مغزل
محفلین
’’ ستاروں پہ ڈالتے ہیںکمند یا سورج پر ترپال ‘‘
صدر ’’زورداری‘‘ صاحب سورج پر ترپالیں ڈالنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
کیونکہ دن میں لائٹ نہ ہونے کے باوجود لوگ روشنی کے مزے مفت میں
لوٹ رہے ہوتے ہیں جو کہ سراسر قانون کی خلاف ورزی ہے۔ قدرتی ہوا کا
بھی بے دریغ استعمال ملکی وسائل کو کم رہا ہے جس کی وجہ سے مزید قرضے
و امداد کے لیے انھیں بھاگ دوڑ کرنی پڑ رہی ہے۔ ملک کی بہتری کے لیے
آپ بھی کچھ سوچیں خالی ایک بندے پر ساری ٹینشن ڈالنا اچھی بات نہیں ۔
اب آپ کچھ کہیں گے بھی یا صرف پڑھ کر شکریہ کی ناب دبا کر جانے کی سوچ رہے ہیں ؟؟
سوچتے کیا ہیں جو دل میں آتا ہے لکھ ڈالیے جناب۔ بسم اللہ جی آیا نوں۔
صدر ’’زورداری‘‘ صاحب سورج پر ترپالیں ڈالنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
کیونکہ دن میں لائٹ نہ ہونے کے باوجود لوگ روشنی کے مزے مفت میں
لوٹ رہے ہوتے ہیں جو کہ سراسر قانون کی خلاف ورزی ہے۔ قدرتی ہوا کا
بھی بے دریغ استعمال ملکی وسائل کو کم رہا ہے جس کی وجہ سے مزید قرضے
و امداد کے لیے انھیں بھاگ دوڑ کرنی پڑ رہی ہے۔ ملک کی بہتری کے لیے
آپ بھی کچھ سوچیں خالی ایک بندے پر ساری ٹینشن ڈالنا اچھی بات نہیں ۔
اب آپ کچھ کہیں گے بھی یا صرف پڑھ کر شکریہ کی ناب دبا کر جانے کی سوچ رہے ہیں ؟؟
سوچتے کیا ہیں جو دل میں آتا ہے لکھ ڈالیے جناب۔ بسم اللہ جی آیا نوں۔