سید عمران
محفلین
باہر بازار تھا۔ دوکانیں تھیں۔ خریداروں کی چہل پہل تھی۔ عصر کا وقت ہورہا تھا۔ تاج محل کے سحر سے نکلے تو اچانک شدید بھوک کا احساس ہونے لگا۔ ایک ریسٹورنٹ میں داخل ہوئے۔ مینو کارڈ دیکھا جو کھانوں کو دو واضح انداز میں تقسیم کررہا تھا۔نارتھ انڈین فوڈز اور ساؤتھ انڈین فوڈز۔ ہم نے چچا کی طرف دیکھا:
’’ساؤتھ انڈین فوڈز کیسے ہوتے ہیں؟‘‘
’’ذرا بھی اچھے نہیں ہوتے۔ اُدھر دیکھو وہ ساؤتھ انڈینز دال چاول کو مکس کرکے کیسے لڈو بنا کے کھا رہے ہیں۔‘‘
ہم نے اُدھر دیکھا تو پھر دوبارہ نہ دیکھا گیا۔ نارتھ انڈین فوڈز منگوائے۔ دال چاول۔ مگر لڈو بنا کر نہ کھائے۔ہمارے ذہن میں ساؤتھ انڈینز اور ساؤتھ انڈین فوڈز کا نہایت برا تاثر بیٹھ چکا تھا۔ اس واقعہ کے بہت عرصہ بعد ہم نے مکہ مکرمہ میں جنت المعلیٰ کے قریب ایک چھوٹے سے ہوٹل سے ناشتہ کیا۔ پراٹھے اور آملیٹ مگر دونوں اتنے لذیذ جس کی حد نہیں۔ پھر اسی ہوٹل کے کھانے کھائے وہ بھی نہایت لذیذ پائے۔ معلوم ہوا کہ ہوٹل کا مالک ساؤتھ انڈین کے علاقہ کیرالہ سے تعلق رکھتا ہے۔ ساؤتھ انڈینز کے بارے میں کسی حد تک ہمارا برا تاثر زائل ہوگیا۔ اس کے بھی کافی عرصہ بعد ہمارے ایک آفس میں دو ساؤتھ انڈینز تھے، ایک گجرات کے، ایک مدراس کے۔ انہوں نے جو ساؤتھ انڈین فوڈز مثلاً دال واڑا، اِڈلی چٹنی، مسالہ ڈوسا، چاول کے ساتھ تلا ہوا گوشت ، کھٹی دال اور نہ جانے کیا کچھ کھلایا جو اتنا مزے دار تھا کہ آدمی اپنی انگلیاں چاٹتا رہ جائے۔ اس کے ساتھ ہی ساؤتھ انڈینز اور ساؤتھ انڈین فوڈز کے بارے میں ہمارے رہے سہے تمام برے تاثرات زائل ہوگئے اور اچھے تاثرات قائم ہوگئے!!!
’’ساؤتھ انڈین فوڈز کیسے ہوتے ہیں؟‘‘
’’ذرا بھی اچھے نہیں ہوتے۔ اُدھر دیکھو وہ ساؤتھ انڈینز دال چاول کو مکس کرکے کیسے لڈو بنا کے کھا رہے ہیں۔‘‘
ہم نے اُدھر دیکھا تو پھر دوبارہ نہ دیکھا گیا۔ نارتھ انڈین فوڈز منگوائے۔ دال چاول۔ مگر لڈو بنا کر نہ کھائے۔ہمارے ذہن میں ساؤتھ انڈینز اور ساؤتھ انڈین فوڈز کا نہایت برا تاثر بیٹھ چکا تھا۔ اس واقعہ کے بہت عرصہ بعد ہم نے مکہ مکرمہ میں جنت المعلیٰ کے قریب ایک چھوٹے سے ہوٹل سے ناشتہ کیا۔ پراٹھے اور آملیٹ مگر دونوں اتنے لذیذ جس کی حد نہیں۔ پھر اسی ہوٹل کے کھانے کھائے وہ بھی نہایت لذیذ پائے۔ معلوم ہوا کہ ہوٹل کا مالک ساؤتھ انڈین کے علاقہ کیرالہ سے تعلق رکھتا ہے۔ ساؤتھ انڈینز کے بارے میں کسی حد تک ہمارا برا تاثر زائل ہوگیا۔ اس کے بھی کافی عرصہ بعد ہمارے ایک آفس میں دو ساؤتھ انڈینز تھے، ایک گجرات کے، ایک مدراس کے۔ انہوں نے جو ساؤتھ انڈین فوڈز مثلاً دال واڑا، اِڈلی چٹنی، مسالہ ڈوسا، چاول کے ساتھ تلا ہوا گوشت ، کھٹی دال اور نہ جانے کیا کچھ کھلایا جو اتنا مزے دار تھا کہ آدمی اپنی انگلیاں چاٹتا رہ جائے۔ اس کے ساتھ ہی ساؤتھ انڈینز اور ساؤتھ انڈین فوڈز کے بارے میں ہمارے رہے سہے تمام برے تاثرات زائل ہوگئے اور اچھے تاثرات قائم ہوگئے!!!
آخری تدوین: