ہوئے ایک شعر کی ویڈیو یا آڈیو بنا کر یہاں پیش کریں

سید عاطف علی

لائبریرین
صاحبِ دھاگہ اور منتظم صاحب کے حکم کی تعمیل میں کچھ حاضر کیے دیتے ہیں


ہونٹوں پہ پیاس ہاتھ میں دریا دکھائی دے
کوئی نہیں جو دہر میں اُن سا دکھائی دے

اٹٌی ہیں میری آنکھیں زمانوں کی دھول سے
ہے معجزہ کہ اب وہی چہرا دکھائی دے

لازم ہے دردِ دل پہ نظر کا شعور بھی
آنکھیں ہوں اشکبار تو پھر کیا دکھائی دے

اس عہدِ نو بہار نے لوٹا مِرا سکوں
آنکھوں کو کوئی نقش پرانا دکھائی دے

گریہ سے میرے سرخ فلک ہو گیا ہے جو
دنیا کو تیرے گال کا غازہ دکھائی دے

یہ عشق ہی امیر جو تیرے سفر کا ہو
ہر ذرہ تجھ کو یار کا رستہ دکھائی دے
واہ واہ واہ بہت خوب ۔ زبردست ۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین

اپنی پہلی کاوش آپ کی سماعتوں کی نذر ۔ :)
بہت زبردست صابرہ آپا۔
تمام اشعار زبردست۔۔۔

"انکار کی تم کو ہمت نہ ہوتی"
بس اس مصرعے کو ہم نے پلو سے باندھ لیا۔۔۔ ہم جا رہے نئی تاریخ رقم کرنے۔ خوش رہئیے کہ اداسی کے اس لمحے میں آپ نے ہمیں راہ دکھائی جگنو کے جیسے چمک کر۔ :in-love::in-love::in-love:
 

صابرہ امین

لائبریرین
بہت زبردست صابرہ آپا۔
تمام اشعار زبردست۔۔۔

"انکار کی تم کو ہمت نہ ہوتی"
بس اس مصرعے کو ہم نے پلو سے باندھ لیا۔۔۔ ہم جا رہے نئی تاریخ رقم کرنے۔ خوش رہئیے کہ اداسی کے اس لمحے میں آپ نے ہمیں راہ دکھائی جگنو کے جیسے چمک کر۔ :in-love::in-love::in-love:
شکریہ گل ۔ ۔ :)
بھئی اپنے ساتھ کچھ غلط مت کر بیٹھیے گا ۔ ہاں :love::love::love:
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
شکریہ گل ۔ ۔ :)
بھئی اپنے ساتھ کچھ غلط مت کر بیٹھیے گا ۔ ہاں :love::love::love:
نہیں نہیں۔۔ ہم لکیر کے فقیر تھوڑی۔
ذرا سی تبدیلی تو بنتی ہے نا۔۔
"انکار کی تم کو ہمت کیسے ہوئی"

بس چند الفاظ کی تبدیلی اور اپنا بیڑا پار۔۔۔ :in-love:
 
Top