فہیم
لائبریرین
السلام علیکم،
آپ لوگوں نے سنا پڑھا ہوگا کہ سردی میں انسان کے جسم کی مقناطیسیت بڑھ جاتی ہے۔
اور جن مقامات پر بہت زیادہ سردی پڑے وہاں جب لوہے وغیرہ کی کسی چیز کو چھوا جائے تو ایک کرنٹ نما سا جھٹکا لگتا ہے۔
لیکن یہاں کراچی میں تو اتنی خطرناک سردی بھی نہیں پڑتی۔ پھر بھی ہمارے ساتھ یہ معاملہ ہے کہ لوہا تو لوہا اگر کچھ دیر بیٹھنے کے بعد پلاسٹک کو بھی چھوا جائے تو جھٹکا
حتٰی کے اکثر تو پانی چھونے پر بھی لگ جاتا ہے۔
اور کسی سے ہاتھ ملانے یا چھونے جانے پر ہمیں تو لگتا ہی ہے اگلا بھی اس جھٹکے سے محفوظ نہیں رہتا۔
کیا آپ لوگوں کے ساتھ ایسا کوئی معاملہ ہوتا ہے کہ نہیں؟
آپ لوگوں نے سنا پڑھا ہوگا کہ سردی میں انسان کے جسم کی مقناطیسیت بڑھ جاتی ہے۔
اور جن مقامات پر بہت زیادہ سردی پڑے وہاں جب لوہے وغیرہ کی کسی چیز کو چھوا جائے تو ایک کرنٹ نما سا جھٹکا لگتا ہے۔
لیکن یہاں کراچی میں تو اتنی خطرناک سردی بھی نہیں پڑتی۔ پھر بھی ہمارے ساتھ یہ معاملہ ہے کہ لوہا تو لوہا اگر کچھ دیر بیٹھنے کے بعد پلاسٹک کو بھی چھوا جائے تو جھٹکا
حتٰی کے اکثر تو پانی چھونے پر بھی لگ جاتا ہے۔
اور کسی سے ہاتھ ملانے یا چھونے جانے پر ہمیں تو لگتا ہی ہے اگلا بھی اس جھٹکے سے محفوظ نہیں رہتا۔
کیا آپ لوگوں کے ساتھ ایسا کوئی معاملہ ہوتا ہے کہ نہیں؟